اقوام متحدہ میں پاکستان مشن اور نیویارک قونصلیٹ میں یومِ تشکر منایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ میں پاکستان مشن اور نیویارک قونصلیٹ میں "یومِ تشکر" منایا گیا جس کے دوران مسلح افواج کو مادرِ وطن کے دفاع پر خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ قوم کو اپنی افواج کی جرأت پر فخر ہے، پاکستان نے بھارت کے بالادستی کے خواب چکنا چور کر دیے، پوری قوم بھارتی جارحیت کے خلاف متحد رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مؤقف اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور عالمی قانون پر مبنی ہے، بھارت نے خودمختاری کی خلاف ورزی کی، ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا، بھارتی قیادت کے بیانات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔
پاکستان اپنی آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
قونصل جنرل عامر اتوزئی نے کہا کہ پاکستان کا ردِ عمل ذمہ دارانہ تھا، جنوبی ایشیا میں امن کا دار و مدار مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل پر ہے، مسلح افواج، قیادت اور عوام کے اتحاد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
تقریب کا آغاز قومی ترانے کی دھن پر پرچم کشائی سے ہوا سے، پاکستان مشن اور قونصلیٹ کے افسران و عملہ تقریب میں شریک تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یوکرین: یو این اور شراکت داروں کا امدادی قافلہ جنگ زدہ کیرسون پہنچ گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 اگست 2025ء) اقوام متحدہ اور اس کے متعدد شراکت داروں کی جانب سے بھیجا گیا امدادی قافلہ 30 میٹرک ٹن ادویات، پانی اور صحت و صفائی کا سامان لے کر یوکرین کے جنگ زدہ علاقے کیرسون میں پہنچ گیا ہے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ یہ سامان کیرسون میں محاذ جنگ کے قریب رہنے والے 500 شہریوں میں تقسیم کیا جائے گا جہاں بڑھتے ہوئے حملوں سے لوگوں اور امدادی کارکنوں کو سلامتی کے سنگین خطرات کا سامنا ہے جن میں ڈرون حملے بھی شامل ہیں۔
Tweet URLاس قافلے کی قیادت یوکرین میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھائس شمل نے کی ہے۔
(جاری ہے)
اقوام متحدہ اور شراکت دار اب تک 18 امدادی قافلوں کے ذریعے میدان جنگ سے قریبی علاقوں میں تقریباً 20 ہزار لوگوں کو امداد پہنچا چکے ہیں۔جنگ زدہ علاقوں سے انخلاادارے نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز امدادی رابطہ کار اور اقوام متحدہ کے شراکتی اداروں کے نمائندوں نے جنگ زدہ علاقے میکولائیوو میں امداد، بحالی کی ضروریات اور ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا تھا۔
رواں سال یوکرین کے لیے امدادی فنڈ نے اس علاقے میں 35 ہزار لوگوں کو ہنگامی انسانی امداد پہنچانے کے لیے مقامی غیرسرکاری تنظیموں کو 7 ملین ڈالر فراہم کیے تھے۔'اوچا' نے یہ بھی بتایا ہے کہ جنگ کے نتیجے میں دونیسک سے حالیہ دنوں مزید لوگوں نے انخلا کیا ہے جہاں پوکوروسک کے قریب سلامتی کے حالات بگڑ رہے ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق گزشتہ روز ہی دونیسک میں مختلف جگہوں سے تقریباً 5,700 لوگوں نے نقل مکانی کی جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
میتھائس شمل نے عطیہ دہندگان پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کے لیے مزید امداد مہیا کریں جبکہ امدادی تنطیمیں جنگ زدہ علاقوں میں مقیم اور وہاں سے نقل مکانی کرنے والوں کو مدد فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔