پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی بڑھتی سفارتی تنہائی
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
پہلگام واقعے کے بعد سے بھارت سفارتی تنہائی کا شکار ہو گیا۔ دنیا میں کسی بھی ملک نے اس کے بیانیے کو مانا نہ ہی اس کا ساتھ دیا۔ اگر دیکھا جائے تو اس واقعے کی آڑ میں بھارت نے پاکستان کے خلاف عالمی سطح پر ایک مقدمہ بنانے کی کوشش کی جو نہ صرف یہ کہ بری طرح سے ناکام ہوئی بلکہ یہ کوشش بھارت ہی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گئی۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان آج میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پہلگام واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ بغیر تحقیقات آپ نے ایک ملک پر حملہ کر کے اس کی خودمختاری اور سالمیت کو چیلنج کیا ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ چارٹر کی شق 51 کے تحت اس حملے کے خلاف اپنا حق دفاع استعمال کیا ہے۔
یہ بھی دیکھیے نریندر مودی نے پاکستان پر ایک بار پھر حملہ کرنے کی تیاری کرلی؟
اس حملے میں نہ صرف بھارت کو فوجی شکست سے دوچار ہونا پڑا بلکہ سفارتی لحاظ سے بھی یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک انتہائی کمزور لمحہ ثابت ہوا۔
اب تک کیا کچھ ہوا ہے؟امریکی صدر ٹرمپ کی سیز فائر کوششوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر سے اجاگر ہو گیا۔ صدر ٹرمپ نے دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کی پیشکش بھی کی ہے جس کو پاکستان نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
15 مئی ہی کو صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر سیز فائر نہیں ہوتا تو امریکا کے ساتھ تجارت رک جائے گی۔
15 مئی کو صدر ٹرمپ نے کہا کہ آئی فون بھارت میں نہ بنائے جائیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال بھارت میں 22 ارب ڈالر کے آئی فون بنائے گئے تھے۔
چین، ترکیے، آذربائیجان نے پاک بھارت جنگ کے دوران کھل کر پاکستانی موقف کی حمایت کی جس پر بھارتی سخت ناراض نظر آتے ہیں۔
سفارتی انگیجمنٹ کے ساتھ کیا بھارت دنیا کو قائل کر پائے گا؟بھارت نے گزشتہ روز فیصلہ کیا ہے کہ وہ دنیا بھر کے ممالک کو سفارتی سطح پر انگیج کر کے اپنا مؤقف بتائے گا۔ بھارتی سفیر ونے کاٹرا کا کہنا تھا کہ پہلگام حملہ آوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پوری کوشش کی جائے گی۔ لیکن کیا بھارتی مؤقف میں اتنی جان ہے اور کیا دنیا بھارت کے موقف سے قائل ہو جائے گی؟
آئیے! دیکھتے ہیں کہ اس موقع پر دنیا کے کن کن ممالک نے کیا موقف اختیار کیے ہیں؟
دنیا کی 3 بڑی طاقتوں امریکا، روس اور چین نے بھارت کو مشورہ دیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر کے اپنے مسائل حل کرے۔
یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ دنیا اس وقت بھارتی مؤقف کے ساتھ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کی مخالفت کے باوجود آئی ایم ایف نے جاری جنگ کے دوران ہی پاکستان کے لیے قرضے کی قسط جاری کی جو اس بات کا اشارہ ہے کہ کس طرح بھارت نے اپنا سفارتی اثرورسوخ کھویا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی پیشکشسوئٹزرلینڈ نے پاکستان کو پہلگام واقعے پر تحقیقات کے لیے مدد کی پیشکش کی ہے جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ دنیا بھارتی غیر ذمے دارانہ رویے سے ناخوش ہے۔
تحقیقات کے بغیر الزام تراشی نے بھارت کا مقدمہ خراب کیا: ایمبیسیڈر وحید احمدپاکستان کے سابق سفارتکار ایمبیسیڈر وحید احمد نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات میں روایت یہ ہوتی ہے کہ کسی بھی مُلک کا دفتر خارجہ دوسرے مُلکوں کے سفیروں کو بریفنگ دیتا ہے۔ بھارت نے یہ کیا کہ واقعے کے 5 منٹ کے اندر ہی پاکستان کو مورد الزام ٹھیرانا شروع کر دیا جسے کوئی مُلک تسلیم نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیے ’برہموس میزائل ڈپو تباہ ہوگیا‘، بھارتی ادارے نے پاکستانی مؤقف کی تصدیق کردی
کسی بھی واقعے کی باقاعدہ تحقیقات ہوتی ہیں اور پھر اُن تحقیقات کے بعد کوئی الزام عائد کیا جاتا ہے۔ دنیا کے ممالک کسی بھی معاملے پر رائے دینے کے لیے اپنے سفراء کی رائے پر اعتبار کرتے ہیں۔ بھارت میں جو سفراء کو بریفنگ دی گئی اُس میں کوئی خاص چیز سامنے نہیں آ سکی اور پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے اسی روّیے پر یہاں متعیّن سفراء کو بریفنگ دی۔ بھارت میں اُن کا میڈیا جنگی جنون پیدا کر رہا ہے۔
پاکستان کی سفارتکاری بہت کامیاب رہی؛ علی سرور نقویسینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک سٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سابق سفارتکار علی سرور نقوی نے وی نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سفارتکاری بہت کامیاب رہی۔ ہمارے مؤقف کی درستگی کو دنیا بھر میں تسلیم کیا گیا اور بھارت پاکستان پر الزام عائد کرنے میں ناکام رہا۔ بھارت کی جانب سے کی جانے والی کوششیں ناکام ہو گئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پہلگام واقعے پاکستان کے نے پاکستان بھارت میں کو بریفنگ بھارت نے بھارت کی کسی بھی کے ساتھ کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
بھارت شاید اپنے تباہ شدہ لڑاکا طیاروں کو بھول گیا ہے، ترجمان پاک فوج
فائل فوٹوترجمان پاک فوج نے بھارتی اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے بیان پر ردعمل دے دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ بھارتی سیکیورٹی اداروں کے اشتعال انگیز بیانات انتہائی تشویش کے ساتھ نوٹ کیے ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارت شاید اپنے تباہ شدہ لڑاکا طیاروں اور پاکستان کے دور تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی تباہ کاریوں کو بھول گیا ہے، بھارت اجتماعی بھول کا شکار ہو کر اب ایک نئے تصادم کی خواہش میں مبتلا دکھائی دیتا ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ بھارتی سیکیورٹی اداروں کے جارحانہ بیانات نوٹ کیے گئے ہیں، بھارتی غیر ذمہ دارانہ بیانات جارحیت کے لیے من گھڑت بہانوں کی نئی کوشش ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہے، بھارت کئی دہائیوں سے وکٹم کارڈ کا استعمال کرکے فائدہ اٹھا چکا ہے، بھارت نے خطے میں تشدد کو ہوا دے کر دہشت گردی کی سرپرستی کی۔
یہ بھی پڑھیے پاکستانی سوشل میڈیا پر بھارت کے رافیل طیارے گرانے کے چرچے پاکستان نے بھارت کے جدید ترین لڑاکا طیارے کو کیسے مار گرایا؟ برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ سامنے آ گئی پاکستان نے مار گرائے رافیل کی فوٹیج بھارتی افسر سے کیسے حاصل کی؟ دلچسپ حقائق سامنے آگئےترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ بھارت کا یہ بیانیہ کافی حد تک بے نقاب ہوچکا ہے، دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی کا حقیقی چہرہ تسلیم کرچکی ہے، اب دنیا بھارت کو علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کر چکی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت نے دونوں ایٹمی طاقتوں کو بڑے پیمانے پر جنگ کے دہانے تک پہنچا دیا تھا، بھارت شاید اپنے تباہ شدہ لڑاکا طیاروں اور پاکستان کے دور تک مار کرنے کے ہتھیاروں کی تباہ کاریوں کو بھول گیا ہے، بھارت اجتماعی بھول کا شکار ہو کر اب ایک نئے تصادم کی خواہش میں مبتلا دکھائی دیتا ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ بھارتی دفاعی وزیر اور فوج و فضائیہ کے سربراہان کے انتہائی اشتعال انگیز بیانات سامنے آئے ہیں، بھارتی بیانات کے پیش نظر واضح انتباہ دیتے ہیں مستقبل کا تنازع انتہائی تباہ کن نتیجے کا باعث بن سکتا ہے، اگر جنگ کا نیا دور شروع ہوتا ہے تو پاکستان پیچھے نہیں رہے گا، ہم پوری قوت اور پختہ عزم کے ساتھ کسی قسم کی ہچکچاہٹ یا پابندی کے بغیر جواب دیں گے۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ کسی نئے نارمل کے قیام کی کوشش کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے پاکستان نے جواب کا نیا نارمل قائم کر رکھا ہے، یہ نیا نارمل تیز، فیصلہ کن اور تباہ کن ہوگا، جارحیت کے جواب میں پاکستان کی عوام اور افواج ہر کونے و کنارے تک لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ اس بار ہم جغرافیائی عدمِ حساسیت کے تصور کو چکنا چور کر دیں گے، اس بار ہم بھارتی سرزمین کے دور دراز ترین حصوں تک کو نشانہ بنائیں گے، جہاں تک پاکستان کو نقشے سے مٹانے کی بات ہے بھارت کو معلوم ہو کہ مٹانا دو طرفہ ہوگا، بھارت شاید پاکستان کے دور تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی تباہ کاریوں کو بھول گیا ہے۔