جنرل عاصم منیر کا فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازے جانے پر قوم سے اظہارِ تشکر
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
راولپنڈی: چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نوازے جانے پر قوم سے اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اللّٰہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ انہیں یہ اعزاز نصیب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز صرف ان کا ذاتی نہیں بلکہ پوری قوم، افواجِ پاکستان، اور بالخصوص سول و ملٹری شہداء اور غازیوں کے نام وقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز پوری قوم کی امانت ہے، جس کو نبھانے کے لیے اگر لاکھوں عاصم بھی قربان کرنے پڑیں تو دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم اور کابینہ کی جانب سے اعتماد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ اعزاز افواجِ پاکستان اور پوری قوم کے لیے باعثِ فخر ہے۔جنرل عاصم منیر نے اس اعزاز کو قوم کی قربانیوں اور شہداء کے خون کی لاج قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس ذمہ داری کو پوری دیانت داری سے نبھائیں گے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ نے غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان، بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلوینیا، ساﺅتھ افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے اپنے بیان میں گلوبل صمود فلوٹیلا کی سکیورٹی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
اس فلوٹیلا میں مذکورہ ممالک کے شہری شریک ہیں جو ایک سول سوسائٹی کی کاوش ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنے مقاصد کے طور پر غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانے اور فلسطینی عوام کی سنگین ضروریات و غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے شعور اجاگر کرنے کوشش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امن، انسانی ہمدردی کی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین خصوصا انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام ہمارے مشترکہ مقاصد ہیں۔ وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد کارروائی سے گریز کیا جائے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی ہمدردی کے قوانین کا احترام کیا جائے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ فلوٹیلا کے شرکا کے انسانی حقوق یا بین الاقوامی قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کی صورت میں ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔