پاکستان کا بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دیکر ملک چھوڑنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارتی سفارتی اہلکار مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تھا، پاکستان نے 24 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کر دی، بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ بلا کر فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ قرار دے دیا۔ پاکستان کی جانب سے یہ اقدام بدھ کو بھارت کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اور اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارتی سفارتی اہلکار مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تھا، پاکستان نے 24 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کر دی، بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ بلا کر فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ کسی بھارتی سفارت کار یا اہلکار کو مشکوک سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہونا چاہئے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ پاکستانی ناظم الامور کو اس حوالے سے ڈی مارش کیا گیا تھا۔ پاکستان نے بھی پاکستان کے بھارتی سفارتی اہلکارکو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیکر ملک چھوڑنےکا حکم دیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اہلکار کو ناپسندیدہ ہائی کمیشن کے کر ملک چھوڑنے پاکستان نے
پڑھیں:
سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا‘ بیرسٹر گوہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-19
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں، عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔بیرسٹر گوہر نے پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نااہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نااہل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج 3 بجے پاکستان تحریک انصاف کا خیبر پختونخوا ہاؤس میں پارلیمانی اجلاس ہے جس میں امن و امان، افغانستان اور سیلاب کی صورت حال پر پارلیمانی پارٹی کو بریفنگ دیں گے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کرلی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں ۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظررکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔