بھارتی شہر حیدرآباد میں عمارت میں آگ لگنے سے 17 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی شہر حیدرآباد میں عمارت میں آگ لگنے سے 17 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، مرنے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں عمارت میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں کم از کم 17 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق آگ چار مینار کے علاقے میں لگی، مرنیوالوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکام کا کہنا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جعلی ویڈیوز، جھوٹے نقشے: بھارتی میڈیا نے سچ کا گلا گھونٹ دیا، نیویارک ٹائمز
نیویارک: نامور امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک تفصیلی رپورٹ میں بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا نے جان بوجھ کر جعلی خبریں پھیلائیں اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے ویڈیوز میں رد و بدل کر کے عوام کو گمراہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا کہ بھارتی افواج نے پاکستان کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، کراچی بندرگاہ کو تباہ کیا، اور پاکستانی فضائیہ کے دو جنگی طیارے مار گرائے۔ تاہم، نیویارک ٹائمز کے مطابق ان میں سے کسی بھی دعوے کی نہ تو کوئی آزاد تصدیق ہو سکی اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیا گیا۔
اخبار نے مزید انکشاف کیا کہ بھارتی ٹی وی چینلز جیسے "آج تک" اور "نیوز 18" نے بھی ان جھوٹے بیانیوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا، جبکہ فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ Alt News نے ثابت کیا کہ کئی ویڈیوز، نقشے اور دعوے سراسر جھوٹ پر مبنی تھے۔
نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ بھارتی اینکرز اور مبصرین نے جنگی جذبات کو ہوا دینے میں خطرناک کردار ادا کیا اور ایک ایٹمی خطے میں غیر ضروری اشتعال پیدا کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی میڈیا کی یہ روش نہ صرف پیشہ ورانہ صحافت کی خلاف ورزی ہے بلکہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔
دفاعی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جھوٹی خبروں کا یہ سیلاب بھارت کی بین الاقوامی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے اور اس سے نیوکلیئر اسکیلیشن جیسا سنگین خطرہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق، مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں آزاد صحافت دباؤ کا شکار ہے، اور حکومت کی جانب سے غیر ملکی صحافتی اداروں پر بھی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، جس پر بین الاقوامی سطح پر تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے۔