خیرپختونخوا میں اربوں روپے کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں، فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
خیرپختونخوا میں اربوں روپے کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں، فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 May, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی کرپشن کے سہولت کار اسلام آباد میں بیٹھے ہیں اور اربوں روپے کے اسکینڈلز نکلتے جا رہے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بلاول بھٹو نے پاکستان کے لیے سفارتی کردار ادا کیا اوراب دنیا میں پاکستان کا مقدمہ لے کر جا رہے ہیں۔صوبائی حکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں علی بابا چالیس چوروں کی حکومت ہے، اربوں روپے کے اسکینڈلز نکلتے جا رہے ہیں، اگر ان کی جگہ کوئی اور پارٹی کرپشن کرتی تو گرفتاریاں ہو چکی ہوتیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی کرپشن کے سہولت کار اسلام آباد میں بیٹھے ہیں، صوبے کا 12 سال کا بجٹ کرپشن میں چلا گیا اور مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت میں جو بھی کرپٹ ہے ان کو فوری گرفتار کیا جائے۔فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ریاست نے وعدہ کیا تھا ضم اضلاع میں 100 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے مگر 6 سے 7 ارب ملتے ہیں، اگر گورنر کے پاس اختیار ہوتا تو اب تک ان کو الٹا ٹانک چکا ہوتا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپولیو کے خاتمے کا مشن، 26مئی کو ملک گیر انسداد مہم شروع کرنے کا فیصلہ، 4کروڑ 54لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر پولیو کے خاتمے کا مشن، 26مئی کو ملک گیر انسداد مہم شروع کرنے کا فیصلہ، 4کروڑ 54لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر پاکستان کی صرف 35فیصد سیاسی جماعتوں کی ویب سائٹس فعال ہیں ، فافن کی رپورٹ وفاق بجٹ سے قبل این ایف سی اجلاس بلائے، بیرسٹر سیف جناح ہائوس حملے میں ملوث ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 24 مئی کی تاریخ مقرر ہمارا دفاع مضبوط ہے ، اب قرضوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی، گورنر سندھ خیبرپختونخوا حکومت کا سولر پینل منصوبہ کرپشن اور کمیشن مافیا کی نذر ہوگیا ، عظمی بخاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اربوں روپے کے اسکینڈلز فیصل کریم کنڈی
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے
پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے درمیان بجٹ 26-2025 کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات میں ٹیکس آمدن کے اہداف پر تفصیلی سیشن ہوا جس میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے۔ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے لیے14 ہزار300 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کرنے کے لیے ٹیکس محصولات میں 430 ارب روپے کا اضافہ کرے۔
آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا، آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ عدالتوں میں دائر ٹیکس مقدمات جلد از جلد نمٹائے جائیں ۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی کارکردگی سے آگاہ کردیا، آئی ایم ایف کو ٹیکس اہداف کے حصول میں مشکلات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بتایا کہ سست ترقی اور مسلسل افراط زر کی وجہ سے محصولات کی وصولی 13.275 ٹریلین روپے تک محدود ہو سکتی ہے تاہم نفاذ اور پالیسی اصلاحات کے ذریعے 1030 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔
آئی ایم ایف تجویز دی ہے کہ آئندہ مالی سال انفورسمنٹ اقدامات سے 600 ارب روپے اکٹھے کئے جائیں اور آئندہ بجٹ میں ٹیکس بڑھا کر 430 ارب روپے اضافی حاصل کئے جائیں۔
آئی ایم ایف نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تمباکو، مشروبات اور رئیل اسٹیٹ سمیت اعلیٰ صلاحیت والے شعبوں کو دستاویزی بنایا جائے، جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اندر ریئل ٹائم ڈیٹا کلیکشن کو بہتر بیانا جائے۔اجلاس میں ایف بی آر کے پروڈکشن ڈیٹا مانیٹرنگ کو بڑھانے اور دستاویزات کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔