بھارت نے دریائے سندھ کا پانی روکا تو دہائیوں طویل نتائج ہونگے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
بھارت نے دریائے سندھ کا پانی روکا تو دہائیوں طویل نتائج ہونگے، ڈی جی آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 18 May, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے دریائے سندھ کا پانی روکا تو دہائیوں طویل نتائج ہوں گے، بھارت نے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعہ کو انڈیپینڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ دریائے سندھ کے پانی کے نظام میں اسلام آباد کا حصہ کم کرنے کی حالیہ دھمکیوں پر عمل کرنے کی انڈیا کی کسی بھی کوشش کے ایسے نتائج سامنے آئیں گے جو نسلوں تک محیط ہوں گے، امید کرتا ہوں ایسا وقت کبھی نہ آئے لیکن اگر ایسے اقدامات کیے گئے تو دنیا دیکھے گی اور ان کے ایسے نتائج برآمد ہونگے جن کیلئے ہمیں برسوں اور دہائیوں تک لڑنا پڑے گا، کوئی بھی پاکستان کا پانی روکنے کی ہمت نہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف کوئی پاگل شخص ہی یہ سوچ سکتا ہے کہ وہ اس ملک کے 24 کروڑ سے زائد لوگوں کا پانی روک سکتا ہے۔ بھارت نے اپنے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں گزشتہ ماہ سیاحوں پر فائرنگ کے نتیجے میں کئی افراد کی اموات کا الزام انڈیا نے پاکستان پر لگایا تھا اور پاکستان کے ساتھ دریائے سندھ کے پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے سمیت کئی اقدامات کیے تھے۔
پہلگام کے واقعے کے بعد پاکستان اور انڈیا کے درمیان لائن آف کنٹرول اور سفارتی محاذوں پر کشیدگی رہی جس کے بعد انڈیا نے 6 مئی 2025 کو پاکستان کے اندر کئی مقامات پر حملے کیے جن میں پاکستانی علاقوں میں موجود مبینہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا گیا۔پاکستان نے ان حملوں کے جواب میں 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کرتے ہوئے انڈین فوجی تنصیبات پر جوابی کارروائیاں کیں۔پاکستان کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مطابق انڈیا کے حالیہ حملوں میں 40 شہری جان سے گئے جن میں 22 خواتین اور بچے شامل ہیں، پاکستان نے جوابی کارروائی میں انڈیا کے 26 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
دس مئی کو ہی امریکا کی ثالثی سے بھارت اور پاکستان کے درمیان فائر بندی پر اتفاق ہوا لیکن اس کے باوجود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رواں ہفتے اعلان کیا کہ انڈیا پاکستان جانیوالے پانی کا بہا روک دیگا جبکہ پاکستان پہلے ہی اس اقدام کو اپنی بقا کیخلاف براہ راست جنگی اقدام قرار دے چکا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پیشہ ور افواج ہیں اور ہم اپنے کیے گئے وعدوں کی مکمل پاسداری کرتے ہیں اور ہم سیاسی حکومت کی ہدایات کو مکمل طور پر حرف بہ حرف مانتے ہیں اور ان کے عزم کا پاس رکھتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جہاں تک پاکستان آرمی کا تعلق ہے یہ جنگ بندی آسانی سے برقرار رہے گی اور فریقین کے درمیان رابطے میں اعتماد سازی کے اقدامات کیے گئے ہیں، البتہ اگر خلاف ورزی ہوتی ہے تو ہمارا جواب ہمیشہ ہوگا اور موقع پر ہوگا لیکن وہ صرف ان ہی چوکیوں اور مقامات پر ہوگا جہاں سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہو۔
ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ چھٹا گرنے والا طیارہ میراج 2000 ہے، ہم نے صرف طیاروں کو نشانہ بنایا، ہم مزید کارروائی کر سکتے تھے مگر ہم نے ضبط کا مظاہرہ کیا۔ان کا کہنا ہے ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم وجبر کی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی، بھارت جب تک کشمیر پر بات نہیں کرتا، مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت میں ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے، برطانوی پارلیمنٹ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت میں ایٹمی جنگ کا سبب بن سکتا ہے، برطانوی پارلیمنٹ بھارت بدترین شکست کے بعد پھر بدلہ لینے کا منصوبہ بنائے گا، لیاقت بلوچ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان ٹیکنالوجی کے حوالے سے دنیا کے سامنے ابھرا ہے ، شزا فاطمہ مودی نہتے کشمیریوں پر اپنی شکست کا سارا غصہ نکال رہا ہے،مشعال ملک سکھوں کو کرتارپور آنے سے روکنا مودی کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کو بینقاب کرتا ہے، محسن نقوی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کل چین روانہ ہونگے، پاک بھارت جنگ سے پیدا شدہ صورت حال پر مشاورت ہوگیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر دریائے سندھ پاکستان کے بھارت نے کا پانی سکتا ہے
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر پر بھارت نے کبھی ثالثی قبول نہیں کی، نہ آئندہ کرے گا، مودی کا ٹرمپ کو جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہونے والی چار روزہ کشیدگی کے بعد جنگ بندی براہ راست دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مذاکرات سے ممکن ہوئی نہ کہ امریکا کی کسی ثالثی سے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے یہ دو ٹوک مؤقف جی 7 سمٹ کے موقع پر کینیڈا میں ہونے والی فون کال کے دوران پیش کیا گیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کے اعلیٰ ترین سفارت کار وکرم مسری کے مطابق وزیر اعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو واضح کیا کہ پاکستان کی جنگ بندی کے دوران نہ تو بھارت امریکا تجارتی معاہدے پر کوئی بات ہوئی اور نہ ہی کسی بھی مرحلے پر امریکا کی ثالثی کا کردار تھا۔
وزیر اعظم مودی نے کہاکہ بھارت نے کبھی بھی کسی تیسرے فریق کی ثالثی کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کرے گا۔
وزیر خارجہ وکرم مسری کا کہنا تھا کہ جنگ بندی سے متعلق تمام بات چیت بھارت اور پاکستان کی افواج کے مابین براہ راست، پہلے سے موجود فوجی روابط کے ذریعے ہوئی اور اس کی ابتدا پاکستان کی جانب سے کی گئی۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ دعویٰ کیا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی امریکی کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوئی اور انہوں نے دونوں ممالک کو جنگ کے بجائے تجارت پر توجہ دینے کا مشورہ دیا تھا، بھارت نے اس دعوے کی فوری تردید کر دی تھی۔
واضح رہے کہ 7 تا 10 مئی 2025 کے درمیان بھارت اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول پر شدید گولہ باری اور فضائی کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی، جس کے بعد دونوں ممالک کی افواج نے ایک عارضی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔