ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسلام آباد(اے بی این نیوز)ملک کے بیشتر میدانی علاقے اگلے 04 دن شدید گرمی کی لہر کے زیر اثر رہیں گے جس کے باعث: ملک کے جنوبی علاقوں(سندھ ،جنوبی پنجاب اور بلوچستان) میں دن کا درجہ حرارت معمول سے 04 سے 06 ڈگری سینٹی گریڈزیادہ رہنے کا امکان جبکہ بالائی علاقوں(وسطی/بالائی پنجاب،اسلام آباد، خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان)میں دن کا درجہ حرارت معمول سے 05 سے 07 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی توقع ۔
بدھ کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان۔
بدھ کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ میدانی علاقوں میں شدید گرم رہنے کا امکان۔
گذشتہ 24 گھنٹے کا موسم ملک کےبیشترعلاقوں میں موسم گرم اور خشک جبکہ میدانی علاقوں میں شدید گرم رہا۔
آج ریکارڈ کئے گئے زیادہ سےزیادہ درجہ حرارت : سبی48،رحیم یار خان، دادو ،بھکر،ڈی جی خان، جیکب آباد47، روہڑی، خیرپور،شہید بینظیر آباد اورلاڑکانہ میں 46 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
منگل (رات) : اسلام آباد اور گردونواح میں موسم گرم اور خشک رہا۔
بدھ کے روز : اسلام آباد اور گردونواح میں موسم شدید گرم اور خشک رہنے کی توقع۔+
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ملک کے بیشتر اسلام ا باد
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔