بلاوائیو ٹیسٹ، جنوبی افریقا کیخلاف زمبابوے ٹیم مشکل میں گھر گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
جنوبی افریقا کے خلاف بلاوائیو ٹیسٹ میں زمبابوے کی ٹیم سخت مشکل میں گھر گئی ہے۔
ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن کے اختتام پر جنوبی افریقا نے زمبابوے کو 537 رنز کا ہدف دے دیا ہے۔
جنوبی افریقی ٹیم نے گزشتہ روز کی اپنی دوسری نامکمل اننگز 49 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے آگے بڑھائی اور پوری ٹیم 369 رنز پویلین لوٹ گئی۔
جنوبی افریقا کی طرف سے ویان مولڈر نے 147 رنز کی شانداری باری کھیلی اور اننگز کے دوران 17 چوکے اور 2 چھکے لگائے۔
کیشو مہاراج 51 کے علاوہ کوئی اور بیٹر نصف سنچری تک بھی نہ پہنچ سکا اور پوری ٹیم 369 پر آؤٹ ہوگئی، یوں زمبابوے کو 537 رنز کا ہدف مل گیا۔
جنوبی افریقا نے پہلی اننگز 9 وکٹ کے نقصان پر 418 رنز پر ڈکلیئر کردی تھی، جس کے جواب میں زمبابوے کی ٹیم 251 رنز ڈھیر ہوئی، یو ں اسے 167 رنز کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر زمبابوے نے 1 وکٹ پر 32 رنز بنالیے ہیں، بلاوائیو ٹیسٹ جیو سوپر پر براہ راست نشر کیا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقا
پڑھیں:
حکومت مذاکرات کی متلاشی، اسپیکر نے شیخ وقاص کیخلاف کارروائی روک دی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نمائندوں کے درمیان بدھ کو قومی اسمبلی کے اسپیکر کے دفتر میں ملاقات ہوئی جس میں دونوں فریقین نے مذاکرات کے امکان پر بات چیت کی، جبکہ اسپیکر نے پی ٹی آئی کے وقاص اکرم شیخ کیخلاف تادیبی کارروائی کیلئے ووٹنگ کا عمل جذبۂ خیرسگالی کے تحت موخر کر دیا۔ ذرائع کے مطابق، اسپیکر ایاز صادق، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پی ٹی آئی کے وفد کو سہولت دیتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کی ایوان سے 40؍ دن سے زائد غیر حاضری پر سزا کی قرارداد کو روکے رکھا۔ اس اقدام کو ممکنہ مذاکرات سے قبل کشیدگی کم کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ ملاقات کے دوران اسپیکر نے سیاسی عمل میں شمولیت کی ضرورت پر زور دیا۔ اعظم نذیر تارڑ اور طارق فضل چوہدری نے بھی اس موقف کی حمایت کی جبکہ پی ٹی آئی وفد نے اس معاملے پر اپنی پارلیمانی پارٹی اور دیگر رہنمائوں سے مشاورت کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وہ اس پر جواب دیں گے۔ اسی دوران، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید نوید قمر نے اپوزیشن بنچوں پر پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سابق اسپیکر اسد قیصر سے ملاقات کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ سیاسی راستہ اختیار کریں تاکہ پیپلز پارٹی ان کی مدد کر سکے۔ اسپیکر کے دفتر میں ہونے والی ملاقات کے دوران اگرچہ دونوں فریق مذاکرات کے حامی نظر آئے، تاہم، ذرائع نے تصدیق کی کہ کسی بھی باضابطہ عمل کے آغاز کیلئے جیل میں موجود پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی منظوری درکار ہو گی، جو حکومتی جماعتوں سے بات چیت کے مخالف ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ بدھ کو پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اکثریت نے مذاکرات کی حمایت کی، تاہم ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ حتمی فیصلہ عمران خان کا ہوگا۔ حکومتی اتحادی نون لیگ اور پیپلز پارٹی نے نجی طور پر پی ٹی آئی رہنمائوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کی سیاسی بحالی میں مدد کیلئے تیار ہیں، جو صرف باضابطہ مذاکرات کے ذریعے ممکن ہو سکتی ہے۔ ماضی میں پی ٹی آئی متعدد مرتبہ مذاکرات کے مواقع ضایع کر چکی ہے، کیونکہ عمران خان صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت پر اصرار کرتے رہے ہیں، جبکہ اسٹیبلشمنٹ کو اس میں دلچسپی نہیں۔
انصار عباسی