پی سی بی کو پھر بیٹنگ، بالنگ اور فیلڈنگ کوچز کی تلاش، اشتہار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایک مرتبہ پھر قومی ٹیم کی کوچنگ کیلئے اشتہار جاری کردیا۔
نے اپنی ویب سائٹ پر کوچز کے لیے اشتہار دیا ہے جس میں پاکستانی ٹیم کیلئے بیٹنگ، بالنگ، فیلڈنگ اور اسٹرینتھ کوچ کیلئے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔
کوچنگ میں دلچسپی رکھنے والے امیدوار 6 جون شام 5 بجے تک درخواستیں جمع کرا سکیں گے۔
مزید پڑھیں: قومی ٹیم کے نئے ہیڈکوچ کا اعلان ہوگیا
بیٹنگ کوچ کیلئے کم ازکم لیول ٹو کوچنگ کورس کے ساتھ 5 سالہ کا تجربہ ہونا لازمی شرط ہے، نئے بولنگ کوچ کیلئے بھی لیول ٹو کے ساتھ 5 سال کا تجربہ درکار ہوگا۔
فیلڈنگ کوچ کیلئے لیول ٹو کورس سڑٹیفکیٹ کیساتھ 5 سال کا تجربہ لازمی رکھا گیا ہے، اسی طرح سٹرینٹھ اینڈ فیلڈنگ کوچ کیلئے اسپورٹس سائسنز یا فزیکل ایجوکیشن میں بیچلر ڈگری اور 10 سالہ تجربہ مانگا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ناقص پرفارمنس کے باوجود عاقب جاوید کو "نیا عہدہ" مل گیا
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گزشتہ دنوں ہیڈکوچ کے عہدے کیلئے سابق کیوی کرکٹر مائیک ہیسن کو تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: گرین شرٹس کی کوچنگ کیلئے کئی پاکستانی کھلاڑیوں کے نام سامنے آگئے
بورڈ کو اب پاکستانی ٹیم کیلئے بیٹنگ، بالنگ، فیلڈنگ اور اسٹرینتھ کوچ کی تلاش ہے، جس کیلئے اُمید کی جارہی ہے کہ سابق کرکٹرز اپنی درخواستیں جمع کروانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
مائیک ہیسن کو قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کرنے کے بعد اب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی س بی) نے کوچنگ اسٹاف میں بھی تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد شرمندگی کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پراسرار خاموشی نے بھارت کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔
اپوزیشن جماعتیں مودی سرکار پر کھلے عام تنقید کر رہی ہیں جبکہ عالمی سطح پر بھی بھارت کے لیے شرمندگی کا ماحول پیدا ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کے حق میں آنے والے مسلسل بیانات نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، جس کے بعد مودی حکومت پر دباؤ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی ایک بزدل اور کمزور وزیراعظم ہیں جن کے پاس کوئی واضح وژن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی امریکی صدر کے سامنے بولنے کی ہمت نہیں رکھتے اور انہی کے دباؤ پر آپریشن سندور کو اچانک روک دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شکست بھارت کی عسکری قیادت نہیں بلکہ مودی کی ذاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے بھارت کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
اسی طرح کانگریس کی سینئر رہنما سوپریا شری نیت نے بھی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے بیان کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سات طیارے مار گرائے گئے ہیں تو مودی کی خاموشی اس حقیقت کی تصدیق کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زبان بند ہے کیونکہ وہ اس کڑوی حقیقت کو جھٹلانے کی پوزیشن میں نہیں۔ بھارتی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی خاموشی نہ صرف شکست کا اعتراف ہے بلکہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی بھی توہین ہے۔
دوسری جانب آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارتی حکومت نے روایتی انداز میں جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے۔ مختلف بھارتی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم تیز کر دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں حالیہ فائرنگ کے واقعے کو بھی بھارتی میڈیا نے دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کی، حالانکہ پولیس تفتیش نے واضح کر دیا کہ جاں بحق ہونے والا 28 سالہ مقامی تاجر شیخ معیز کسی بھی عسکری تنظیم سے وابستہ نہیں تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2025ء کے وسط تک بھارت میں جھوٹی خبروں کے ایک ہزار سے زائد واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے اکثر نے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی اور سماجی تقسیم کو ہوا دی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی ناکام پالیسیاں اور مسلسل پروپیگنڈا بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر رہا ہے۔ ملک کے اندر پھیلتی ہوئی بے چینی، عوامی اعتماد کی کمی اور بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی تنقید نے مودی کی سیاسی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔