جامعہ اردو میں سبیلِ امام حسینؑ پر پولیس کے حملے کا معاملہ، ایس ایچ او معطل
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
ذرائع کے مطابق، مذکورہ پولیس افسر کی جانب سے سبیل ہٹانے، پانی کے ڈرم، ٹیبل اور کرسیاں ضبط کرنے اور پُرامن طلباء پر مبینہ تشدد کے واقعے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اعلیٰ پولیس حکام نے معاملے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اور دیگر ملوث اہلکاروں کی نشاندہی بھی جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ اردو عبد الحق کیمپس میں سبیلِ امام حسینؑ کے خلاف پولیس کی متنازع کارروائی پر شدید عوامی اور شیعہ تنظیموں کے ردعمل، گورنر سندھ کی ہدایات کے بعد متعلقہ ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، مذکورہ پولیس افسر کی جانب سے سبیل ہٹانے، پانی کے ڈرم، ٹیبل اور کرسیاں ضبط کرنے اور پُرامن طلباء پر مبینہ تشدد کے واقعے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اعلیٰ پولیس حکام نے معاملے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اور دیگر ملوث اہلکاروں کی نشاندہی بھی جاری ہے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی جانب سے واقعے پر نوٹس لیتے ہوئے واضح ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ واقعے میں ملوث افسران و اہلکاروں کے خلاف بلا تاخیر ایکشن لیا جائے۔ یاد رہے کہ اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید عوامی ردعمل سامنے آیا تھا، اور مختلف حلقوں نے سبیل امام حسینؑ کو ہٹانے کے عمل کو شعائرِ اسلامی کی توہین قرار دیا تھا۔ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ مزید حقائق سامنے آنے کے بعد ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل کر دیا
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کے خلاف دائر درخواست پر جامعہ کراچی کا فیصلہ معطل کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق عدالت نے جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ اور ان فیئر مینز کمیٹی کی سفارشات پر مزید کسی کارروائی سے بھی روک دیا۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس اقبال کلہوڑو اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر عمران صدیقی نے مؤقف اپنایا کہ انہیں ابھی حال ہی میں نوٹس ملا ہے، اس لئے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے۔
ویمنز ورلڈ کپ میں فاطمہ ثناء اور نگار سلطانہ کی دوستی خصوصی توجہ کا مرکز
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ فریقین کو جواب جمع کرانے کیلئے وقت دیا جاسکتا ہے لیکن تب تک جامعہ کراچی کا فیصلہ معطل ہونا چاہیے تاکہ ان کے مؤکل کو نقصان نہ پہنچے۔
سماعت کے دوران جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ یہ ایک شخص کی زندگی بھر کی کمائی کا معاملہ ہے، اس لئے عدالت کو انتہائی احتیاط سے فیصلہ کرنا ہوگا، اگر تیس 35 سال بعد کوئی درخواست دائر کی گئی ہے تو متاثرہ شخص کو ضرور بلایا جانا چاہیے، فریقین کو سنے بغیر کیا گیا کوئی بھی فیصلہ قانونی طور پر کمزور ہوتا ہے۔
سکیورٹی فورسز کا بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن،7بھارتی سپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
جسٹس اقبال کلہوڑو نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ذاتی مفاد کی بنیاد پر درخواست گزار کے خلاف کارروائی کی گئی ہو، جبکہ ایکس پارٹی ججمنٹ کو کبھی بھی اچھا فیصلہ نہیں سمجھا جاتا، عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر جامعہ کراچی نے درخواست گزار کو اس معاملے میں نوٹس نہیں دیا تو یہ فیصلہ قانون کے تقاضوں پر پورا نہیں اترتا۔
رجسٹرار جامعہ کراچی نے عدالت کو بتایا کہ ان کی تعیناتی نئی ہے اس لئے معاملے کی تفصیلات سے مکمل طور پر آگاہ نہیں، اس پر عدالت نے کہا کہ آپ اگر عدالت میں آئے ہیں تو جواب دینا لازمی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ؛ پاکستان بوائے سکاؤٹس کے چیف کمشنر کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار
عدالت نے فریقین کو جواب جمع کرانے کے لئے مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی۔