چینی جنگی طیاروں کی برتری: پاکستانی تجزیہ کار کی پیشگوئی درست ثابت؟

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)  سوشل میڈیا پر 23 جنوری 2022 کو دفاعی تجزیہ کاروں کے درمیان ہونے والی دلچسپ بحث ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئی ہے، جب پاکستانی صارف عمر خیام کی دو سال پرانی پیشگوئی  درست ثابت ہوگئی۔

ایکس پر دفاعی امور پر تبصرہ کرنے والے صارف "ST" نے روسی ساختہ Su-30MK طیاروں اور چینی J-16 کی برتری پر روشنی ڈالی تھی، جس پر عمر خیام (@utggondal) نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ چینی J-10 اور J-16 طیاروں نے غیر امریکی طیارہ ساز کمپنیوں جیسے روس اور یورپ کی ہوا نکال دی ہے۔مگر بحث یہیں نہیں رکی۔ "ST" نے کہا کہ J-16 ایکسپورٹ نہیں ہو سکتا اور J-10 خریدا نہیں جا رہاجبکہ یورپی طیارے جیسے رافیل اور ٹائیفون مشرق وسطیٰ میں مقبول ہو رہے ہیں۔ اس پر عمر خیام نے جواب دیا"پہلے رافیل گرے گا، پھر رجحان بدلے گا، چین سستا اور سیاسی طور پر موزوں ہتھیار پیش کرتا ہے۔عمر خیام نے پیشن گوئی کی کہ پہلا رافیل یا تو اروناچل پردیش یا پاک-بھارت سرحد پر گرایا جائے گا۔ جواباً "ST" نے ان کے تجزیے کا مذاق اڑایا، لیکن عمر خیام نے پر اعتماد انداز میں کہا:"امید نہیں، پیشگوئی ہے۔"اب دو سال بعد، عمر خیام کا آخری ٹوئٹ "اب بول؟" سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے، جہاں صارفین ان کی پرانی بات کو موجودہ حالات سے جوڑتے نظر آ رہے ہیں۔اگرچہ سرکاری طور پر کسی رافیل کے گرنے کی تصدیق نہیں ہوئی، مگر چین اور پاکستان کے تیار کردہ طیارے اب عالمی منڈی میں پہلے سے زیادہ سنجیدگی سے لیے جا رہے ہیں۔کیا آپ چاہتے ہیں کہ اس خبر کا کوئی مخصوص پہلو مزید تفصیل سے بیان کیا جائے یا کسی خاص پلیٹ فارم کے لیے ایڈٹ کیا جائے؟

کوہ پیماؤں کو جنگل سے گزرتے ہوئے ایک ڈبہ نظر آیا، کھول کر دیکھا تو پراسرار خزانہ نکل آیا

Caption مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: عمر خیام

پڑھیں:

رافیل کی تباہی مغرب کیلئے سبق ہے ،جرمن اخبار

محض جدید ٹیکنالوجی چین یا روس جیسے حریفوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کافی نہیں رہی
وسائل کے مؤثر استعمال کیلئے قابلِ اعتماد شراکت داروں سے قریبی ہم آہنگی ضروری

جرمن اخبار نے پاکستان پر حملے میں بھارتی رافیل کی تباہی کو مغرب کے لیے سبق قرار دیتے ہوئے کہا کہ محض جدید ٹیکنالوجی اب چین یا روس جیسے حریفوں کا مؤثر مقابلہ کرنے کے لیے کافی نہیں رہی، ان واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وسائل کے مؤثر استعمال کیلئے قابلِ اعتماد شراکت داروں کے ساتھ قریبی ہم آہنگی ضروری ہے ، بھارت نے تنہا کارروائی کرنے کی کوشش کی اور ناکام ہوا۔جرمن اخبار میں شائع مضمون کے مطابق سوشل میڈیا پر شوقین افراد اور ماہرین بھارتی فضائیہ کے رافیل لڑاکا طیارے کے ملبے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر رہے ہیں، جن میں طیارے کی دم اور انجن کے حصے واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق پاکستان نے فرانسیسی ساختہ یہ طیارہ فضائی جھڑپ کے دوران چینی ساختہ چینگڈو جے 10 ملٹی رول فائٹر جسے ‘مائٹی ڈریگن’ بھی کہا جاتا ہے اور پی ایل 15 ایئر ٹو ایئر میزائل کے ذریعے مار گرایا۔رافیل طیاروں کی تباہی سے بھارت کا آپریشن ’سِندور‘ ناکامی میں بدل گیا، امریکی اور اسرائیلی طرز پر تیزی سے خفیہ اور بغیر کسی نقصان کے اہداف کو نشانہ بنانے کی امید رکھنے والے بھارتی پائلٹوں کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اسلام آباد نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے تین رافیل طیارے اور دو سوویت ساختہ جنگی طیارے مار گرائے ہیں، تاہم ان دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔حقیقت میں کیا ہوا، اس کے شواہد سب کے سامنے موجود ہیں، مگر نئی دہلی تاحال ان نقصانات کی تردید کر رہا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ آپریشن سندور مکمل طور پر کامیاب رہا۔نئی دہلی کا دعویٰ ہے کہ اسلام آباد میں قائم حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اپریل کے حملوں کی حمایت کی تاہم، پاکستان کو سبق سکھانے کی بجائے بھارت کو خود بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔مضمون کے مطابق جیسے ہی رافیل طیارے کے مار گرائے جانے کی خبر سامنے آئی، پیرس میں قائم طیارہ ساز کمپنی ڈیسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز کی قیمت میں فوری کمی واقع ہوئی، دوسری جانب جے 10 طیارے بنانے والی چینی کمپنی چینگڈو کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔یہ صرف سرمایہ کار ہی نہیں جو ان واقعات سے پریشان ہوئے ہیں، موجودہ جیو پولیٹیکل ماحول میں رافیل طیارہ یورپ کے لیے نہایت اہم اسٹریٹجک اہمیت رکھتا ہے ، اگر یہ سسٹم روسی اور چینی فضائی دفاعی نظام کے خلاف فضائی لڑائی میں مؤثر ثابت نہ ہو سکا، تو یورپ کی اسٹریٹجک خودمختاری کے لیے کیا نتائج نکلیں گے ؟ بالخصوص جب کہ اس کی بنیاد رافیل جیسے طیاروں پر ہے ؟

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی فوجی تنصیبات پر حملے کرنے چاہئیں، اگلی جارحیت کا انتظار نہیں کر سکتے، خرم دستگیر
  • ”پاک بھارت بارڈر پر پہلا رافیل گرنے تک کا انتظار کرو،، تین سال پہلے کی ہوئی پیش گوئی ہوبہ ہو پوری ہو گئی
  • رافیل طیارے گرنے پر مودی سرکار دباؤ میں، ڈیل کا تنازع پھر منظر عام پر
  • سب سے پہلے پاکستان
  • بھارت کا 13 روز بعد بارڈر پر پریڈ بحال کرنے کا فیصلہ
  •   انڈونیشیا کا 8.1 ارب ڈالر کا رافیل معاہدہ خطرے میں پڑگیا
  • بھارت کی جانب سے 300 سے زائد افراد کو سرحد پار دھکیلنے پر بنگلہ دیش میں ہل چل
  • پہلے کون پیرول پر رہا ہوا ہے جوبانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے،ن لیگ نے عمران خان کی پیرول پر رہائی کی مخالفت کردی
  • رافیل کی تباہی مغرب کیلئے سبق ہے ،جرمن اخبار