محمد سراج کا بلّا نامعلوم شخص نے توڑ دیا، بھارتی کرکٹر غصے میں لال پیلے ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج کا بیٹ نامعلوم شخص نے توڑ دیا جس کے بعد کرکٹر نے برہمی کا اظہار کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فاسٹ بولر محمد سراج اس وقت ایک دلچسپ واقعے کا مرکز بنے جب بھارت نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کی تیاریوں کے دوران برمنگھم میں نیٹ پریکٹس کی۔ ایجبسٹن میں 2 جولائی سے شروع ہونے والے ٹیسٹ سے قبل کھلاڑی پریکٹس میں مصروف تھے، مگر سراج کے ٹوٹے ہوئے بیٹ پر ردِعمل نے اس سنجیدہ ماحول میں ایک لمحے کے لیے ہنسی کا عنصر شامل کر دیا۔
ہیڈنگلے میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں بھارت کے نچلے آرڈر کی ناکامی کے بعد، ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور بیٹنگ کوچ سیتانشو کوٹک نے بولرز کو بیٹنگ میں اضافی محنت کرنے کی ہدایت دی ہے۔
محمد سراج بھی اس امید میں نیٹ سیشنز میں بھرپور محنت کررہے ہیں کہ تاکہ ایک قابل اعتماد ٹیل اینڈر ثابت ہوں۔ تاہم ایک سیشن کے دوران جب انہوں نے اپنے بیٹ میں خرابی محسوس کی تو ان کا ردِعمل نہایت دلچسپ اور ڈرامائی تھا۔
ٹائمز آف انڈیا کی جانب سے جاری کی گئی ایک تربیتی ویڈیو میں سراج کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ میرا بیٹ کیسے ٹوٹ گیا؟ کس نے میرا بیٹ توڑا یار؟
پہلے تو سراج واضح طور پر ناراض دکھائی دیے، یہاں تک کہ انہوں نے غصے سے تیز نظر بھی دوڑائی، لیکن کچھ ہی لمحوں بعد وہ خود ہنس پڑے اور یہ لمحہ ایک مسکراہٹ کے ساتھ ختم ہو گیا۔
واضح رہے کہ انگلینڈ نے سنسنی خیز مقابلے میں بھارت کو پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست دی تھی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت میں ’آئی لَو محمد ﷺ‘ مہم میں تیزی، حکومت نے بوکھلاہٹ میں انٹرنیٹ بند کردیا
اتر پردیش کے شہر بڑھائیلی میں گزشتہ ہفتے ‘I Love Muhammad’ پوسٹر تنازعہ کی وجہ سے ہونے والے ہنگاموں کے تناظر میں جمعہ کی نماز سے قبل سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے شہر میں انٹرنیٹ سروسز معطل، سڑکیں سنسان اور پولیس کے ساتھ ساتھ صوبائی مسلح کانسٹیبلری (PAC) اور ریپڈ ایکشن فورس (RAF) کے اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے، ‘I Love Muhammad’ مہم کی حمایت میں طے شدہ مظاہرے کی حکام کی جانب سے منسوخی کے بعد مسجد کے باہر تقریباً 2 ہزار افراد اور پولیس کے مابین تصادم ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 81 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں اسلام مخالف تقریر کیخلاف احتجاج کرنیوالے مسلم رہنما کا گھر مسمار
انٹرنیٹ خدمات چار اضلاع میں 4 اکتوبر سہ پہر 3 بجے تک معطل رکھی گئی ہیں۔ یہ معطلی دسےرا کے تہوار کے پیش نظر افواہوں اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ کی گئی ہے۔ اس دوران موبائل انٹرنیٹ، ایس ایم ایس، براڈ بینڈ اور وائرلیس کنکشن بھی معطل رہیں گے، جس کی اطلاع ہوم سیکرٹری گوراو دیال نے جاری کی ہے۔
اس کے علاوہ، شہر میں ڈرون بھی فضاء میں تعینات کر دیے گئے ہیں تاکہ امن و امان کی صورتحال پر مکمل نظر رکھی جا سکے۔ ڈویژنل کمشنر بھوپندر ایس چودھری نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے انجام دیں اور کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: راہول گاندھی کی ’ووٹ چور؛ گدی چھوڑ‘ مہم، بھارت کا انتخابی بحران بے نقاب
بڑھائیلی کے ساتھ ساتھ شاہجہاں پور، پیلی بھٹ اور بداون اضلاع میں بھی ہائی الرٹ جاری ہے اور حساس مقامات پر مسلح پولیس فورسز تعینات کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔
یہ پرتشدد واقعات اس وقت جنم لیے جب مذہبی رہنما توقیر رضا خان نے ‘I Love Muhammad’ مہم کی حمایت میں مظاہرہ بلایا تھا لیکن حکام کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر مظاہرہ اچانک منسوخ کر دیا گیا۔ اس فیصلے سے مظاہرین میں غم و غصہ پیدا ہوا، جس کے باعث پتھراؤ اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
جمعہ کی نماز سے قبل علہ حضرت درگاہ کے سینئر عالم دین مولانا احسن رضان خان نے مقامی مسلمانوں سے پرامن رویہ اپنانے اور نماز کے بعد گھروں کو جانے کی اپیل کی ہے تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
'I Love Muhammad' مہم انڈیا مظاہرے انڈیا میں مسلمان مسلمان مہم