ایم ڈبلیو ایم کی نصاب تعلیم کونسل کا اجلاس، لاہور میں کانفرنس کے انعقاد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے اعلان کیا کہ 18 جون کو لاہور میں صوبہ پنجاب کی سطح پر ایک عظیم الشان تعلیمی کانفرنس منعقد کی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کی نصاب تعلیم کونسل نے 18 جون کو لاہور میں صوبائی تعلیمی کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔ آج ایم ڈبلیو ایم کی نصاب تعلیم کونسل کا آن لائن اجلاس کنوینئر علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں کونسل کے اراکین غلام حسین علوی، علامہ حسن رضا ہمدانی، مرکزی سیکرٹری تعلیم کاچو زاہد علی، علامہ جعفر رضا علوی، سید زاہد حسین زیدی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ اصغر حسین شہیدی اور مولانا شمس الدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں گذشتہ پروگرامز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ چار ماہ کے منصوبے سمیت سالانہ پروگرام پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے اعلان کیا کہ 18 جون کو لاہور میں صوبہ پنجاب کی سطح پر ایک عظیم الشان تعلیمی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ جس میں ماہرین تعلیم، علمائے کرام، ذاکرین عظام، قومی و ملی تنظیموں کے نمائندگان، وکلاء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات شریک ہوں گی۔
علامہ ڈومکی نے اس موقع پر کہا کہ ہم نصاب تعلیم کے حساس موضوع پر وسیع تر قومی مشاورت کے ذریعے آگے بڑھنا چاہتے ہیں تاکہ قومی جماعتیں، تنظیمیں، علماء کرام اور ماہرین تعلیم کی رائے کی روشنی میں ایک مربوط لائحہ عمل ترتیب دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ علامہ مفتی جعفر حسینؒ اور علامہ سید محمد دہلویؒ کی نصاب تعلیم کے لیے تاریخی جدوجہد کو ہرگز ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر صوبائی دارالحکومت میں صوبائی نصاب تعلیم کانفرنسز منعقد کی جائیں گی اور صوبائی سطح پر نصاب تعلیم کونسلز تشکیل دی جائیں گی تاکہ قومی سطح پر تعلیمی اصلاحات کے لیے مربوط اور منظم کام کیا جا سکے۔ اس موقع پر رکن نصاب تعلیم کونسل غلام حسین علوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٹیکسٹ بک بورڈ میں موجود سنگین غلطیوں کے خلاف مؤثر اقدام کریں گے اور اس حوالے سے صوبائی سیکرٹری تعلیم پنجاب کے پاس ہم نے باضابطہ طور پر اپنا موقف دلائل کے ساتھ پیش کیا ہے۔ مولانا شمس الدین نے کہا کہ ہم نصاب کی اصلاح اور اس میں موجود نظریاتی و تاریخی غلطیوں کے خاتمے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نصاب تعلیم کونسل کی نصاب تعلیم لاہور میں کہا کہ
پڑھیں:
کراچی، فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
احتجاجی مظاہرے سے اسد اللہ بھٹو، ڈاکٹر معراج الہدیٰ، میجر (ر) قمر عباس، ارشد نقوی، علامہ عقیل انجم قادری، علامہ قاضی احمد نورانی، پیر ازہر ہمدانی، محمد حسین محنتی، علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، فیصل بلوچ، یونس بونیری، ارم بٹ، حمزہ نقوی، پاسٹر ایمانوئیل، حسیب جمالی، جمشید حسین اور ڈاکٹر صابر ابو مریم و دیگر نے خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے سامنے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے اور جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں سینکڑوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر صمود فلوٹیلا کی حمایت میں نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے سے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے نمائندوں بشمول ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسد اللہ بھٹو، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، سابق رکن سندھ اسمبلی میجر (ر) قمر عباس، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ارشد نقوی، جمعت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ عقیل انجم قادری، علامہ قاضی احمد نورانی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما پیر ازہر علی شاہ ہمدانی، سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی، مجلس وحدت مسلمین کراچی کے صدر علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، مرکزی مسلم لیگ کے رہنما فیصل بلوچ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ارم بٹ، پاکستان نظریاتی پارٹی کے حمزہ نقوی، مسیحی رہنما پاسٹر ایمانوئیل، وکلاء رہنما حسیب جمالی، ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان کے جمشید حسین اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ ٹرمپ پلان کو مسترد کرتے ہیں اور فلسطین کا مستقل فلسطینیوں کو طے کرنا چاہئیے، امریکا کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ امن کے نام پر فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کو مسلط کرے، فلسطین ہمیشہ فلسطینوں کا تھا اور ہے، اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے۔ رہنماؤں نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دنیا بھر کی حکومتوں اور خاص طور پر اسلامی و عرب حکومتوں کو چاہئیے کہ غزہ کے دفاع کیلئے مشترکہ حکمت عملی کا تعین کریں اور غزہ کا محاصرہ توڑنے کیلئے عملی اقدمات کریں۔ مقررین نے امریکی صدر ٹرمپ کے امن پلان کو فلسطین دشمن پلان قرار دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پلان کی حمایت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے بیان کو واپس لیں۔ مقررین نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فلسطین کاز کی حمایت میں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ اقبالؒ کے مؤقف کی تجدید کی جائے۔ اس موقع پر شرکاء نے امریکا مردہ باد، اسرائیل نامنظور اور فلسطین کی آزادی کے نعرے لگائے۔ مظاہرے میں عبدالوحید یونس، یاور عباس، ابراہیم چترالی، اعجاز فضل، مفتی محمد سعید، فروا حسن، نسرین حسین، جبین عالم، فرید میمن، قاضی زاہد حسین سمیت دیگر شخصیات بھی موجود تھے۔