آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات کا دوسرا دور شروع، تنخواہ داروں پر انکم ٹیکس کم کرنے کیلئے بات ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) حکومتی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف وفد کے بجٹ مذاکرات کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ مذاکرات کے دوسرے مرحلے کیلئے پاکستان کی معاشی ٹیم میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، پلاننگ کمیشن، اکنامک افیئرز ڈویژن اور وزارت پٹرولیم حکام شامل ہیں جبکہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ سٹیٹ بینک حکام کے بھی مذاکرات شیڈول ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کے ساتھ آمدن اور اخراجات پر حتمی مذاکرات ہوں گے، تنخواہ دار طبقے کے لئے انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر بھی بات چیت ہوگی اور اس حوالے سے حکومت سالانہ 10 سے 12 لاکھ تنخواہ لینے والوں کو ٹیکس فری کرنے کوشش کرے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر انکم ٹیکس میں ریلیف کی کوشش کرے گا جبکہ مذاکرات 23 مئی تک جاری رہیں گے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 22 مئی تک تمام بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی جب کہ نئے مالی سال کا بجٹ 2 جون کو پیش کیا جائے گا۔
عمران ریاض، صابر شاکر ، صدیق جان اور ڈاکٹر شہباز گل، پاک بھارت کی کشیدگی کے دوران یوٹیوب پر کیا کرتے رہے؟ لسٹ تیار، کارروائی کیلئے اجازت مانگ لی گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
’’ایک دوسرےکو گالیاں دینے کا نہیں متحد ہونے کاوقت ہے‘‘محمود اچکزئی نے قومی حکومت کیلئے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش کر دی
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) قومی حکومت بنانے کے معاملے کے سوا اس حکومت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایک دوسرےکو گالیاں دینے کا نہیں اس وقت متحد ہونے کی ضرورت ہے۔محمود خان اچکزئی نے قومی حکومت کے قیام کےلیے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہماری باتوں کو اہمیت نہیں دی گئی، اب یہ حکومت آئین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔
’’جنگ ‘‘ کے مطابق محمود خان اچکزئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جانبداری سے کام لیا، سپریم کورٹ نے تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھینا، یہ حکومت بندوق کی نوک پر آئی ہے، شہباز شریف میرے دوست ہیں میری سخت باتوں پر ناراض ہو جاتے ہیں، لوگوں کو پیسوں اور بندوق کے زور پر قابو کرکے حکومت بنائی گئی۔ سپیکر قومی اسمبلی جانبدار ہیں، پارلیمنٹ کے اندر سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا، سپیکر کہتے ہیں جاسوس اداروں کو ہر کسی کی کال ٹیپ کرنے کا حق حاصل ہے۔ موجودہ حالات میں چپ بیٹھنا مجرمانہ غفلت ہے۔
عمران خان کو گرفتار کرنے سے ایک دن پہلے ملک چھوڑ کر باہر جانے کی پیشکش ہوئی تھی: عمران خان
مزید :