Nawaiwaqt:
2025-05-23@01:24:23 GMT

بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا: وزیراعظم

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی جنگ کسی بھی لمحے انتہائی خطرناک رخ اختیار کرسکتی تھی. جس کے نتائج بہت بھیانک ہوسکتے تھے، ان چار دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا میری نظر میں 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا گیا ہے۔مظفر آباد میں بھارتی جارحیت میں شہید پاکستانی شہریوں کے لواحقین میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی جنگ کسی بھی لمحے انتہائی خطرناک رخ اختیار کرسکتی تھی، جس کے نتائج بہت بھیانک ہوسکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ افسوسناک تھا.

بھارت نے اس کی آڑ میں پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی، ہم نے اس کے خلاف پوری دنیا کو باور کروایا کہ یہ جھوٹا اور بے بنیاد الزام ہے  اور یہ سازش کا حصہ ہے جو خطے کے امن کو تباہ و برباد کرسکتا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے کہا کہ پاکستان اس واقعے کی عالمی تحقیقات کے لیے تیار ہیں. مگر بھارت نے اس پر راضی ہونے کے بجائے پاکستان پر حملہ کردیا، بھارت نے نہتے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا مگر ہم نے جوابی کارروائی میں بھارت کے شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، اور ان کے 6 جہاز گرائے اور الفتح میزائلوں سے چھٹی کا دودھ یاد دلادیا مگر ہندوستان باز نہیں آیا اور اس نے حملے جاری رکھے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک اس بات پر متفق تھے کہ پاکستان حق پر ہے، بھارت اس غرور میں تھا کہ کہ دنیا کی طاقتیں اس کے ساتھ کھڑی ہوجائیں گی مگر بھارت کے دوست غیرجانبدار ہوگئے اور جو پہلے ہی غیرجانبدار تھے وہ پاکستان کے ساتھ ہوگئے۔وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کی رات کو ہم نے بھارت پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا، سپہ سالار نے فون پر مجھ سے کہا کہ دشمن کو ایسا زوردار تھپڑ لگایا جائے کہ وہ قیامت تک یاد رکھے. اس کے نتیجے میں پھر آپ نے دیکھا کہ پٹھان کوٹ سے لے کر بھارت کا کوئی بھی ایئرپورٹ ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں کی رینج سے باہر نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ پھر صبح 9 بجے مجھے سپہ سالار کا فون آیا کہ بھارت جنگ بندی یعنی گھٹنے ٹیکنے کے لیے تیار ہے، یہ ہے وہ تاریخ جو پاکستان کی افواج نے اپنے خون سے رقم کی ہے، اب مودی سرکار پاکستان پر حملہ آور ہونے سے پہلے سو مرتبہ سوچے گی، کیونکہ اسے پتا چل گیا ہے کہ ہماری افواج پوری طرح تیار ہیں، ان چار دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا میری نظر میں 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا گیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس جنگ نے یہ ابہام غلط ثابت کردیا کہ پاکستان روایتی جنگ میں بھارت سے پیچھے رہ گیا ہے، ہمیں اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی ضرورت پیش نہیں آئی۔انہوں نے مزید کہا کہ جنگ میں فتح کی صورت میں اللہ نے ہمیں عزت دی مگر یہ عزت ان شہدا ، ان غازیوں کی مرہون منت ہے جنہوں نے پاکستان اور بھارت کے حملے سے نہ صرف بچایا بلکہ دشمن کو ایک ایسا سبق سکھایا جو وہ کبھی بھلا نہیں پائے گا۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحد تھی، یہ اتحاد وہ دولت ہے جو کسی بھی قوم کو نصیب ہوجائے تو بڑی سے بڑی مشکل آسان ہوجاتی ہے، ہم نے اسی اتحاد اور اتفاق کی طاقت سے معاشی ترقی میں آگے بڑھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آج قوم نے چیف آف آرمی اسٹاف کو فیلڈ مارشل کا خطاب دیا ہے تو یہ قوم کی بہت بڑی عزت ہے کہ ایسا دلیر سپاہی ہے جس نے فرنٹ سے لیڈ کیا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کی تعریف کررہا ہے کہ آپ نے بڑی محنت سے معیشت کو دوبارہ مستحکم کیا ہے، مگر اصل تعریف اس وقت ہوگی جب یہ قوم قرضوں سے چھٹکارا حاصل کرے گی اور ایک فولادی قوم بنے گی اور دن رات محنت کے ذریعے یہ ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔وزیراعظم نے شہدا کے ورثا کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو دس لاکھ سے بیس لاکھ روپے کے چیک دیے گئے ہیں، اور بہت جلد باقی تمام کو بھی دے دیے جائیں گے، افواج پاکستان کے شہدا کو رینک کے حساب سے ایک کروڑ سے لے کر ایک کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے شہدا کے ورثا کو گھر کی سہولت کے لیے عہدے کے لحاظ سے ایک کروڑ 90 روپے سے لے کر چار کروڑ 20 لاکھ روپے دیے جائیں گے، شہدا کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ان کی تنخواہ مع الاؤنسز جاری رہے گی. شہدا کے بچوں کو گریجویشن تک مفت تعلیم مہیا کی جائے گی. شہدا کی بیٹیوں کی شادی کے لیے دس لاکھ روپے کی میرج گرانٹ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے زخمیوں کو بیس لاکھ روپے سے لے کر پچاس لاکھ روپے تک ادا کیے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے کشمیریوں کی آزادی کے لیےآواز اٹھائی اور سفارتی سطح پر ہر طرح ساتھ دیا، چوبیس کروڑ عوام کی دعائیں کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں جو دہائیوں سے بے پناہ ظلم برداشت کررہے ہیں۔انہوں کہا کہ جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خود ارادیت نہیں مل جاتا پاکستان ان کا ساتھ دیتا رہے گا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ا کہ پاکستان پاکستان کے میں بھارت لاکھ روپے جائیں گے ایک کروڑ سے لے کر گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

بھارت کے بزدلانہ حملے میں شہید اور زخمی ہونیوالے شہریوں کیلئے امدادی پیکج کی رقم جاری

محکمہ داخلہ پنجاب نے سوگوار خاندانوں اور متاثرین میں فنڈز کی تقسیم کیلئے ضابطہ حکم جاری کر دیا ہے۔ 34کروڑ 30 لاکھ روپے کی امدادی رقم ڈپٹی کمشنرز کے آسان اسائنمنٹ اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر دی گئی ہے۔ فنڈز کو تین کیٹیگریز، شہدا، شدید زخمی اور معمولی زخمیوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ بھارتی حملے میں شہید ہونیوالے شہریوں کے اہلخانہ کو 1 کروڑ روپے امداد دی جائے گی۔ شدید زخمی شہریوں کو 20 لاکھ جبکہ معمولی زخمی کو 10 لاکھ روپے امداد ملے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے بزدلانہ حملے میں شہید اور زخمی ہونیوالے شہریوں کیلئے امدادی پیکج کے مطابق رقم جاری کر دی گئی۔ حکومت پنجاب نے 14 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو امدادی فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔ شہداء اور زخمی شہریوں کیلئے امدادی پیکج کی منظوری وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے دی تھی۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے سوگوار خاندانوں اور متاثرین میں فنڈز کی تقسیم کیلئے ضابطہ حکم جاری کر دیا ہے۔ 34کروڑ 30 لاکھ روپے کی امدادی رقم ڈپٹی کمشنرز کے آسان اسائنمنٹ اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کر دی گئی ہے۔ فنڈز کو تین کیٹیگریز، شہدا، شدید زخمی اور معمولی زخمیوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ بھارتی حملے میں شہید ہونیوالے شہریوں کے اہلخانہ کو 1 کروڑ روپے امداد دی جائے گی۔ شدید زخمی شہریوں کو 20 لاکھ جبکہ معمولی زخمی کو 10 لاکھ روپے امداد ملے گی۔

امدادی رقم کو جائز حقداروں تک شفاف انداز میں پہنچانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ فنڈز کی تقسیم سے قبل ہر وصول کنندہ کی اہلیت کی تصدیق کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنرز یقینی بنائیں گے کہ امدادی رقم جائز حقدار اور شہداء کے حقیقی لواحقین میں تقسیم ہو۔ شہداء کے قانونی وارثین کے علاوہ کسی تیسرے فریق کو ادائیگی نہیں کی جائے گی۔ شہداء اور زخمیوں کی تفصیلات اور چیک کی تقسیم کے ثبوت سرکاری ریکارڈ میں محفوظ کیے جائیں گے۔ متاثرین اور سوگوار خاندانوں کی تمام ذاتی معلومات مکمل رازداری سے محفوظ رکھی جائیں گی۔ امدادی پیکج کی تقسیم محکمہ داخلہ کی جاری کردہ حتمی فہرست کے مطابق کی جائے۔

ڈپٹی کمشنرز امدادی رقوم کی تقسیم کی تفصیلی رپورٹ محکمہ داخلہ کو بھجوائیں گے۔ پنجاب کے 14 متاثرہ اضلاع میں قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، اٹک، مری، بہاولپور، بہاولنگر، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گجرات، سیالکوٹ، خانیوال، اوکاڑہ اور راولپنڈی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وہ دن ضرور آئے گا جب کشمیر بنے گا پاکستان؛ وزیراعظم
  • بھارت کو چھٹی کا دودھ یاد دلادیا، مودی اب کسی حملے سے پہلے 100بار سوچے گا، وزیر اعظم شہباز شریف
  • 4 دنوں میں بھارت کو جو سبق سکھایا گیا اس سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا ، وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستان نے بھارت سے 1971 کی شکست کا بدلہ لے لیا، وزیراعظم شہباز شریف
  • عید میلاد النبی پر لاہور میں چراغاں کے انتظامات پر 34 کروڑ روپے خرچ، شفافیت پر سوالات اٹھ گئے
  • دشمن روایتی جنگ میں شکست کے بعد بچوں پر حملے کرنے پر اتر آیا ہے: عطاء اللّٰہ تارڑ
  • پاکستان اور بھارت زمانہ امن کی پوزیشن پر واپس آگئے، وزیراعظم شہباز شریف
  • مصر کے صدر نے وزیراعظم کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی
  • بھارت کے بزدلانہ حملے میں شہید اور زخمی ہونیوالے شہریوں کیلئے امدادی پیکج کی رقم جاری