برطانیہ میں پہلی بار مچھروں میں ویسٹ نیل وائرس کی موجودگی کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
یوکے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی (UKHSA) کے مطابق، پہلی بار برطانیہ میں مچھروں میں ویسٹ نیل وائرس کا پتہ چلا ہے تاہم ایجنسی نے عوام کے لیے خطرے کا اندازہ’’بہت کم‘‘ کے طور پر کیا، جس کے انسانوں میں منتقل ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے یا یہ کہ وائرس مقامی ہو چکا ہے۔
یہ وائرس نوٹنگھم شائر میں جمع کیے گئے ایڈیس ویکسینز مچھروں میں پایا گیا، جس سے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شمال کی طرف پھیلنے والی ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے۔
اگرچہ یہ عام طور پر پرندوں کے درمیان گردش کرتا ہے، یہ غیر معمولی معاملات میں انسانوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ زیادہ تر انفیکشن غیر علامتی ہوتے ہیں، لیکن کچھ کو فلو جیسی علامات یا شدید اعصابی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔
وائرس کا پھیلاؤ آب و ہوا پر منحصر ہے، گرم حالات میں تیزی سے نقل کرتا ہے۔ مچھروں کو جولائی 2023 میں ایک نگرانی کے پروگرام کے حصے کے طور پر جمع کیا گیا تھا، جس میں وائرس کے جینیاتی مواد کی شناخت 200 میں سے دو پولز میں کی گئی تھی۔
برطانیہ میں ویسٹ نیل وائرس کے کسی انسان یا گھوڑے کے کیس کی اطلاع نہیں ملی ہے لیکن بیماری کی نگرانی اور کنٹرول کی کوششیں تیز کی جا رہی ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی خفیہ ایجنسی نے اعجاز ملاح کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا: عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے اعجاز ملاح کو گرفتار کیا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی نے اعجاز ملاح کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران عطا تارڑ نے کہا کہ بھارت نے اعجاز ملاح کو آرمی، نیوی اور رینجرز کی وردیاں خریدنے کی ہدایت کی، جب اعجاز ملاح یہ وردیاں خرید رہا تھا تو پاکستانی ایجنسیوں نے اس کی نگرانی شروع کردی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اعجاز ملاح نامی مچھیرے کو گرفتار کیا، بھارت نے اعجاز ملاح کو گرفتار کر کے اسے نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔
افغان طالبان کو یہ بات ماننا پڑی کہ دہشتگرد کارروائیاں بند ہوں گی، جنگ بندی میں افغان طالبان کی جانب سے فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائیاں بھی شامل ہیں: وزیر اطلاعات و نشریات
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کی معرکہ حق میں فتح اور سفارتی کامیابیوں سے پریشان ہے، آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے جھوٹی مہمات شروع کیں۔
دوسری جانب اعجاز ملاح نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ بھارتی ایجنسیوں نے مجھے سمندر سے گرفتار کیا، بھارتی ایجنسیوں نے کہا کہ اگر ہمارے لیے کام نہ کیا تو جیل میں رہو گے۔