غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جارج واشنگٹن یونیورسٹی کی طالبہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی کی طالبہ سیسیلیا کلور نے اپنی یونیورسٹی پر غزہ میں نسل کشی کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جارج واشنگٹن یونیورسٹی کی طالبہ نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ طالبہ نے مزید کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے میری فیس کو غزہ میں نسل کشی کے لیے استعمال کیا، اور میں افسردہ دل کے ساتھ اپنی گریجویشن کا جشن نہیں منا سکتی۔ سیسیلیا کلور نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران کتنے فلسطینی طلبہ کو تعلیم سے محروم کر دیا گیا؟ یونیورسٹی انتظامیہ طلبہ کے احتساب کے مطالبات کو بھی نظرانداز کر رہی ہے۔ دوسری جانب جارج واشنگٹن یونیورسٹی نے طالبہ کے الزامات پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پالیسی کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے کہا کہا کہ

پڑھیں:

تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دودوما (انٹرنیشنل ڈیسک) تنزانیا کی خاتون صدر سامیہ صولحو حسن نے صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ۔ الیکشن کمیشن نے ہفتے کے روز نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سامیہ نے 97.66 فی صد ووٹ حاصل کیے اور تمام انتخابی حلقوں میں سبقت برقرار رکھی۔ ابتدائی نتائج میں انہیں 95 فی صد ووٹ ملے تھے، جو کہ ملک گیر ہنگاموں کے 3دن بعد جاری کیے گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہیں ۔ انتخابات میں صدر سامیہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔ اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا ۔ احتجاج کے دوران شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ ادھر حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے پیش کردہ اعداد و شمار پر پہلے رد عمل میں وزیرِ خارجہ محمود ثابت کومبو نے انہیں انتہائی مبالغہ آمیز قرار دیا اور طاقت کے بے جا استعمال کی تردید کی۔ مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا ۔ جواب میں پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے اور گولیاں چلائیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم 100ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ پرتشدد واقعات کے بعد دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

 

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام
  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • وہ 5 عام غلطیاں جو بیشتر افراد کسی نئے اینڈرائیڈ فون کو خریدتے ہوئے کرتے ہیں
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • حیدرآباد: ایک مزدور کسان کھیتوں میں کیڑے مار دوا کاچھڑکائو کرتے ہوئے
  • تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • اسرائیل  نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں
  • 33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ