Jang News:
2025-05-22@18:44:45 GMT

صوبوں پر آئی ایم ایف کی جانب سے بھی دباؤ ہے: مزمل اسلم

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

صوبوں پر آئی ایم ایف کی جانب سے بھی دباؤ ہے: مزمل اسلم

مشیرِ خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ صوبوں پر آئی ایم ایف کی جانب سے بھی دباؤ ہے۔

مزمل اسلم کی زیرِ نگرانی پری بجٹ مشاورتی اجلاس ہوا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا مالی لحاظ سے 93 فیصد وفاق پر منحصر ہے، صوبہ پورے بجٹ کا صرف 7 فیصد محصولات اکٹھا کرتا ہے۔

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں باقی صوبوں سے کم محصولات جمع ہوتے ہیں، رواں مالی سال کے پی نے ٹیکس و نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا۔

بجٹ کی تیاری، وفاقی ترقیاتی بجٹ کا 1200 ارب کا تخمینہ

اسلام آباد وفاقی حکومت نے آئند ہ مالی سال کیلئے.

..

مشیر خزانہ کے پی نے کہا کہ پشاور سیف سٹی کےلیے 2 ارب جاری کر دیے گئے ہیں، تاجروں اور صنعتکاروں کے تمام جائز شکایات کا ازالہ کیا جائے گا،  تعلیمی اداروں پر ٹیکس کو فکسڈ کر دیا ہے، جو بہت کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال پراپرٹی انتقال ٹیکس کو 6.5 فیصد سے 3.5 تک کم کیا ہے، کے پی میں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس باقی صوبوں سے کم ہے۔

اجلاس کے دوران وزیر ایکسائز نے بتایا کہ  پچھلے سال پراپرٹی رینٹل ٹیکس 16 فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا ہے، گاڑیوں کی رجسٹریشن کےلیے یونیورسل نمبر پلیٹ اسکیم شروع کی ہے۔

سیکریٹری ایکسائز نے کہا کہ ہر ہفتے منگل کا دن سیکریٹری ایکسائز کا اوپن ڈے ہوگا جس میں مسائل سنے جائیں گے۔ 

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ کارخانوں پر 2020ء سے پہلے بقایاجات کم کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم پر غور کیا جائے گا، تاجروں اور صنعتکاروں کو بہتر سہولیات دینے کےلیے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، تاجروں صنعتکاروں کو بےجا تنگ کرنے والے افسران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

IMF سے نئے بجٹ پر مذاکرات، 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر اتفاق

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر عائد پابندیاں ختم کر دی جائیں گی۔ ان گاڑیوں پر ٹیکسوں کی شرح نئی گاڑیوں کی نسبت 40 فیصد زیادہ مقرر کی جائیگی، آئندہ مالی سال کے بجٹ کو حتمی شکل دینے کیلئے آئی ایم ایف ٹیم اسلام آباد پہنچ چکی ہے اور اس نے پاکستان سے سابقہ فاٹا/پاٹا کیلئے دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے اور کھاد پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی عمومی شرح نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ ایف بی آر نے 400 ارب روپے کی اضافی آمدن کا منصوبہ بھی شیئر کیا، آئی ایم ایف سے مفاہمت کے بعد پاکستان کا فی لیٹر فیول لیوی 100 روپے سے زائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اقدام توانائی کے شعبے کی سبسڈیز کو فنڈ کرنے اور گردشی قرضہ کم کرنے کیئے کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے روڈ میپ کے مطابق مالی سال 2026 کے لیے استعمال شدہ گاڑیوں پر کسٹمز ڈیوٹی، ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی (ACD) اور ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) کی مجموعی شرح نئی گاڑیوں کے مقابلے میں ابتدائی طور پر 40 فیصد زیادہ مقرر کی جائیگی اور یہ فرق ہر سال 10 فیصد کم کیا جائے گا، یہاں تک کہ 2030 تک مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔یہ اقدامات پاکستان کی نئی قومی ٹیرف پالیسی (National Tariff Policy – NTP 2025-30) کے تحت کیے جائیں گے، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگی اور اسے مالی سال 2026 کے فنانس ایکٹ میں شامل کیا جائے گا۔تمام اضافی کسٹمز ڈیوٹی (ACDs) بتدریج ختم کی جائیں گی۔تمام ریگولیٹری ڈیوٹیز (RDs) میں 80 فیصد تک کمی کی جائے گی۔کسٹمز ایکٹ کے پانچویں شیڈول میں اصلاحات کی جائیں گی۔اس پالیسی کے تحت اوسط ٹیرف شرح کو 10.6 فیصد (FY25) سے کم کر کے 7.4 فیصد (FY30) تک

لایا جائیگا۔حکومت پاکستان نے عہد کیا ہے کہ وہ آئندہ کوئی نئی ریگولیٹری ڈیوٹی متعارف نہیں کرائے گی۔ خاص طور پر آٹو انڈسٹری کیلئے موجودہ تحفظاتی پالیسیاں جیسے کہ AIDEP 2021-26 عوامی فلاح پر منفی اثر ڈال رہی ہیں، جنہیں نئی آٹو پالیسی (1 جولائی 2026 سے نافذ العمل) کے تحت بتدریج ختم کیا جائے گا۔نئی پالیسی کے مطابق:آٹو سیکٹر میں ACDs اور RDs مکمل طور پر ختم کیے جائینگے۔کسٹمز ڈیوٹی (CD) میں خاطر خواہ کمی کی جائیگی۔ان اقدامات سے اوسط ٹیرف شرح FY30 تک 6 فیصد سے بھی کم ہو جائیگی۔ حکومت پاکستان نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ FY26 کی پہلی سہ ماہی میں پانچ سال سے کم پرانی گاڑیوں کی تجارتی درآمد پر تمام مقداری پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔گاڑیوں کی درآمد کیلئے ماحولیاتی اور حفاظتی معیار کو پورا کرنے کیلئے ریگولیشن اور ٹیسٹنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا، جو جولائی 2026 سے گاڑی کی عمر کی حد کی جگہ لے گا۔ مزید برآں، حکومت نے نان ٹیرف رکاوٹوں (NTBs) کو ختم کرنے کیلئے دسمبر 2025 تک ایک جامع جائزہ مکمل کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ موجودہ امپورٹ-ایکسپورٹ پالیسی آرڈر میں موجود پیچیدگیاں اور مسخ شدہ پالیسیاں ختم کی جا سکیں۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر (FBR) نے ٹیکس وصولی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے 400 ارب روپے کی اضافی آمدن کا منصوبہ بھی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا ہے، جو کہ انتظامی بہتری اور ٹیکس کے نفاذ کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • آباد کا تعمیراتی و ترقیاتی شعبوں کیلیے ٹیکس شرحوں میں کمی کا مطالبہ
  • صوبوں پر آئی ایم ایف کی جانب سے بھی دباﺅ ہے. مزمل اسلم
  • آف گرڈ کیپٹو پاور پلانٹس پر لیوی کے نفاذ کے لئے بل قومی اسمبلی سے منظور
  • مشیرخزانہ پختونخوا نے صوبے کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا
  • مشیر خزانہ پختونخوا نے صوبے کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے وفاق کو خط لکھ دیا
  • تاجروں کا انکم ٹیکس ترمیمی آرڈیننس پر نظرثانی کا مطالبہ
  • وزیراعظم کا ٹیکس چوری میں ملوث افراد اور شعبوں کیخلاف سخت کارروائی کا حکم
  • امریکہ میں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کی زیر صدارت امریکی تاجروں ، سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کی راؤنڈ ٹیبل
  • IMF سے نئے بجٹ پر مذاکرات، 5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر اتفاق