امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ پر ایک بار پھر طنز کے تیر چلا دیے۔

مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کیے گئے ایک تازہ بیان میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ جب سے انہوں نے ٹیلر سوئفٹ کو ناپسند کرنے کا اظہار کیا ہے، تب سے ان کی مقبولیت میں کمی آگئی ہے۔

اپنے پیغام میں ٹرمپ نے لکھا: ’’کیا کسی نے نوٹ کیا کہ جب سے میں نے کہا ’مجھے ٹیلر سوئفٹ سے نفرت ہے‘، تب سے وہ ’ہاٹ‘ نہیں رہی؟‘‘

یاد رہے کہ 2024 کے صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ٹیلر سوئفٹ نے ڈیموکریٹک امیدوار اور اُس وقت کی نائب صدر کمیلا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیا تھا، جس پر ٹرمپ سخت برہم نظر آئے تھے۔

اگرچہ ابتدا میں ان کی ٹیم نے ٹیلر کی حمایت کو نظرانداز کرنے کی کوشش کی، مگر بعد میں ٹرمپ نے کھل کر کہا: ’’مجھے ٹیلر سوئفٹ سے نفرت ہے‘‘۔

ٹرمپ نے صرف ٹیلر پر ہی نہیں، بلکہ معروف گلوکار بروس اسپرنگسٹین پر بھی کمیلا ہیرس کی حمایت کے بعد تنقید کی تھی۔ بروس نے یورپی کنسرٹ کے دوران ٹرمپ کے دورِ صدارت کو ’’آمرانہ رجحانات‘‘ کا حامل قرار دیا تھا۔

ٹرمپ کا یہ انداز ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ جب بات ان کے مخالفین کی ہو، تو چاہے وہ سیاستدان ہوں یا پاپ اسٹارز، کوئی بھی ان کے حملوں سے محفوظ نہیں!

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹیلر سوئفٹ

پڑھیں:

پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیرمقدم

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء)پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فوری جنگ بندی کو یقینی بنانے، غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خون خرابے کو ختم کرنے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے اور دیرپا امن کی جانب قابل اعتماد سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر حملے بند کرے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی اور ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس عمل میں تعمیری اور بامعنی تعاون جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی اصولی حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کیلئے ان کی منصفانہ جدوجہد میں مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے جس کے تحت بین الاقوامی قانونی جواز اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نہ تو ابراہیم معاہدے کا حصہ بنے گا اور نہ ہی اسرائیل کو تسلیم کرے گا، تجزیہ کار سلمان غنی
  • پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیرمقدم
  • حماس دائمی امن کیلئے تیار ہے، امریکی صدر ٹرمپ
  • پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے، وزیراعظم
  • حماس کا جواب، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ میں فوری حملے روکنے کا مطالبہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو غزہ امن معاہدے کے لیے اتوار تک کا وقت دے دیا
  • اگر ٹرمپ دو ریاستی حل کی طرف جاتے ہیں تو روس حمایت کرے گا، پیوٹن
  • شیرانی: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشتگرد ہلاک
  • وزیراعظم شہباز شریف کیجانب سے قاتل ٹرمپ کے غزہ پلان کی حمایت مسترد کرتے ہیں، غلام حسین جعفری
  • ابراہیمی معاہدہ پر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کی مُبینہ حمایت کی مذمت کرتے ہیں، علامہ باقر زیدی