پنجاب اسمبلی میں وزرا ء کی غیر حاضری،سپیکر پنجاب اسمبلی کا بڑا اور اہم فیصلہ،نئی پالیسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پنجاب اسمبلی میں وزرا ء کی غیر حاضری کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بڑا اور اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ اب اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں وزرا کے ناموں کی فہرست شامل کی جائے گی تاکہ بزنس کے دوران متعلقہ وزیر کی حاضری اور جواب دہی یقینی بنائی جا سکے۔تفصیلات کے مطابق اسمبلی کے ایجنڈے میں ہر تحریک التوا ئے کار کے سامنے اس وزیر کا نام بھی درج کیا جائے گا جو اس کا جواب دینے کا ذمہ دار ہوگا۔ ایجنڈے میں تحریک التوا ئے کا نمبر، محرک کا نام اور متعلقہ وزیر کی نشاندہی واضح طور پر کی جائے گی۔اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ وزرا ء ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنائیں اور اسمبلی کے بزنس میں بھرپور شرکت کریں۔ سپیکر کے اس فیصلے کو اسمبلی اراکین نے سراہا اور وزرا ء کے نام ایجنڈے میں شامل کرنے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سپیکر کو خراج تحسین پیش کیا۔یہ فیصلہ اسمبلی کے نظم و ضبط کو بہتر بنانے اور حکومتی امور کو مثر طریقے سے چلانے کی جانب ایک مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی ایجنڈے میں
پڑھیں:
پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔