بھارت کو پانی بطور ہتھیار استعمال نہیں کرنے دیں گے بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
جنوبی ایشیا میں پائیدار امن تب ہی ممکن ہے جب تمام متنازع مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے،چیئرمین پی پی پی
 بھارتی عوام بھی امن چاہتے ہیں لیکن ان کی قیادت نفرت اور انتشار کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے، میڈیا سے گفتگو
 چیئرمین پی پی پی اور وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی اعلیٰ سفارتی کمیٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن تب ہی ممکن ہے جب تمام متنازع مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے۔وفاقی دارالحکومت میں دفتر خارجہ سے بریفنگ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ خطے میں جاری کشیدگی دونوں ممالک کے عوام اور ترقی کے لیے خطرناک ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے پانی کے حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کرے گا۔بلاول بھٹو نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو پانی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پرامن ریاست ہے جو مذاکرات اور امن کی راہ پر گامزن ہے، مگر اس کی کمزوری کو کوئی دشمن غلط نہ سمجھے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے دہشتگردی کے بہانے سے جارحانہ اقدامات کیے، حالانکہ خود پاکستان دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار ہے اور سب سے زیادہ قربانیاں اسی نے دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عوام بھی امن چاہتے ہیں لیکن ان کی قیادت نفرت اور انتشار کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی حکومت نے ایک بار پھر جھوٹے بیانیے کے ذریعے پاکستان کے خلاف محاذ کھولا، مگر دنیا اب ان جھوٹوں سے بخوبی واقف ہے۔انہوں نے بتایا کہ دفتر خارجہ نے سفارتی کمیٹی کو موجودہ علاقائی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی ہے اور وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق کمیٹی عالمی سطح پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کرے گی تاکہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کے رویے سے آگاہ کیا جا سکے۔بلاول بھٹو نے غزہ کی ابتر صورتحال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے خوراک اور ادویات کی ترسیل روکنے سے ہزاروں فلسطینی بچے موت کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بڑھائے تاکہ انسانی امداد کی فراہمی فوری طور پر بحال ہو اور معصوم جانوں کو بچایا جا سکے۔پی پی پی چیئرمین نے خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے خودکش حملے کو ریاست کے خلاف بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا ہے اور اس قسم کے حملے پاکستانی قوم کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ خضدار حملے میں ملوث درندہ صفت عناصر جلد اپنے انجام تک پہنچیں گے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمی طلبہ کے بہترین علاج کو یقینی بنایا جائے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
وزارت صحت کی جانب سے سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے تقریب سے اہم خطاب کیا۔
خطاب میں وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا پاکستان میں ادویات کا سسٹم آئیڈیل نہیں اسکو بہتر بنانا ہے۔ ہم آپکے فلاح و بہبود کا خیال رکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا میں لوگ لائف اسٹائل میڈیسن پر جارہے ہیں۔ بغیر دوا دیئے علاج کیا جارہا ہے۔ اب ہسپتالوں کے مشکلات بتانے کا وقت گزر گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج ہورہا ہے ہیلتھ کیئر کا نہیں، سرکار اداروں کو برا کہنے سے مریضوں کی جان نہیں بچ سکتی۔ ہمیں ہیلتھ کیئر میں جانا ہے بیمار سسٹم سے دور رہنا ہے۔ ہمارے پاس 70 فیصد بیماریاں پینے کے صاف پانی کے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے پھیل رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کینسر سے بچنے کی ادویات پر تجربات چل رہے ہیں۔ جب دنیا میں کینسر سے اموات ختم ہونگی پاکستان میں تب بھی لوگ اس بیماری سے مریں گے کیوں کہ اس دوا میں حلال حرام کا مسئلہ پیدا کرکے دوا کے استعمال پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔
ملک میں لاکھوں لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ ہمارے یہاں دس ہزار مائیں ہر سال زچگی میں مر رہی ہیں، ہم دنیا میں ہیپاٹائٹس میں پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔
ہیپٹائٹس میں پاکستان بدقسمتی سے سرفہرست ہے۔ ویکسین بچانے کے لیے حکومت مؤثر اقدامات کررہی ہے۔ پانچ سو بلین روپے کی ویکسین سالانہ استعمال ہوتی ہے جبکہ ایک ارب ڈالر ویکسین امپورٹ پر خرچ ہوتے ہیں۔