معروف امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے آپریشن بنیان مرصوص کو پاکستانی مسلح افواج کی بڑی کامیابی قرار دیدیا۔

دنیا کے دیگر میڈیا پلیٹ فارمز کی طرح نیویارک ٹائمز نے بھی آپریشن بنیان مرصوص  کو پاکستانی مسلح افواج کی کامیابی قرار دیدیا۔

نیویارک ٹائمز میں شائع ایک مضمون کے مطابق ’پاکستان طویل عرصے سے سیاسی، اقتصادی اور سلامتی کے بحرانوں میں گھرا ہوا تھا، بھارت کی جارحیت کیخلاف آپریشن بنیان مرصوص میں بڑی فتح نے یکا یک سب کچھ بدل کر رکھ دیا۔

نیویارک ٹائمز نے کہا کہ بھارت کے ساتھ بڑی فوجی جھڑپ میں پاکستان کی کامیابی سے پاکستانی مسلح افواج کے وقار میں مزید اضافہ ہوا، پاکستانی مسلح افواج کی جیت پر ان کے حق میں ریلیاں بھی نکالیں گئیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ تنازعے نے عوامی جذبات میں تبدیلی کی لہر پیدا کی ہے۔

اس حوالے سے پاکستانی شہریوں کا کہنا ہے کہ ’’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم نے کچھ جیت لیا ہے اب ہم ناکام ریاست نہیں ہیں‘ تمام منفی پروپیگنڈے کے باوجود پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی طاقت اور اثر و رسوخ کو مزید مستحکم کیا ہے۔

نیویارک ٹائمز نے کہا کہ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا الزام پاکستان پر عائد کرکے جارحیت کا آغاز کیا، پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے منہ توڑ جواب اور  بڑی جنگ سے بچنے کیلئے پاکستان نے بھارتی سیز فائر کی پیشکش کو قبول کیا۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق پاک فضائیہ نے آپریشن بیان مرصو ص میں بھارتی لڑاکا طیاروں کو زمین بوس کرکے سب کو حیران کیا،  آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی مسلح افواج  بالخصوص جنرل سید عاصم منیر کی قیادت  پر اعتماد کو بحال کرتی ہے۔

نیویارک ٹائمز نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے منہ توڑ جواب کے بعد جنرل سید عاصم منیر ’’قومی نجات دہندہ‘‘ کے طور پر ابھرے، اس قسم کی فتوحات فوج کی پیشہ ورانہ طاقت کو سیاسی اثر و رسوخ سے زیادہ تقویت دیتی ہیں۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ نیویارک ٹائمز کا مضمون اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے پیشہ ورانہ انداز سے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، نیویارک ٹائمز کے اس مضمون سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج نے جو کچھ کیا وہ اپنے دفاع کے طور پر کیا۔

دفاعی ماہرین نے کہا کہ نیویارک ٹائمز کے مطابق آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کا سہرا اعلیٰ عسکری قیادت کے سر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستانی مسلح افواج ا پریشن بنیان مرصوص نیویارک ٹائمز نے مسلح افواج کی کی کامیابی پاکستان کی نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان میں بدامنی کی جڑ افغانستان سے مسلح گروہوں کی دراندازی ہے، رانا ثنا اللہ

تسنیم نیوز کے علاقائی دفتر کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر افغانستان کو اسلام آباد کی سیکیورٹی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعظم میاں محمد شہباز شریف کے مشیر رانا ثنا اللہ نے افغانستان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مسلح گروہوں کے نفوذ کا سرچشمہ بن چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے ملک میں دہشت گردی کے بڑے حصے کو افغانستان سے آنے والے گروہوں کے آمد و رفت کا نتیجہ سمجھتا ہے۔ تسنیم نیوز کے علاقائی دفتر کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر افغانستان کو اسلام آباد کی سیکیورٹی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی بڑی تعداد میں بدامنی اور دہشت گرد حملوں کی جڑ افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحد سے مسلح گروہوں کی دراندازی ہے۔ انہوں نے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کئی برسوں سے افغانستان کی سرزمین سے مختلف مسلح گروہوں کی دراندازی کی قیمت ادا کر رہا ہے، تاہم اسلام آباد اس قابل ہے کہ سرحد پار سے ہونے والے ہر حملے کا مناسب جواب دے سکے۔

واضح رہے کہ رانا ثنا اللہ اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں کہ افغانستان کی سرحدوں سے مختلف گروہوں کی دراندازی کی وجہ سے پاکستان سنگین دہشت گردی کے مسائل کا سامنا کر رہا ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے سرحدی سطح پر نئے اقدامات ضروری ہیں۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ سرحدی پٹی پر ایک محفوظ بفر زون قائم کرنے کو سرحدی کنٹرول مضبوط کرنے اور مسلح گروہوں کی آمد و رفت کو روکنے کے ممکنہ آپشنز میں سے ایک قرار دیا تھا۔

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پاکستانی حکام طالبان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ مسلح گروہوں، خصوصاً تحریک طالبان پاکستان، کو اپنی سرزمین پر منظم ہونے کی اجازت دیتے ہیں۔ طالبان ان الزامات کو بارہا مسترد کر چکے ہیں اور مؤقف اختیار کرتے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ حال ہی میں جنوبی وزیرستان کے ملٹری کالج پر حملہ اور اسلام آباد میں ہونے والا دھماکہ دونوں افغان عناصر کی شمولیت سے انجام پائے۔

انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان لفظی اور سیکیورٹی کشیدگی مزید بڑھ گئی۔ پاکستان اور طالبان کے تعلقات اگست 2021 میں طالبان کی کابل واپسی کے بعد ابتدا میں ایک تدبیراتی ہم آہنگی کے ساتھ شروع ہوئے تھے، لیکن پاکستان میں کالعدم تحریک طالبان اور دیگر مسلح گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کے ساتھ یہ تعلقات تیزی سے گہری بداعتمادی میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ قطر اور ترکی میں دونوں جانب سے کئی مذاکراتی دور ہوئے، مگر اب تک کوئی واضح یا قابلِ ذکر پیشرفت سامنے نہیں آ سکی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی نژاد امریکی خاتون کو 8 برس کی قید، جرم کیا ہے؟
  • پاکستانی طلبا کیلئے خوشخبری! امریکی یونیورسٹیز میں اسکالرشپ حاصل کرنیکا سنہری موقع
  • پاکستان و امریکی نجی کمپنیز کے مابین ریئر ارتھ منرلز اور قیمتی دھاتوں پر بڑا معاہدہ ہوگیا
  • سفارتی  سطح  پر بڑی  کامیابیاں ‘ وزیراعظم  ‘ فیلڈ  مارشل  کا اہم  کردار : عطاتارڑ
  • فیلڈ مارشل کا بروقت انتباہ
  • رائزنگ اسٹارز ایشیا کپ، بھارت کے خلاف کامیابی کے ہیرو معاذ صداقت کون ہیں؟
  • پاکستان میں بدامنی کی جڑ افغانستان سے مسلح گروہوں کی دراندازی ہے، رانا ثنا اللہ
  • معرکۂ حق فوج نے جیتا، معرکۂ ترقی ہم سویلینز کو جیتنا ہو گا: احسن اقبال
  • موضوع: عراق انتخابات، عوام کی جیت
  • بنگلادیش اور قطر کے درمیان مسلح افواج کی ڈیپوٹیشن معاہدے پر دستخط