صوبوں پر آئی ایم ایف کی جانب سے بھی دباﺅ ہے. مزمل اسلم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 22 مئی ۔2025 )مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ صوبوں پر آئی ایم ایف کی جانب سے بھی دباﺅ ہے مزمل اسلم کی زیرنگرانی پری بجٹ مشاورتی اجلاس ہوا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا مالی لحاظ سے 93 فیصد وفاق پر منحصر ہے، صوبہ پورے بجٹ کا صرف 7 فیصد محصولات اکٹھا کرتا ہے.
(جاری ہے)
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں باقی صوبوں سے کم محصولات جمع ہوتے ہیں، رواں مالی سال کے پی نے ٹیکس و نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا مشیر خزانہ کے پی نے کہا کہ پشاور سیف سٹی کے لیے 2 ارب جاری کر دیے گئے ہیں، تاجروں اور صنعتکاروں کے تمام جائز شکایات کا ازالہ کیا جائے گا، تعلیمی اداروں پر ٹیکس کو فکسڈ کر دیا ہے، جو بہت کم ہے. ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال پراپرٹی انتقال ٹیکس کو 6.5 فیصد سے 3.5 تک کم کیا ہے، کے پی میں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس باقی صوبوں سے کم ہے اجلاس کے دوران وزیر ایکسائز نے بتایا کہ پچھلے سال پراپرٹی رینٹل ٹیکس 16 فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا ہے، گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے یونیورسل نمبر پلیٹ اسکیم شروع کی ہے. سیکرٹری ایکسائز نے کہا کہ ہر ہفتے منگل کا دن سیکرٹری ایکسائز کا اوپن ڈے ہوگا جس میں مسائل سنے جائیں گے مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ کارخانوں پر 2020 سے پہلے بقایاجات کم کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم پر غور کیا جائے گا، تاجروں اور صنعتکاروں کو بہتر سہولیات دینے کے لیے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا. انہوں نے کہا کہ تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں، تاجروں صنعتکاروں کو بےجا تنگ کرنے والے افسران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
سبزی منڈی کے تاجروں نے مارکیٹ کمیٹی تحلیل کرنے کا مطالبہ کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-1
کراچی(کامرس رپورٹر)سبزی منڈی کے تاجروں اور دکانداروں نے صوبائی وزیر زراعت سے مارکیٹ کمیٹی کو تحلیل کرنے اور سیکریٹری مارکیٹ کمیٹی کو برطرف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مارکیٹ کمیٹی کی آمدنی اور اخراجات کا فرانزک آڈٹ کرنے کی سفارش کی ہے ۔ملیر فریش فروٹ اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے صدر محمد جاوید کے مطابق حالیہ بارشوں کے بعد سبزی منڈی کی صورتحال انتہائی خراب ہوگئی تھی جبکہ تھڈو ڈیم سے آنے والے سیلابی ریلے نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی،انہوںنے کہا کہ مارکیٹ کمیٹی سبزی منڈی کو مثالی بنانے میںقطعی طور پر ناکام رہی ہے ،بارش کے بعد اب تک سبزی منڈی سے پانی کی نکاسی کا کام مکمل نہیںکیا جاچکا ہے ،مارکیٹ میں یہ اطلاعات بھی زیر گردش ہیں کہ جان بوجھ کر سبزی منڈی کے نالے بند کئے گئے تا کہ فنڈز کے حصول کو ممکن بنا کر مبینہ طور پر خرد برد کی جاسکے ۔سبزی منڈی میں بارش کے پانی کے کھڑے ہونے کے باعث شدید گند اور تعفن پھیل گیا ہے اور دکانداروں کے پاس موجود پھل اور سبزی خراب ہورہے ہیں،سبزی منڈی میں کیچڑ اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوںکے باعث مال بردار گاڑیوںکی آمد و رفت میں شدید مشکلات ہیں جبکہ خریدار بھی سبزی منڈی کا رخ کرنے سے کترا رہے ہیں،دکاندارو ں اور تاجروں کیلئے بینک اور مسجد جانا بھی محال ہوگیا ہے ۔محمد جاوید نے صوبائی وزیر زراعت سے مطالبہ کیا کہ مارکیٹ کمیٹی کو فورہ طور پر تحلیل کیا جائے اور مارکیٹ کمیٹی کی آمدن و خراجات کا فرانزک آڈٹ کیا جائے ،انہوںنے سیکریٹری مارکیٹ کمیٹی کی برطرفی کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ کمیٹی اور سیکریٹری مارکیٹ کمیٹی سبزی منڈی کے معاملات درست کرنے میںمکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اور سبزی منڈی کی حالت زار ٹھیک کرنے کے بجائے اپنے ذاتی معاملات درست کئے جارہے ہیں اور سبزی منڈی کی آمدن میںمبینہ طور پر کرپشن کی جارہی ہے جس کی تحقیقات لازمی ہیںتا کہ ذمہ داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جاسکے۔