پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اسد قیصر—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد لائیں گے تو پکا کام کریں گے، فی الحال ایسا نہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ کوئی بیک ڈور ملاقاتیں یا مذاکرات نہیں ہو رہے، اگر مذاکرات ہو رہے ہوتے تو ہمارے ساتھ ایسا رویہ رکھا جاتا تھا؟ مذاکراتی نشست کے بارے میں مجھے کوئی علم نہیں۔

اسپیکر یا وزیرِاعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانی ہے: اسد قیصر

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بتایا ہے کہ اگرکشیدہ صورتحال میں تحریک عدم اعتماد لاتےتو ہماری حب الوطنی پر شکوک ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس کے پاس اختیار ہیں ان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے وضاحت کی ہے کہ قانون اور آئین کے اندر بات ہوگی۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ اس وقت ملک کے حالات خراب ہیں، بھارت کے ساتھ کشیدگی ہے، ہم اپنی تمام چیزیں پیچھے رکھ کر پاکستان کو ترجیح دیتے ہیں۔

اسد قیصر کا یہ بھی کہنا تھا کہ جی ڈی اے، بلوچستان اور کے پی کی پارٹیاں ہمارے ساتھ گرینڈ الائنس میں ہیں، مولانا صاحب اپنی سیاست کو دیکھ رہے ہیں، مولانا صاحب جیسے مناسب سمجھیں ویسے آگے بڑھیں، ملک کی خاطر ہم تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: تحریک عدم اعتماد

پڑھیں:

پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی

پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔

اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔

اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔

 

متعلقہ مضامین

  • سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟