Daily Ausaf:
2025-05-18@17:46:39 GMT

کشمیر:لہوسے لکھی ہوئی گواہی

اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
جب بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدودکی خلاف ورزی کی،توپاک فضائیہ نے صرف اپنے دفاع کاحق استعمال نہ کیا،بلکہ دنیاکویہ جتا دیاکہ ہم صرف ایٹمی طاقت نہیں،بلکہ جنگی حکمت عملی میں بھی برترہیں۔بھارت کے جدیدترین لڑاکا طیارے، راڈار سے چھپنے والے اسرائیلی ڈرونز کے دعوے، سب خاک ہوگئے۔کئی مقامات پربھارت کے اہم عسکری اہداف کونشانہ بنایاگیا اور ان سب کے عالمی میڈیا میں باقاعدہ شواہدبھی پیش کردیئے۔
جب جنگی میدان میں بھارت کوشرمناک شکست کا سامناہوا،تواس کی کمرنازک حلیف اسرائیل کے خفیہ عسکری ماہرین نے تھپتھپائی۔ اسرائیل نے امریکی انتظامیہ کومتحرک کیا، جس نے فوراً سیزفائرکیلئے دباؤبڑھایا۔اقوامِ متحدہ میں سفارتی شوراٹھا،اورامریکی وزیر خارجہ نے براہ راست اسلام آباداوردہلی سے رابطہ کیا۔پاکستان نے سیزفائرکی رضامندی صرف امن کی خاطر دی، نہ کہ کمزوری کے تحت۔یادرہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ابتدامیں اس معاملے سے لاتعلقی ظاہر کی۔ وہ کہتے رہے:’’یہ انڈیااورپاکستان کااندرونی معاملہ ہے‘‘۔مگرجونہی بھارت کومنہ کی کھانی پڑی، امریکی سفارتکاری متحرک ہوئی اورسیز فائر کا انتظام کروایاگیاتاکہ مودی سرکارکومزید شرمندگی سے بچایاجاسکے۔
اندرونِ ہند،مودی پرعوامی دباؤبڑھ چکا ہے۔ انتخابات سرپرہیں،اورہربھارتی چینل پر صرف یہی بازگشت ہے:’’پاکستان نے ہماری طاقت کابھرم توڑدیا‘‘۔اس پس منظرمیں یہ بعید نہیں کہ مودی سرکارایک بارپھراچانک حملے کی ناپاک جسارت کرے۔اس کیلئے اسرائیل سے ڈرون اورمیزائل سسٹم کی فوری درآمد، امریکا سے خفیہ سیٹلائٹ ڈیٹاکی مدد،اور متحدہ عرب امارات وسعودی عرب سے مالی مدد حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔آخری خبریں یہ ہیں کہ ایک طرف سیزفائرکاڈرامہ اوردوسری طرف انڈیا کو بچانے کیلئے امریکی ائیرفورس کے تین بڑے جہازانڈیاکے جے پورکے ہوائی اڈے پرپہنچ چکے ہیں۔
میرے ایک بہت ہی عزیزدانشوردوست کو جب یہ اطلاع ملی توان کافوری کہناتھاکہ جیسے ایران پربمباری کرنے کی صلاحیت رکھنے والے اسٹیلتھ بمبارطیارے ڈیاگوگارسیا پررکھے ہوئے ہیں، اسی طرح ایک انتباہ کے طورپرپاکستان کو بھارتی فضائی اڈوں پر بمباری کرنے سے روکنے کیلئے بھارتی اڈے پرطیارے کھڑے کردیئے گئے ہیں،تاکہ امریکی طیاروں کی تباہی کوامریکاکے خلاف جنگی کارروائی تصورکیاجائے۔
یقیناپاکستان اب اپنے دیگر آپشنز پر غور کرے گاجوکہ انتہائی خطرناک ہوسکتے ہیں لیکن ایک بات طے ہے کہ بھارت اوراسرائیل کو واضح پیغام ملاہے کہ پاکستان اب اپنے وہ کارڈ استعمال کرے گا،جس کاانہیں وہم وگمان بھی نہیں۔ سعودی عرب اوریواے ای جیسے ممالک پاکستان سے مضبوط اسٹریٹجک اوراقتصادی روابط رکھتے ہیں، بالخصوص سی پیک میں ان کی دلچسپی ایک سنجیدہ پہلوہے ۔مودی کی کوئی جارحانہ حرکت ان ممالک کوایک دوراہے پرکھڑاکردے گی،یاتووہ سفارتی غیرجانبداری اپنائیں،یاپھرپاکستان سے خاموش تائید جاری رکھیں،جیساکہ ماضی میں ہوا۔ امریکاکارویہ منافقت پرمبنی رہاہے۔وہ ایک جانب بھارت کو’’چین کے مقابلے میں اہم پارٹنر‘‘ کہتا ہے، اوردوسری طرف پاکستان کی افواج کو بھی قریبی تعاون کایقین دلارہاہے۔اگرجنگ دوبارہ چھڑتی ہے توامریکا کوشش کرے گاکہ پاکستانی جواب سے پہلے ہی بزورطاقت ایک بارپھر سیزفائرکی میزسجادی جائے، تاکہ مودی کی اپنی عوام میں جورسوائی ہوچکی ہے،اس کامداواہوسکے لیکن اس بارشایددیرہوچکی ہوگی۔
آج پھرخطے کی فضابارودآلودہے۔مودی کی زبان سے نکلاہرلفظ ایک نئے طوفان کاپیش خیمہ ہے۔پاکستان کے صبروتحمل کوکمزوری نہ سمجھا جائے،کہ ہم امن چاہتے ہیں مگرعزت کے ساتھ۔کشمیرکالہوپکاررہاہے،اوراب وقت آچکا ہے کہ اقوام عالم اس دکھی قوم کی فریاد سنیں۔ یاد رکھیں کہ یہ دنیاکاواحدخطہ ہے جہاں ایک چنگاری، عالمی تباہی میں بدل سکتی ہے۔اگرعالمی طاقتیں اب بھی تاخیرسے کام لیں،تو کشمیرصرف ایک جغرافیائی تنازعہ نہیں،بلکہ ایٹمی قیامت کا محرک بن سکتاہے۔کشمیرجیسے سلگتے تنازعے کو حل نہ کرنا،انسانی دانش وضمیرپربدنماداغ ہے۔ کیاعالمی طاقتیں امن نہیں چاہتیں؟یاجنگ ہی ان کا ذریعہ معاش ہے؟
یادرکھیں:کشمیرکی وادی اگرخاموش ہے، تویہ خامشی کسی بھی لمحے ایک ناقابلِ تلافی دھماکے میں بدل سکتی ہے۔وہ دن دورنہیں جب یہ سوال گونجے گاتم نے کشمیریوں کوحق کیوں نہ دیا؟ تم نے اپنے وعدے کیوں توڑے؟اے اقوامِ عالم !اگرتمہاراضمیرجاگتاہے توکشمیریوں کی صدائے حق سنو،وگرنہ تاریخ کے قاضی کے سامنے تمہیں جواب دہ ہوناپڑے گا۔
اے اقوامِ عالم!تم کب جاگو گے؟ جب دھرتی راکھ ہو جائے گی؟ کشمیر کے مظلوم، تاریخ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ کیا تمہارے ایوانِ عدل میں ان کے آنسوؤں کی کوئی گونج سنائی دے گی؟
وادی کشمیر!ہم تجھے تنہانہیں چھوڑیں گے۔ یہ چراغِ سحرجوتیرے لہوسے روشن ہے، ایک دن ظلمتوں کوچیرکرصبحِ آزادی کاپیامبر بنے گا۔ ان شااللہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

عالمی برادری دیرینہ تنازعہ کو حل کرانے کیلئے مثبت کردار ادا کرے، صدر آزاد کشمیر

استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش سے بھارت کا مسئلہ کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دینے کا بیانیہ زمین بوس ہو گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو عالمی مسئلہ قرار دینے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش سے بھارت کا مسئلہ کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دینے کا بیانیہ زمین بوس ہو گیا ہے جس پر انڈین میڈیا اور مودی سرکار تلملا اُٹھے ہیں، افواج پاکستان نے بھارت کی جنگی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے جس پر پوری قوم کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے اور ہم پاک افواج کو اس کامیابی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سہنسہ میں وزیر مال چوہدری محمد اخلاق کی طرف سے اُن کی رہائش گاہ پر اپنے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کے اصل فریق کشمیری عوام ہیں اور مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی مرضی و منشا کے مطابق حل کرانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خودارادیت ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کی کنجی مسئلہ کشمیر کے حل میں مضمر ہے لہذا عالمی برادری بالخصوص امریکہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ خطے میں امن کا قیام ممکن ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کو بنیاد بنا کر پاکستانی سرحدوں کی خلاف ورزی کی اور مقبوضہ کشمیر کے اندر بھی کشمیری عوام پر عرصہ حیات مزید تنگ کر دیا ہے، مودی سرکار ہندوتوا کی پالیسیوں پر گامزن ہو کر اکھنڈ بھارت کے خواب دیکھ رہی ہے لیکن افواج پاکستان نے مودی سرکار کی انتہا پسندانہ پالیسیوں، جنگی جنون اور اکھنڈ بھارت بنانے کے خواب کو غلط ثابت کرتے ہوئے بھارت کے ایسے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے، مودی سرکار کی اس ناکامی پر اب بھارت کی عوام مودی سرکار سے سوال اور مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت جنگ ہوئی تو انڈیا کے درجنوں ٹکڑے ہو جائیں گے ، محمد عارف
  • عالمی برادری دیرینہ تنازعہ کو حل کرانے کیلئے مثبت کردار ادا کرے، صدر آزاد کشمیر
  • سنہری موقع
  • پاکستانی ذہین لوگ ہیں، امریکی صدر ایک بار پھر پاکستان کے معترف
  • پاکستان بھارت کے ساتھ مستقل بنیادوں پرجنگ بندی کیلئے پرعزم ہے: عاصم افتخار
  • بھارت کیساتھ مستقل بنیادوں پر جنگ بندی کیلئے پرعزم ہیں: پاکستان
  • بھارت کو یورپ سے سبق سیکھنا چاہیے
  • مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی منظرنامے پر
  • نریندر کو سرینڈر!