چین کی قدیم ریشمی کتاب کی امریکہ سے واپسی اہمیت کی حامل ہے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین کی قدیم ریشمی کتاب کی ملک واپسی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے اسے ایک خوش خبری قرار دیا ۔ پیر کے روزترجمان نے کہا کہ یہ دستاویز چین میں اب تک دریافت شدہ سب سے قدیم ریشمی کتاب ہے اور کلاسیکی اعتبار سے پہلی قدیم کتاب ہے، جو بہت اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی ثقافتی آثار کی کامیاب واپسی کے لیے چین کے عملی اقدامات کی ایک مثال ہے، اور چین کی تجویز کے تحت بات چیت اور تعاون کے ذریعے گم شدہ ثقافتی آثار کے تحفظ اور واپسی کے تناظر میں ایک کامیاب عمل ہے۔ ہم ثقافتی اور میوزیم اداروں جیسے امریکی سمتھسونین انسٹی ٹیوٹ اور نیشنل میوزیم آف ایشین آرٹ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان مساوات اور احترام کی بنیاد پر بات چیت اور تعاون ، باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کرسکتا ہے۔ ہم دونوں فریقوں کے درمیان تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے، افرادی تعلقات کو فروغ دینے اور چین امریکہ تعلقات کی صحت مند، مستحکم اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے منتظر ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی:۔ بھارت نے آزاد کشمیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ مظاہرے وہاں کے عوام پر پاکستانی فورسز کے مظالم اور وسائل کی لوٹ مار کا نتیجہ ہیں۔
جمعہ کو نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت اس صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے “زیر قبضہ” جموں و کشمیر میں مظاہروں کی رپورٹس سامنے آئی ہیں جن میں عام شہریوں پر پاکستانی فورسز کے مظالم کا ذکر ہے۔
رندھیر جیسوال نے دعویٰ کیا کہ یہ مظاہرے پاکستان کے جابرانہ رویے اور ان علاقوں سے وسائل نکالنے کی پالیسی کا فطری نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان علاقوں پر “غیر قانونی قبضہ” کیے ہوئے ہے اور وہاں انسانی حقوق کی “ہولناک خلاف ورزیاں” جاری ہیں۔
بھارتی ترجمان نے مطالبہ کیا کہ پاکستان ان خلاف ورزیوں کے لیے جوابدہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو بھی اس مسئلے پر توجہ دینی چاہیے۔
یاد رہے کہ آزاد کشمیر میں سرگرم جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مخالفین اس پر بھارت نواز ہونے کا الزام لگاتے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ اس احتجاج سے بھارت کو فائدہ پہنچے گا۔