مارننگ شو میں بولڈ لباس پہننے پر فضا علی کو تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)اداکارہ، ماڈل و ٹی وی میزبان فضا علی کو اپنے مارننگ شو میں بولڈ لباس پہن کر پروگرام کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔
فضا علی نے دو دن قبل نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں بولڈ لباس اور انتہائی باریک لباس پہنا تھا اور انہوں نے پروگرام کی ویڈیوز کو انسٹاگرام پر بھی شیئر کیا تھا۔
ان کی جانب سے پہنے گئے لباس پر سوشل میڈیا صارفین نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ٹی وی میزبان کو آڑے ہاتھوں لیا اور بعض افراد نے ان کے خلاف سخت الفاظ کا استعمال بھی کیا۔
پروگرام کے دوران ان کی جانب سے کتوں کے ہمراہ بنائی گئی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس پر مداحوں نے ان کے انداز اور لباس کو آڑے ہاتھوں لیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے ان کے لباس کو انتہائی نامناسب قرار دیتے ہوئے انہیں طعنے بھی دیے کہ وہ ایک طرف پورا سال سر پر دوپٹہ رکھ کر اسلام کا درس دیتی دکھائی دیتی ہیں اور اب اس طرح کا لباس پہن لیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Real Fiza Ali (@fiza_aali)
کچھ افراد نے لکھا کہ فضا علی نے ماہ مبارک رمضان المبارک میں پورا مہینہ اسلام کا درس دیا اور اب انہوں نے ایسا لباس پہنا ہے کہ دوسروں کو بھی شرم آ رہی ہے۔
کچھ صارفین نے لکھا کہ فضا علی نے ایسا لباس پہنا ہے، جس سے جسم کے تمام اعضا نظر آ رہے ہیں، انہیں کچھ شرم کرنی چاہیے تھی۔
View this post on Instagram
A post shared by Real Fiza Ali (@fiza_aali)
جہاں صارفین نے ان کے لباس کو نامناسب قرار دیا، وہیں کچھ افراد نے انہیں لباس کو بہتر کرنے کے مشورے بھی دیے کہ وہ مذکورہ لباس کو کس طرح بہتر کر سکتی تھیں۔
بعض صارفین نے انہیں عمر کا طعنہ بھی دیا اور لکھا کہ جب اداکاراؤں کی عمر بڑھنے لگتی ہے تو اس طرح کی حرکتیں کرنے لگتی ہیں۔
مزیدپڑھیں:نوازشریف کی نگرانی میں بھارت کیخلاف آپریشن بنیان مرصوص ہوا ، رانا ثناء اللہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صارفین نے نے ان کے فضا علی لباس کو
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
—فائل فوٹوسندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔
دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔
برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا تھا جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔