ملکی مفاد کیخلاف کام کرنیوالی ایک لاکھ سے زائد ویب سائٹس، ہزاروں یوٹیوب چینلز بلاک
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی اے نے ملکی مفاد کیخلاف کام کرنے والی ایک لاکھ سے زائد ویب سائٹس اور ہزاروں یوٹیوب چینلز بلاک کردیے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے ملکی سلامتی کے لیے ملکی مفاد کے برعکس کام کرنے والی سائٹس کے خلاف بڑی کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور لاکھوں ویب سائٹس کے ساتھ ہزاروں یوٹیوب چینلز بلاک کردیے۔
تفصیلات کے مطابق اس آپریشن میں پی ٹی اے نے ملکی سلامتی اور دفاع کے خلاف مواد پھیلانے والی ایک لاکھ 19 ہزار 496 ویب سائٹس بلاک کردیں۔ اس کے علاوہ پی ٹی اے نے 3 ہزار 248 یوٹیوب چینلز بھی بلاک کردیے۔
پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ بند ویب سائٹس کی تفصیلات جاری کرنا رازداری اصولوں کے باعث ممکن نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوٹیوب چینلز ویب سائٹس پی ٹی اے
پڑھیں:
عمران ریاض، صابر شاکر ، صدیق جان اور ڈاکٹر شہباز گل، پاک بھارت کی کشیدگی کے دوران یوٹیوب پر کیا کرتے رہے؟ لسٹ تیار، کارروائی کیلئے اجازت مانگ لی گئی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے نیشنل سائبر کرائمز کی تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ مل کر متعدد یوٹیوب چینلز کی نشاندہی کی ہے جن پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران قومی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے اور بدامنی کو ہوا دینے کا الزام ہے، چینلز نے مبینہ طور پر سفارتی اور سیکیورٹی تناؤ کے دوران ریاست اور فوجی قیادت کو نشانہ بنانے والا اشتعال انگیز مواد پھیلایا۔
نیوزویب سائٹ پروپاکستانی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پی ٹی اے نے ایسے یوٹیوب چینلز کی فہرست مرتب کر کے وفاقی حکومت کو پیش کر دی ہے جس میں پاکستان کے اندر ان چینلز کی بندش کے لیے کلیئرنس مانگی گئی ہے۔ اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ ان چینلز کے ذریعے شیئر کیا جانے والا مواد قومی سلامتی اور سماجی استحکام کے لیے خطرہ بنتا ہے ۔
عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات کیلئے آمادہ ہیں، اہم پارٹی رہنما کا بیان
اس فہرست میں پاکستان کے صحافی و ولاگر عمران ریاض، صابر شاکر، صدیق جان اور امریکہ میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے شہباز گل بھی شامل ہیں۔ ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے ریاست مخالف بیانیے کو ہوا دینے اور آن لائن غلط معلومات کی مہم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے اشتعال انگیز مواد کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے کیے گئے ابتدائی اقدامات کے تحت احمد نورانی اور وقار ملک کے ذریعے چلنے والے چینلز کو پہلے ہی بلاک کر دیا ہے۔
حکام نے مزید کہا کہ جب کہ فہرست میں شامل چینلز تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے تکنیکی بنیادوں کا کام مکمل ہو چکا ہے، حتمی عمل درآمد وفاقی حکومت کی طرف سے باقاعدہ منظوری کا منتظر ہے۔
پنجاب کی جیلوں میں والی بال ٹورنامنٹ مکمل،راولپنڈی ریجن نے فائنل میں لاہور ریجن کو ہرا دیا
مزید :