اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن ) پاکستان نے حملےکی پیشگی اطلاع کا بھارتی دعویٰ مسترد کردیا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا تھا کہ انہوں نے پاکستان کو مشتبہ مقامات پر حملوں سے آگاہ کیا تھا۔جیو نیوز کے پروگرام میں انہوں نے  کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ جے شنکر نے یہ سب کسے بتایا؟ایک سوال پر اسحاق ڈار نےکہا کہ  پہلگام واقعے کے بعد کچھ ملکوں نے پاکستان سےکہا کہ اب بھارت پنچ لگائےگا، تو ہم  نے جواب میں ان ملکوں سےکہا کہ بھارت نے پنچ لگایا تو پاکستان اس کا جواب دےگا۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان تیار تھا، حرکت میں تب آیا جب نور خان ائیربیس کو نشانہ بنانےکی کوشش کی گئی۔اسحاق ڈار نے ایک بار پھر کہا کہ سیز فائر کے لیے پہلا فون 10 مئی کو امریکی وزیر خارجہ کا آیا، جنہوں نے بتایا کہ بھارت سیز فائر پر تیار ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت آج تک پہلگام واقعےکا ثبوت دینے میں ناکام ہے۔ اس کا سارا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حد تو یہ ہے کہ پاکستان نے ایف 16 اُڑایا ہی نہیں اور بھارت نے ایف 16 مار گرانےکا دعویٰ کردیا۔

مودی سرکار پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے میں ناکام رہی : بھارتی اپوزیشن جماعت کے رہنما کا اعتراف

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار کہا کہ

پڑھیں:

فلسطینیوں سے امن چاہنے والا اسرائیلی وزیراعظم جسے قتل کردیا گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

فلسطین پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی تاریخ کا ایک ایسا باب جسے آج بھی افسوس اور حیرت سے پڑھا جاتا ہے، وہ 1995 میں پیش آنے والا واقعہ ہے جس میں اسرائیلی وزیراعظم کو صرف اس جرم میں قتل کر دیا گیا کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ امن کا خواہاں تھا۔

یہ شخص تھا اسحاق رابین، جو نہ صرف ایک طاقتور سیاسی رہنما تھا بلکہ ایک سابق فوجی جنرل کے طور پر بھی اسرائیل کی تاریخ میں اہم مقام رکھتا تھا۔

اسحاق رابین 1974 میں پہلی مرتبہ اسرائیل کے وزیراعظم بنے، بعد ازاں 1992 میں دوبارہ اس عہدے پر فائز ہوئے اور اپنی زندگی کے آخری دن یعنی 4 نومبر 1995 تک اسی منصب پر موجود رہے۔

ان کی زندگی کا سب سے اہم اور متنازع پہلو ان کا فلسطین کے ساتھ امن کی راہ ہموار کرنا تھا، جس کے تحت انہوں نے تاریخی اوسلو معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ ایک اہم پیشرفت تھا جس میں فلسطینی علاقوں کو محدود خودمختاری دی گئی اور اسرائیل و فلسطین کے درمیان باقاعدہ امن قائم کرنے کی کوشش کی گئی۔

تاہم ان کے اس اقدام نے اسرائیلی سیاست اور مذہبی حلقوں میں شدید ردعمل کو جنم دیا۔ دائیں بازو کے شدت پسند یہودی حلقے، جن میں مذہبی رہنما اور سیاسی جماعتیں شامل تھیں، اس معاہدے کو مقدس سرزمین کی غداری قرار دینے لگے۔

اس فضا کو سب سے زیادہ تقویت اس وقت ملی جب حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت، لیکوڈ پارٹی کے رہنما بنیامین نیتن یاہو نے بھی اس مہم کا حصہ بننا شروع کیا اور اس کے بعد  عوامی جلسوں میں اسحاق رابین کے خلاف نعرے، تقاریر اور حتیٰ کہ ان کی موت کی دعائیں عام ہو گئیں۔

صہیونیوں کی یہی اشتعال انگیزی ایک جنونی ذہن پر اثر کر گئی۔ ییگال عامیر نامی ایک یہودی قانون کا طالبعلم، جو مذہبی شدت پسندی میں ڈوبا ہوا تھا، اسحاق رابین کو اسرائیل کے لیے خطرہ سمجھنے لگا۔ اس کا کہنا تھا کہ یہودیت کا مذہبی قانون اسے اجازت دیتا ہے کہ وہ اسحاق رابین کو قتل کر کے اسرائیل کو بچا سکتا ہے۔

بالآخر 4 نومبر 1995 کو تل ابیب میں ایک عوامی اجتماع کے بعد جب اسحاق رابین اپنی گاڑی میں بیٹھنے والے تھے، عامیر نے ان پر فائرنگ کر دی۔ گولیاں ان کے سینے اور پیٹ پر لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

یہ واقعہ اسرائیلی معاشرے میں زلزلہ بن کر آیا۔ وہ وزیراعظم جو جنگوں سے گزر کر آیا تھا، اپنے ہی ملک میں، اپنے ہی عقیدے کے ایک شخص کے ہاتھوں مارا گیا۔ اس وقت کے اسرائیلی انٹیلیجنس کے سربراہ کارمی گیلون نے بعد میں اعتراف کیا کہ انہیں ممکنہ حملے کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

انہوں نے اسحاق رابین کو بلٹ پروف جیکٹ پہننے اور محفوظ گاڑی استعمال کرنے کی تجویز بھی دی، مگر رابین نے اسے مسترد کر دیا۔ کارمی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے نیتن یاہو سے رابطہ کر کے درخواست کی تھی کہ وہ وزیر اعظم کے خلاف نفرت انگیز تقاریر بند کریں، مگر نیتن یاہو نے کوئی مثبت جواب نہ دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کواڈ گروپ نے بھارتی الزام کی توثیق سے انکار کردیا
  • سیز فائر امریکا کے نہیں پاکستان کے ڈر سے کیا، جے شنکر کا اعتراف
  •  جے شنکر کا نیا فیک بیانیہ؛ پورس کا ہاتھی بن کر اپنے "اب تک دوست" ٹرمپ کو ہی جھٹلا دیا
  • فلسطینیوں سے امن چاہنے والا اسرائیلی وزیراعظم جسے قتل کردیا گیا
  • بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں صدر ٹرمپ کی ثالثی کا دعوے بے بنیاد ہے .بھارتی وزیرخارجہ
  • ٹرمپ کا ثالثی کا دعویٰ بے بنیاد ہے، جنگ بندی میں ان کا کوئی دخل نہیں، جے شنکر
  • سوات واقعہ، سیلاب سے متعلق اداروں کو پیشگی وارننگ جاری کردی تھی، محکمہ آبپاشی
  • بھارت مرضی مسلط نہیں کرسکتا : اسحاق ڈار: مودی کے دن گنے جاچکے : خواجہ آصف : ثالثی عدالت کا فیصلہ خوش آئند: دفتر خارجہ
  • واشنغن پوسٹ کا ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان نہ پہنچنے کا دعویٰ ،وائٹ ہاؤس نے رپورٹ ،مسترد کردی
  • بھارت پاکستان پر اپنی مرضی مسلط نہیں کر سکتا، پالیسیوں پر نظرثانی کرے.اسحاق ڈار