آگے بڑھنے کے جذبے سے سرشار فیصل آباد کی 2 خود مختار بہنوں کی کہانی
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
نور فاطمہ
بشریٰ اور عاشی فیصل آباد کی مضبوط اور خود مختار بہنیں ہیں جنہوں نے نوکری کرنے کے بجائے اپنے کھانے پکانے کے شوق کو جذبے میں تبدیل کرکے کاروبار شروع کردیا۔ اب وہ معاشی طور پر خود کفیل بن کر اپنی فیملی کی بھی مدد کررہی ہیں۔
یہ پرعزم خواتین اپنے اس چھوٹے سے سیٹ اپ کو فائیو اسٹار ہوٹل میں بدلنے کی خواہش رکھتی ہیں، اور آگے بڑھنے کے جذبے سے سرشار ہیں۔ مزید جانیے اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آگے بڑھنے کی لگن چھوٹا کاروبار خاندان کی مدد خود مختار بہنیں فائیو اسٹار ہوٹل فیصل آباد معاشی خود کفالت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چھوٹا کاروبار خاندان کی مدد خود مختار بہنیں فائیو اسٹار ہوٹل فیصل ا باد معاشی خود کفالت وی نیوز
پڑھیں:
بالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کی ڈرامائی انداز میں گرفتاری کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
بالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ کی گرفتاری کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جب کہ طیفی بٹ کو دبئی میں ایک دعوت کے دوران ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا کہ محکمہ پولیس کے ایکسٹراڈیشن سیل کے ڈی ایس پی خالد وریا دبئی میں گوجرانوالہ کے 2 اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے موجود تھے۔
اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے دبئی پولیس کے ساتھ خالد وریا نے ایک فلیٹ میں کارروائی کی، کارروائی کے دوران اسی فلیٹ میں طیفی بٹ بھی دعوت پر موجود تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں اہم پیشرفت، مرکزی ملزم دبئی سے گرفتار
پولیس نے کہا کہ ڈی ایس پی خالد وریا نے طیفی بٹ کو پہچان کر اس کی بھی گرفتاری کا پراسس شروع کر دیا۔
ذرائع نے کہا کہ طیفی بٹ ابھی دبئی پولیس کی حراست میں ہے، پولیس کے مطابق اس کی گرفتاری کے لیے لاہور پولیس کی جانب سے ریڈ وارنٹ بھی جاری کروائے گئے تھے۔
ذرائع نے کہا کہ ریڈ وارنٹ سے گرفتاری اور پاکستان روانگی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، طیفی بٹ کو ریڈ وارنٹ کا پروسیس مکمل ہونے پر لاہور ائیرپورٹ لایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق طیفی بٹ بالاج قتل کے فوری بعد اسلام آباد سے گلاسکو روانہ ہوا تھا،
لندن کا ویزہ ختم ہونے پر طیفی بٹ لندن کا ویزہ رینیو کروانے کے لیے دبئی آیا تھا۔