قراقرم یونیورسٹی گلگت میں یوم حسین منانے پر 12 طلباء کو نکال دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
پیر کے روز قراقرم یونیورسٹی گلگت میں طلباء نے یوم حسینؑ منایا جس میں تمام مکاتب فکر کے لوگ شریک ہوئے لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے اس اجتماع کو جواز بنا کر 12 طلباء کو یونیورسٹی سے نکال دیا۔ اسلام ٹائمز۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت میں ذکر امام حسینؑ جرم بن گیا، جامعہ میں یوم حسینؑ منانے کی پاداش میں 12 طلباء کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا۔ پیر کے روز قراقرم یونیورسٹی گلگت میں طلباء نے یوم حسینؑ منایا جس میں تمام مکاتب فکر کے لوگ شریک ہوئے لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے اس اجتماع کو جواز بنا کر 12 طلباء کو یونیورسٹی سے نکال دیا۔ یونیورسٹی سے نکالے جانے والے طلباء میں معین الدین، ساغر عباس، راحت علی، مناول عباس، شیرام علی، وقار احمد، سہیل عباس، کاشف جواد مہدی، خرم عباس، قیصر علی، میثم عباس اور حاجت علی شامل ہیں۔ یونیورسٹی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ دیگر طلبہ کی شناخت کا عمل جاری ہے جن کیخلاف بھی جلد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یونیورسٹی گلگت میں یونیورسٹی سے نکال نکال دیا طلباء کو یوم حسین
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم کے خلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان
اسلام آباد:تحریک تحفظ آئین پاکستان نے جمعہ 21 نومبر کو 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔
سپریم کورٹ کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جمعہ کو پورے پاکستان میں یومِ سیاہ منایا جائے گا، جمعہ کی نماز میں ہم سب اس ترمیم کی مذمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا قانون ہر اس چیز کی مخالفت کرتا ہے جو اسلام کے خلاف ہو اور 27ویں ترمیم نے قانون کو غیر مؤثر کر دیا۔
محمود اچکزئی نے بتایا کہ ہم ایک بڑی اپوزیشن اتحاد کانفرنس بلا رہے ہیں جس میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے، بدتمیزی نہیں ہوگی اور پر امن احتجاج ہوگا۔
اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ آج ہم نے پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک واک کی، پاکستان میں عوام کے لیے انصاف کے تمام راستے بند ہوگئے، اب ظلم کا راستہ ہمارے سسٹم میں کوئی نہیں روک سکتا۔
انہوں نے کہا کہ متفقہ آئین کو متنازع آئین بنا دیا گیا، پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہو رہا ہے، آئین کی روح کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔ اب یہ اسرئیل کو تسلیم کرلیں تو انہیں کون پوچھے گا؟ ہم پوچھیں گے اور پاکستان کی عوام پوچھے گی، جب تک زندہ ہیں ہم چپ نہیں رہیں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آنے والا جمعہ پورے ملک میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا، ہر کوئی جمعہ کو سیاہ پٹیاں باندھے گا، قومی کانفرنس بھی بلائی جا رہی ہے۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پیٹرول میں 100 روپے ٹیکس دیا جا رہا ہے، اس وقت لوگ گندہ پانی پینے کی وجہ سے بیمار ہیں، ڈھائی لاکھ روپے ہر پاکستانی مقروض ہے لیکن ان کے لیے کوئی قانون سازی نہیں ہو رہی، صرف اشرافیہ کے لیے قانون سازی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسے دستور کو نہیں مانتے نہیں جانتے، 27 ویں آئینی ترمیم بنیادی حقوق پر ڈرون حملہ ہے، استثنا غیر قانونی ہے، پاکستانی عوام اس کو مسترد کرتی ہے۔ ہم اس کی جنگ جاری رکھیں گے۔
مشتاق خان نے کہا کہ پاکستان کے مشیر سیاحت اسرائیل کے مشیر سے ملتے ہیں، امریکی دباؤ پر ٹرمپ کے منصوبے کو ووٹ دیا، یہ فلسطین کا سودا ہے، یہ مسجد اقصیٰ کا سودا ہے، ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔