سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے کی.

انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 4 بی پر ایف بی آر کے وکلا کی جانب سے دلائل مکمل ہونے پر جسٹس امین الدین خان نے کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان سے دریافت کیا کہ وہ 4 بی پر جواب الجواب دینا چاہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سپر ٹیکس کیس: پورے ملک سے پیسہ اکٹھا کرکے ایک مخصوص علاقے میں کیوں خرچ کیا جائے، جسٹس جمال مندوخیل

مخدوم علی خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شاہنواز سمیت دیگر وکلا نے جو دلائل دیے ہیں وہ تحریری فارم میں فراہم کر دیں، وکلا کے دلائل پڑھ کر پھر کل جواب الجواب دے دوں گا۔

اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ وہ 4 بی کے حوالے سے 3 عدالتی فیصلے اس عدالت کے علم میں لانا چاہتے ہیں، آج صبح ہی فائل ملی ہے، ان تمام فیصلوں کے مطابق کسی خاص مقصد کے لیے ایڈیشنل ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ

جسٹس امین الدین خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی وہ تمام معلومات تحریری صورت میں جمع کرادیں، کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان کو آئندہ جمعرات کو جواب الجواب کا آغاز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایڈیشنل اٹارنی جنرل جسٹس امین الدین خان سپر ٹیکس سپریم کورٹ عامر رحمان مخدوم علی خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایڈیشنل اٹارنی جنرل جسٹس امین الدین خان سپر ٹیکس سپریم کورٹ مخدوم علی خان جسٹس امین الدین خان مخدوم علی خان سپریم کورٹ سپر ٹیکس

پڑھیں:

مخصوص نشستیں کیس، سنی اتحاد کونسل کاسپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض

نظر ثانی پر سماعت کے لیے تشکیل بینچ میں فیصلہ دینے والے ججز کو شامل نہیں کیا گیا
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں نیا 13 رکنی بینچ تشکیل دیا جائے، مؤقف

مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سنی اتحاد کونسل کی جانب سے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض سامنے آ گیا۔تفصیلات کے مطابق سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی بینچ پر اعتراض اٹھایا ہے اور نظرثانی درخواستوں پر سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے ۔سنی اتحاد کونسل کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں نیا 13 رکنی بینچ تشکیل دیا جائے اور نئے بینچ کی تشکیل کا معاملہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی کو بھجوایا جائے ۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ دیا جب کہ نظر ثانی پر سماعت کے لیے تشکیل بینچ میں فیصلہ دینے والے ججز کو شامل نہیں کیا گیا۔سنی اتحاد کونسل کی درخواست میں مزید کہا گیا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے 12 جولائی کا فیصلہ تحریر کیا تھا ۔ سپریم کورٹ رولز کے مطابق فیصلہ دینے والا بینچ ہی نظر ثانی پر سماعت کر سکتا ہے ۔ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کو نکال کر نیا 11 رکنی بینچ نظر ثانی نہیں سن سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • مخصوص نشستیں، نظرثانی کیس چھوٹا بینچ بھی سن سکتا ہے، سپریم کورٹ
  • ایک بار طے ہو جانا چاہیے کہ نظرثانی کون سا بنچ سنے گا،وکیل فیصل صدیقی کا جسٹس امین الدین  سے مکالمہ 
  • واضح کردوں دونوں ججز نے خود بنچ سے علیحدگی اختیار کی،2ممبران کی  خواہش پر 11رکنی بنچ تشکیل دیا گیا، جسٹس امین الدین کا فیصل صدیقی کے اعتراض پر جواب
  • سپرٹیکس کیس: انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن فور بی پر ایف بی آر کے وکلا کے دلائل مکمل
  • سپرٹیکس کیس میں ایف بی آر کے وکلا نے سیکشن 4 بی پر دلائل مکمل کر لئے
  • علی امین کی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت، جیل حکام سے جواب طلب
  • سپریم کورٹ ؛نورمقدم کیس کی سماعت میں دوپہر ایک بجے تک وقفہ ،عدالت کا آج ہی فریقین کو سن کر فیصلہ کرنے کا عندیہ
  • مخصوص نشستیں کیس، سنی اتحاد کونسل کاسپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئندہ ہفتے کے لیے ججز کا روسٹر جاری کر دیا گیا