شکیرا کے کنسرٹ کے باعث خسرہ پھیلنے کا خدشہ، محکمہ صحت نے وارننگ جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
نیوجرسی محکمہ صحت نے حال ہی میں خبردار کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایسٹ ردر فورڈ میں واقع میٹ لائف اسٹیڈیم میں منعقدہ شکیرا کے کنسرٹ میں شریک افراد خسرہ وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محمکہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک غیر مقامی شخص جو خسرہ سے متاثر تھا، اس کنسرٹ میں شریک ہوا تھا جس کے بعد اس کنسرٹ میں شرکت کرنے والے افراد میں خسرہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔
محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ ایسے افراد جنہوں نے خسرہ کی مکمل ویکسین نہیں لگوائی یا جنہیں پہلے خسرہ نہیں ہوا، انہیں انفیکشن کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ متاثرہ افراد میں علامات 6 جون تک ظاہر ہو سکتی ہیں۔
محکمہ کی جانب سے جاری کردی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ کنسرٹ میں شریک افراد اگر خسرہ کی علامات محسوس کریں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں، مگر کسی بھی کلینک یا اسپتال جانے سے پہلے فون پر اطلاع دینا ضروری ہے تاکہ دوسروں کو متاثر ہونے سے بچایا جا سکے۔
یاد رہے کہ خسرہ کی علامات میں تیز بخار، کھانسی، ناک بہنا، سرخ آنکھیں اور جلد پر سرخ دھبے شامل ہیں۔ یہ بیماری ہوا کے ذریعے یا متاثرہ شخص کی تھوک یا بلغم سے پھیلتی ہے، اور اس کے جراثیم ایک سے دو گھنٹے تک فضا میں موجود رہ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ نیو جرسی کے اس کنسرٹ میں شریک افراد اور بشمول بچوں کو حکام نے ایم ایم آر ویکسین لگوانے کی تاکید کی ہے، خصوصاً سفر کرنے والے افراد پر یہ ویکسین لگوانا لازم قرار دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کنسرٹ میں شریک
پڑھیں:
سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا
سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔