Daily Ausaf:
2025-05-19@16:49:21 GMT

سابق امریکی صدر جوبائیڈن کینسر میں مبتلا

اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT

امریکا(نیوز ڈیسک)سابق امریکی صدر جوبائیڈن کینسر میں مبتلا ہوگئے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بائیڈن آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سابق امریکی صدر کو پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کو 82 سالہ جوبائیڈن کو پروسٹیٹ کینسر کی ایک “جارحانہ” قسم کی تشخیص ہوئی ہے جو ہڈیوں تک پھیل چکا ہے۔

بائیڈن آفس کے مطابق سابق صدر اور ان کے اہل خانہ معالجین کے ساتھ مل کر علاج کے آپشنز کا جائزہ لے رہے ہیں۔

جو بائیڈن کی صدارت کی مدت 20 جنوری کو ختم ہوئی تھی۔

صدر ٹرمپ کا بیان
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جوبائیڈن میں کینسر کی تشخیص کا سن کر میلانیا اور میں افسردہ ہیں۔

امریکی صدرٹرمپ نے جل بائیڈن اور ان کےاہل خانہ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے جو بائیڈن کی جلدصحت یابی کیلئے دعا کی۔

واضح رہے کہ پروسٹیٹ کینسر (Prostate Cancer) مردوں میں پایا جانے والا ایک عام کینسر ہے جو پروسٹیٹ گلینڈ میں پیدا ہوتا ہے۔

پروسٹیٹ ایک چھوٹا سا غدود (gland) ہوتا ہے جو مردوں کے تولیدی نظام کا حصہ ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: امریکی صدر بائیڈن کی

پڑھیں:

کاٹن انڈسٹری کے تاریخ کے بدترین معاشی بحران میں مبتلا ہونے کے خدشات

کراچی:

ملکی تاریخ میں پہلی بار مئی کے دوسرے ہفتے میں نئے کاٹن جننگ سیزن کے آغاز کے باوجود بیرون ملک سے روئی اور سوتی دھاگے کی ڈیوٹی فری درآمدات نہ رک سکیں جس کے باعث کاٹن جننگ سمیت پوری کاٹن انڈسٹری کے تاریخ کے بدترین معاشی بحران میں مبتلا ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

کاٹن ایئر 2025-26 کے دوران کاٹن جننگ و ٹیکسٹائل انڈسٹری اپنی پیداواری استعداد سے 50 فیصد سے بھی کم صلاحیت کے ساتھ بمشکل فعال ہوسکے گی جو اربوں ڈالر مالیت کی روئی کے ساتھ خوردنی تیل کی درآمدات بڑھانے کا باعث بنے گا۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ پنجاب کے شہروں خانیوال اور بورے والا میں 3 جننگ فیکٹریاں فعال ہوچکی ہیں جبکہ سندھ کے شہر ٹنڈو آدم میں 25 مئی سے ایک دو جننگ فیکٹریاں فعال ہونے کی اطلاعات ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف: ٹیکسٹائل ملز کا امریکا سے کاٹن خریدے سے انکار

ابتدائی طور پر نئی پیداوار کی حامل روئی کے سودے 17 ہزار سے  17 ہزار 500 روپے فی من تک طے پارہے ہیں جبکہ نئی پھٹی کی 8 ہزار 300 روپے سے 8 ہزار 500 روپے فی 40 کلو گرام تک خرید و فروخت ہو رہی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے تقریباً 50 سال بعد پاکستان میں کپاس کے بیج کی درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن یہ اطلاعات بھی ہیں کہ کچھ عرصے قبل بعض اعلیٰ حکومتی شخصیات سمیت بعض نجی سیڈ کمپنیاں اپنے طور پر چین، آسٹریلیا، امریکا اور برازیل سے کپاس کا بیج لاکر پاکستان کے مختلف حصوں میں آزمائشی کاشت کا تجربہ کرچکی ہیں لیکن یہ تجربہ ناکام رہا جس کی بڑی وجہ پاکستان میں کراپ زوننگ قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی سے کپاس کی فصل کامیاب نہ ہونا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں کپاس کی پیداوار بنیادی مسئلہ نہیں ہے بلکہ اس کی مقامی کھپت کا نہ ہونا اصل مسئلہ ہے جس کے باعث کاٹن ایئر 2024-25 کے دوران پاکستان میں تاریخ کی دوسری کم ترین فصل صرف 55لاکھ گانٹھ ہونے کے باوجود اب بھی جننگ فیکٹریوں کے پاس 2 سے ڈھائی لاکھ گانٹھ کے لگ بھگ روئی قابل فروخت ذخائر موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بالوں کی مصنوعات میں کینسر کا خطرناک کیمیکل، نئی تحقیق میں پریشان کن انکشاف
  • پی ایس ایل: آج بریسٹ کینسر سے آگاہی کا دن منایا جائیگا
  • سابق امریکی صدر جوبائیڈن کو کینسر کی تشخیص
  • سابق امریکی صدر جو بائیڈن پروسٹیٹ کینسر میں مبتلا ہوگئے
  • جو بائیڈن کی زندگی کا سب سے بڑا چیلنج، پروسٹیٹ کینسر ہڈیوں تک پھیل گیا
  • کاٹن انڈسٹری کے تاریخ کے بدترین معاشی بحران میں مبتلا ہونے کے خدشات
  • 22 برس سے کوٹ بھلوال جیل میں نظر بند کشمیری معدے کے کیسنر میں مبتلا
  • 22 برس سے کوٹ بھلوال جیل میں نظر بند کشمیری ایوب میر معدے کے کیسنر میں مبتلا
  • شاہ محمود قریشی عارضہ قلب میں مبتلا، اسپتال منتقل