سیاست سے کنارہ کشی نہیں کی، بس اپنے کام سے کام رکھتا ہوں، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ سیاست سے کنارہ کشی نہیں کی، بس اپنے کام سے کام رکھتا ہوں۔جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہوگی کسی جلسے میں شرکت نہیں کروں گا۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ایمل ولی کے ساتھ اختلافات اپنی جگہ لیکن جو ہوا اس کی مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کی بے توقیری کی ہے، انہوں نے جو الزامات لگائے ہیں اس پر وزیرِ اعظم کو نوٹس لینا چاہیے، ایسے لوگ پی ٹی اے کے چیئرمین کے منصب کے لیے نااہل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے ایمل ولی کے مطالبے کی تائید کرتا ہوں۔
خیبر پختونخواہ میں 12سالہ بچے کا زیادتی کے بعد قتل، قریبی رشتے دار گرفتار
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سردار لطیف کھوسہ کی زندگی کا وہ لمحہ جس نے انکی زندگی بدل دی
— فائل فوٹوپاکستانی سینئر وکیل، سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے اپنی زندگی اس غمگین لمحے سے پردہ اُٹھا دیا جس نے ان کی زندگی بدل دی۔
حال ہی میں سابق گورنر پنجاب نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پہلی بار اپنے جواں سال بیٹے کی موت کا المناک واقعہ سنایا۔
دوران انٹرویو جب ان سے سوال کیا گیا کہ ان کی زندگی کا غمگین لمحہ کونسا ہے تو انہوں نے اپنے نوجوان بیٹے کی ناگہانی موت کا قصہ سنایا۔
پاکستان پیپلزپارٹی فرانس کے صدر چوہدری...
انہوں نے اپنے مرحوم بیٹے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے سب سے تکلیف دہ لمحہ وہ تھا جب میں نے اپنے چھوٹے بیٹے کو کھو دیا، وہ صرف 16 سال کا تھا، کالج میں پڑھتا تھا۔ ایک حادثے میں اس کا انتقال ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس کے ساتھ ہمیشہ ڈرائیور کو بھیجتے تھے لیکن اس دن اس نے ڈرائیور سے گاڑی خود چلانے کیلئے لے لی اور اس کی گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی۔
سردار لطیف کھوسہ نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 17 دن تک وہ وینٹی لیٹر پر رہا، ملک کے بہترین سرجن اس کے علاج کےلیے موجود تھے لیکن انہوں نے بھی یہی کہا کہ اس کی دماغی طور پر موت ہوگئی ہے، اسے وینٹی لیٹر پر رکھ کر اس کی تکلیف میں اضافہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت وہ اس دنیا سے گیا اس کے بعد مادی چیزوں کی کوئی اہمیت نہیں رہی۔
میزبان کے ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ بیٹے کی موت نے زندگی کا نظریہ بدل دیا اس دن احساس ہوگیا کہ کچھ بھی باقی نہیں رہے گا سب ایک نہ ایک دن ختم ہوجائے گا۔