صدر ٹرمپ کا دورہ عرب ممالک، رہنما جماعت اسلامی محمد حسین محنتی کا اہم انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
غزہ فلسطین میں حالیہ بدترین اسرائیلی دہشتگردی و جارحیت کے پس پردہ عوامل؟ اسرائیل کے پشت پناہ امریکی صدر ٹرمپ کا سعودی عرب، امارات، قطر کا دورہ، عرب بادشاہتوں کی جانب سے صدر ٹرمپ کا شاندار استقبال اور کھربوں ڈالر کے معاہدے کیوں؟ غزہ پر اسرائیلی دہشتگردی سے چشم پوشی کرتے ہوئے سعودی، اماراتی و قطری بادشاہتیں امریکا کو کیوں بے انتہانواز رہی ہیں؟ غزہ کیلئے ایک ڈالر بھی نہیں، جبکہ امریکا کیلئے عرب بادشاہتوں کیجانب سے کھربوں ڈالر کیوں؟ کیا عرب بادشاہتوں کا رکھوالا امریکا ہے؟ کیا عرب عوام امریکا نواز بادشاہتوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہو سکتی ہیں؟ و دیگر متعلقہ اہم سوالات کے جوابات جاننے کیلئے جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما محمد حسین محنتی کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کے ساتھ شیئر بھی کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںمحمد حسین محنتی جماعت اسلامی سندھ کے سابق امیر ہیں۔ وہ جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ وہ 1946ء میں کاٹھیاوار، انڈیا میں پیدا ہوئے۔ انکی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے، تمام مذہبی اور سیاسی حلقوں میں وہ بڑی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ وہ 2002ء کے عام انتخابات میں کراچی سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ محمد حسین محنتی جماعت اسلامی کراچی کے بھی امیر رہ چکے ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے محترم محمد حسین محنتی کیساتھ امریکی صدر ٹرمپ کے سعودی عرب، امارت و قطر کے دورے و دیگر متعلقہ موضوعات پر کراچی میں انکی رہائش گاہ پر ایک مختصر نشست کی۔ اس موقع پر انکے ساتھ کیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محمد حسین محنتی جماعت اسلامی
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ہے، صابر حسین اعوان
جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود حکومت کا اضافہ بدترین ظلم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے جنرل سیکرٹری صابرحسین اعوان نے عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مسلسل گرنے کے باوجود حکومت پاکستان کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ غریب عوام کی جیبوں پر بدترین ڈاکہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنی عیاشیوں کے لئے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگرعالمی مالیاتی اداروں سے شرمناک اور ذلت آمیز شرائط پر قرضے لیکر ہڑپ کرجاتی ہے اور پھر یہی قرضے سود سمیت واپس کرنے کے لئے ہر پندرہ روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں، بجلی، گیس اور دیگر یوٹیلٹی بلز میں اضافے کی صورت میں غریب عوام سے وصول کئے جاتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈکوارٹر مرکز اسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کے ضلعی امراء اور ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ بڑے اور بلاجواز اضافے سے آنے والے دنوں میں مہنگائی کی نئی لہر پیدا ہوگی کیونکہ فیول مہنگا ہونے سے روزمرہ استعمال کی اشیائے خوردونوش کی نقل و حمل کے اخراجات بڑھ جائیں گے اور اس کا لازمی نتیجہ قیمتوں میں اضافے کی صورت میں نکلے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سمیت دیگر عالمی مالیاتی ادارے حکومت پاکستان کو ایسے شرمناک شرائط پر قرضے دے رہے ہیں کہ حکومت قرضوں کی واپسی کے لئے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کے علاوہ ہر ماہ بجلی اور گیس کے فی یونٹ نرخوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ مہینہ میں دو بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ آج ایران اسرائیل جنگ کے بعد عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ترین سطح پر ہونے کے باوجود حکومت اس کا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کررہی جبکہ ستم ظریفی کا مقام ہے کہ موجودہ وزیراعظم جب اپوزیشن میں تھے تو ان کا مطالبہ تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم از کم 70 روپے فی لیٹر کمی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی مارکیٹ کے مطابق کمی کرکے عوام کو فوری طور پر ریلیف فراہم کریں۔