جنگ زدہ لبنان میں بچوں کی تعلیم کے لیے ملالہ کا ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا عطیہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
سماجی کارکن اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے جنگ زدہ لبنان میں ڈیڑھ لاکھ ڈالر عطیہ کر دیے۔ملالہ یوسف زئی نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے اعلان کے باوجود جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 15 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ملالہ نے کہاکہ لبنان میں ہزاروں بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں محفوظ اور مستحکم تعلیمی ماحول تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ ملالہ فنڈ نے حال ہی میں لبنان میں تعلیم اور بحالی کی کوششوں کے لیے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کی ایمرجنسی گرانٹ دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: 9 مئی کے کیس میں سزا یافتہ چاروں افراد بری
اسلام آباد(محمد ابراہیم عباسی )اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے پرتشدد واقعے میں انسداد دہشت گردی عدالت سے سزا پانے والے چار مجرموں کو بری کر دیا۔ یہ فیصلہ جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے سنایا۔
بری ہونے والوں میں سہیل خان، شاہزیب، اکرم اور میرا خان شامل ہیں۔ سہیل خان اور شاہزیب کی پیروی معروف وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے کی۔ سماعت کے دوران بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی آر میں سہیل خان اور شاہزیب کا نام کہیں درج نہیں، نہ ہی شناخت پریڈ کے دوران کسی گواہ نے ان کی نشاندہی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ محمد عامر کو شناخت کرنے والے گواہوں کے باوجود کیس سے ڈسچارج کر دیا گیا، جبکہ سہیل خان کے خلاف کوئی واضح ثبوت موجود نہیں۔
اکرم اور میرا خان کے حوالے سے بھی وکیل نے مؤقف اپنایا کہ صرف ایک گواہ نے شناخت کی، جبکہ جن گواہوں نے شناخت کی ان کا نام ایف آئی آر میں شامل نہیں۔ عدالت نے اس نکتے پر بھی سوال اٹھایا کہ اگر ملزمان سے لاٹھیاں برآمد ہوئیں تو کسی کو زخمی کیوں نہیں کیا گیا؟ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پراسیکیوشن نہ ملزمان کی موقع پر موجودگی ثابت کر سکی اور نہ ہی کسی کے زخمی ہونے کا ریکارڈ پیش کیا گیا۔
پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت سے مزید وقت مانگا گیا، جس پر عدالت نے کہا کہ تمام دلائل سننے کے بعد اب مزید وقت دینا مناسب نہیں۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ صرف شناخت پریڈ کی بنیاد پر سزا دینا نظام عدل کے ساتھ زیادتی ہو گی۔
آخر میں عدالت نے تمام شواہد اور دلائل کا جائزہ لینے کے بعد سہیل خان، شاہزیب، اکرم اور میرا خان کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔