انٹرنیشنل بکر پرائز بھارتی مصنفہ بانو مشتاق نے اپنے نام کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
بھارت کی 77 سال کی وکیل، ایکٹیوسٹ اور مصنفہ بانو مشتاق کو اُن کی کہانیوں کے مجموعے Heart Lamp کے لیے اس سال کا انٹرنیشنل بکر پرائز دیا گیا ہے۔
کسی بھی کہانیوں کے مجموعے کو پہلی بار بکر پرائز کے لیے چُنا گیا ہے اور بانو مشتاق یہ انعام پانے والی پہلی کناڑا زبان کی مصنفہ ہیں۔
اُن کی کہانیاں جنوبی بھارت میں مسلمان خواتین اور لڑکیوں کی روز مرہ زندگی کی کہانیاں ہیں۔
بانو مشتاق نے کہا کہ اُن کی کتاب نے اِس خیال سے جنم لیا کہ کوئی کہانی چھوٹی نہیں ہوتی، ہر کہانی ایک کائنات ہوتی ہے۔
اُن کی کتاب کا کناڑا سے انگریزی میں ترجمہ دیپا بھاشتھی نے کیا۔ بکر پرائز مترجم کو بھی ملتا ہے اور یوں وہ یہ انعام پانے والی پہلی بھارتی مترجم ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانو مشتاق
پڑھیں:
مریض پمز اسپتال میں مر چکا تھا ،شفا انٹرنیشنل نے 7روزرکھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے صحت میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک مریض کی پمز میں ڈیتھ ہو چکی تھی شفا انٹرنیشنل نے 7روزرکھا اور ہر روز ایک لاکھ روپے وصول کرتے رہے۔قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے صحت نے آئندہ میٹنگ میں پرائیویٹ اسپتالوں کی انتظامیہ کوطلب کرلیا۔کمیٹی کا اجلاس کنوئینر ڈاکٹر امجد کی زیر صدارت ہوا، جس میں سی ڈی اے کی زمین پر بننے والے اسپتالوں کو زمین دینے اور این او سی ریوائز پربریفنگ دیتے ہوئے وزارت قانون حکام نے بتایاکہ ہم نے ابھی اس پر کام نہیں کیا۔15دن گزرنے کے بعد بھی کام نہ کرنے پر کمیٹی نے برہمی کااظہارکیا،ڈی جی لا سی ڈی اے نے بتایاکہ بنیادی قوانین کے تحت جو لیز دی جاتی ہے ہم اس میں تبدیلی نہیں کر سکتے ، اس کے تمام اختیارات سی ڈی اے بورڈ کے پاس ہیں وہ بھی تبدیلی نہیں کر سکتے ، ممبر کمیٹی شائستہ خان نے کہاکہ شفا انٹر نیشنل کے علاوہ کسی بھی ہسپتال کا لیزایگریمنٹ نہیں دیا گیا، کمیٹی نے نو جولائی کو نجی اسپتالوں کی انتظامیہ کو کمیٹی میں بلانے کا فیصلہ کیا۔ زہرہ ودو فاطمی نے کہاکہ پرائیویٹ اسپتالوں میں بندہ مررہا ہوتو بھی اسپتال انتظامیہ کہتی ہے پہلے پیسے جمع کروائو۔