آباد کا تعمیراتی و ترقیاتی شعبوں کیلیے ٹیکس شرحوں میں کمی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
کراچی:
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے تعمیراتی و ترقیاتی شعبوں کے لیے ٹیکس پالیسی میں 15 سالہ تسلسل کے ساتھ ٹیکس شرحوں میں کمی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ٹیکس شرحوں میں کمی کا مطالبہ آباد کے چیئرمین حسن بخشی کی جانب سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو ارسال کردہ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ تجاویز میں کیا گیا ہے۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کو لکھے گئے خط میں حسن بخشی کا کہنا ہے کہ بلڈرز سے خریداروں کو پراپرٹی منتقلی پر سیکشن 236C ایڈوانس ٹیکس کا اطلاق ختم کیا جائے۔ سیکشن 236K کے تحت زیادہ سے زیادہ ٹیکس ریٹ 0.
تجاویز میں کہا گیا ہے کہ سیکشن 7F ختم کرکے 7C اور 7D کی طرز پر فی رقبہ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اور آسانی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔ فنانس ایکٹ 2024 کی شق 37 کے تحت ہولڈنگ پیریڈ کی بنیاد پر کیپیٹل گین ٹیکس دوبارہ بحال کیا جائے۔ ٹیکس ریفنڈ کی منتقلی کے لیے تحریری منظوری کا تقاضہ ختم کیا جائے۔
تجاویز میں کہا گیا ہے کہ وفاقی بجٹ پیش کرنے سے قبل ویلیو ایشن ٹیبلز میں موجود تضادات دور کیے جائیں۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں کمی اور معیاری ٹیکس ریٹس مقرر کیے جائیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کی ڈالرز سے خریدی گئی پراپرٹی پر ٹرانسفر ٹیکس ناانصافی ہے۔
آباد کی جانب سے دی گئیں تجاویز میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے موجودہ معاشی و کاروباری حالات کے پیشِ نظر مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں ٹیکس اصلاحات ضروری ہیں۔ مستحکم ٹیکس نظام سے ہاؤسنگ بحران کم اور معیشت کو فروغ ملے گا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تجاویز میں کیا جائے گیا ہے
پڑھیں:
حماس کی غزہ جنگ بندی معاہدے پر تجاویز موصول؛ مشاورت بھی شروع؛ اسرائیل
اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی سے متعلق حماس کا جواب موصول ہوگیا ہے جس کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ انھیں حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق ایک مجوزہ معاہدے کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس کی تجاویز باضابطہ طور پر ثالثوں کے ذریعے اسرائیل تک پہنچائی گئیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اسرائیلی حکومت کے متعلقہ ادارے حماس کی تجاویز پر غور اور مشاورت میں مصروف ہیں تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کیا جا سکے۔
یاد رہے گزشتہ روز حماس نے امریکی صدر ٹرمپ کی غزہ جنگ بندی تجاویز پر اپنا جواب ثالثوں کے پاس جمع کرایا تھا۔
معاہدے سے واقف ایک فلسطینی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ حماس کا جواب مثبت ہے جس سے فوری جنگ بندی کی امید کا امکان قوی ہوگیا۔
حماس کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ معاہدے میں جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی، اور اسرائیلی قیدیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی جیسے نکات شامل ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہ عندیہ دے چکے ہیں غزہ جنگ بندی معاہدہ اگلے ہفتے تک طے پا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بھی چند روز میں امریکی دورے پر پہنچیں گے۔
خیال رہے کہ یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ نے خطے میں انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر دونوں فریقین اس معاہدے پر متفق ہو جاتے ہیں تو یہ نہ صرف یرغمالیوں کی رہائی کی راہ ہموار کرے گا بلکہ جنگ بندی کی جانب بھی ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔