Daily Ausaf:
2025-11-03@17:00:16 GMT

شام : روسی فضائی اڈے پر حملہ،دو فوجی ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

دمشق (اوصاف نیوز)ایک شامی سرکاری عہدے دار اور مقامی کارکن کے مطابق، دو مسلح افراد نے ملک میں ایک روسی فضائی اڈے پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک ہو گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ منگل کے روز شام کے ساحلی علاقے میں واقع “حمیمیم” فضائی اڈے پر کیا گیا، اور حملہ کرنے والے دونوں افراد بھی مارے گئے۔ مذکورہ ذرائع نے حساس صورت حال کے باعث اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ معلومات فراہم کیں۔

شامی عہدے دار کے مطابق یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملے میں مارے جانے والے افراد روسی فوجی تھے یا شامی معاہدے پر کام کرنے والے اہل کار۔

تفصیلات کے مطابق دونوں حملہ آور غیر ملکی تھے، جو شامی حکومت کے نئے فوجی دستے کو تربیت دینے والے ایک بحریہ کالج میں بطور عسکری تربیت کار کام کر رہے تھے۔ عہدے دار نے یہ بھی بتایا کہ وہ دونوں انفرادی طور پر یہ حملہ کر رہے تھے اور کسی تنظیم سے باقاعدہ طور پر وابستہ نہیں تھے۔

روسی وزارتِ دفاع نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، اور نہ ہی شامی حکومت کی طرف سے کوئی سرکاری بیان جاری کیا گیا ہے۔
نئی دہلی میں طوفانی ہواؤں اور بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم، درخت اکھڑ گئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں ایک اور مبینہ منشیات بردار کشتی کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی وزیرِ دفاع کے مطابق یہ کارروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ہفتے کے روز بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ نشانہ بنائی گئی کشتی امریکی انٹیلی جنس اداروں کی نگرانی میں تھی اور اس کے بارے میں معلومات تھیں کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

پیٹ ہیگسیتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ X پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکی محکمہ جنگ نے صدر ٹرمپ کی ہدایت پر ایک اور ڈیزگنیٹڈ ٹیررسٹ آرگنائزیشن (DTO) کی منشیات بردار کشتی پر مہلک حملہ کیا۔ کشتی میں سوار تین نر نارکو-دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز محفوظ رہیں۔”

امریکی حکام کے مطابق ستمبر سے اب تک امریکا کی جانب سے منشیات اسمگلنگ کے خلاف 12 سے زائد فضائی حملے کیے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر کارروائیاں کیریبین اور بحرالکاہل میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی قانونی ماہرین نے ان حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے امریکا کے طرزِ عمل پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پانیوں میں مبینہ طور پر منشیات بردار کشتیوں پر میزائل حملے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی ان حملوں کو “ناقابلِ قبول” قرار دیتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کی جانب سے کی جانے والی یہ کارروائیاں “ماورائے عدالت قتل” کے زمرے میں آتی ہیں، لہٰذا ان کا فوری جائزہ لیا جانا چاہیے۔

انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملے ثبوت یا عدالتی عمل کے بغیر کیے جا رہے ہیں تو انہیں بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے “ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال” کے طور پر دیکھا جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • بھارتی فضائی حدودکی پابندی سےپاکستان سےبراہ راست فضائی رابطوں میں تاخیرکاسامنا ہے،ہائی کمشنربنگلادیش
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • پشاور میں مبینہ پولیس مقابلہ، ایف سی وردیاں پہن کر واردات کرنے والے گینگ کے 4  ڈاکو ہلاک
  • پشاور، پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک
  • پشاور: پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک