شام : روسی فضائی اڈے پر حملہ،دو فوجی ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
دمشق (اوصاف نیوز)ایک شامی سرکاری عہدے دار اور مقامی کارکن کے مطابق، دو مسلح افراد نے ملک میں ایک روسی فضائی اڈے پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک ہو گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ منگل کے روز شام کے ساحلی علاقے میں واقع “حمیمیم” فضائی اڈے پر کیا گیا، اور حملہ کرنے والے دونوں افراد بھی مارے گئے۔ مذکورہ ذرائع نے حساس صورت حال کے باعث اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ معلومات فراہم کیں۔
شامی عہدے دار کے مطابق یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملے میں مارے جانے والے افراد روسی فوجی تھے یا شامی معاہدے پر کام کرنے والے اہل کار۔
تفصیلات کے مطابق دونوں حملہ آور غیر ملکی تھے، جو شامی حکومت کے نئے فوجی دستے کو تربیت دینے والے ایک بحریہ کالج میں بطور عسکری تربیت کار کام کر رہے تھے۔ عہدے دار نے یہ بھی بتایا کہ وہ دونوں انفرادی طور پر یہ حملہ کر رہے تھے اور کسی تنظیم سے باقاعدہ طور پر وابستہ نہیں تھے۔
روسی وزارتِ دفاع نے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، اور نہ ہی شامی حکومت کی طرف سے کوئی سرکاری بیان جاری کیا گیا ہے۔
نئی دہلی میں طوفانی ہواؤں اور بارشوں سے نظام زندگی درہم برہم، درخت اکھڑ گئے
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
برطانیہ کا شام کیساتھ مکمل سفارتی تعلقات دوبارہ قائم کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ نے شام کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات دوبارہ قائم کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی نے دمشق کے دورے میں اس پیش رفت کے حوالے سے بتایا، یہ اعلان گزشتہ دسمبر میں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد کیا گیا ہے۔
ڈیوڈ لیمی نے بیان میں کہا کہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے تنازع کے بعد شامی عوام کے لیے نئی امید پیدا ہوئی ہے، برطانیہ سفارتی تعلقات اس لیے بحال کر رہا ہے کیونکہ یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم نئی حکومت کو ایک مستحکم، زیادہ محفوظ اور خوشحال مستقبل کی تعمیر کے وعدے کی تکمیل میں مدد دیں۔
یہ بیان برطانوی وزیر خارجہ کی شام کے عبوری صدر احمد الشراع سے دمشق میں ملاقات کے بعد سامنے آیا، شامی ایوانِ صدر نے بتایا کہ بشار الاسد کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد ڈیوڈ لیمی کایہ پہلا دورہ ہے۔
شامی ایوان صدر کی جانب سے تصاویر کے مطابق احمد الشراع نے وزیرِ خارجہ اسعد الشیبانی کے ہمراہ ڈیوڈ لیمی کا استقبال کیا۔
احمد الشراع کے دفتر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دو طرفہ تعلقات مضبوط بنانے کے طریقے اور علاقائی و عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دسمبر میں باغیوں کی قیادت میں افواج کے ذریعے بشار الاسد کے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد شام میں سفارتی سرگرمیوں میں غیر معمولی تیزی آئی ہے۔
مئی میں شامی وزیرِ دفاع مرحف ابو قصرہ نے ایک برطانوی وفد سے ملاقات کی تھی، اپریل میں برطانوی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ بشار الاسد کے دور حکومت میں شام کی وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع پر عائد کی گئی پابندیاں ختم کر رہے ہیں۔