گرفتار دہشتگردوں کے قبضے سے اسلحہ، ایمونیشن اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے، دہشتگردوں کا تعلق فتنہ الخوارج کمانڈر رومان رئیس اور اسلام دین گروپ سے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن سے فتنہ الخوارج تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے 3 انتہائی مطلوب دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس حوالے ترجمان رینجرز نے کہا کہ پاکستان رینجرز سندھ اور سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاعات پر کورنگی مہران ٹاؤن میں کارروائی کی، کارروائی میں فتنہ الخوارج تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے 3 انتہائی مطلوب دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشتگردوں کے قبضے سے اسلحہ، ایمونیشن اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے، دہشتگردوں کا تعلق فتنہ الخوارج کمانڈر رومان رئیس اور اسلام دین گروپ سے ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دہشتگرد نور محمد بھتہ وصولی، ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کیلئے منصوبہ بندی کر رہا تھا، دہشتگرد نور محمد نے اکثر اہم مقامات کی ریکی بھی کر رکھی تھی، ملزمان عسکری تربیت یافتہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو فتنہ الخوارج کے کمانڈر نے بھتہ وصولی، ٹارگٹ کلنگ، دہشتگردی کیلئے کراچی بھیجا تھا، دہشتگرد نعمت اللّٰہ نے اعتراف کیا کہ وہ فتنہ الخوارج کا انتہائی سرگرم رکن ہے، دہشتگرد 2018ء میں فتنہ الخوارج مفتی نور ولی گروپ میں شامل ہوا، دہشتگرد نے افغانستان سے عسکری تربیت حاصل کی اور کے پی کے میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث رہا۔

ترجمان نے کہا کہ دہشتگرد 2019ء میں دہشتگردی کی کارروائی کے دوران گرفتار ہو کر جیل جا چکا ہے، گرفتار دہشتگرد نور محمد 2022ء میں فتنہ الخوارج اسلام الدین کے گروپ میں شامل ہوا، جبکہ دہشتگرد صابر اللّٰہ 2018ء میں فتنہ الخوارج مفتی نو رولی گروپ میں شامل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد صابر سوشل میڈیا پر فتنہ الخوارج کی کارروائیوں کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل کرتا تھا، دہشتگرد صابر کراچی میں دہشتگردی کی کارروائیوں کیلئے منصوبہ بندی کر رہا تھا، گرفتار دہشتگردوں کو قانونی کارروائی کیلئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں فتنہ الخوارج گرفتار دہشتگرد دہشتگردوں کو دہشتگردی کی کہ دہشتگرد نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان میں سرگرم بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کو ’فتنہ الہندوستان‘قرار دینے کا فیصلہ

حکومت نے تمام وزارتوں اور سرکاری محکموں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ بلوچستان میں فعال کالعدم اور دہشت گرد تنظیموں کے لیے ’فتنۃ الہندوستان‘ استعمال کیا جائے، یہ فیصلہ مذکورہ تنظیموں کے بھارت کے ساتھ ناقابل تردید تعلق کے شواہد سامنے آنے پر کیا گیا ہے۔

پاکستان میں جاری دہشتگردی خصوصاً بلوچستان میں ہونے والے حملوں کے پیچھے بھارت کی ریاستی سرپرستی کا پردہ پہلے چاک کیا جاچکا ہے، سیکیورٹی ذرائع اور حکومتی بیانات کے مطابق بھارت نہ صرف کالعدم تنظیموں کو مالی معاونت فراہم کر رہا ہے بلکہ ان کے سرغنہ بھارت کا باقاعدگی سے دورہ کرتے رہے ہیں جہاں انہیں لاجسٹک اور آپریشنل معاونت کے ساتھ ساتھ طبی سہولیات بھی فراہم کی جاتی رہی ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے سابق سرغنہ اسلم اچھو نے 2016 میں افغان پاسپورٹ اور جعلی نام سے بھارت کا سفر کیا، جہاں اس نے نہ صرف بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے اہلکاروں سے ملاقاتیں کیں بلکہ دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج بھی رہا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت خوارج اور بلوچستان میں سرگرم دہشتگردوں کا سرپرست ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلم اچھو 2018 میں کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا جبکہ اس کا بیٹا دالبندین میں چینی انجینئروں پر خودکش حملے میں ملوث رہا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بی ایل اے کے موجودہ سرغنہ بشیر زیب نے بھی 2017 میں بھارت کا دورہ کیا اور جعلی شناخت ’گل آغا‘ کے تحت افغان پاسپورٹ پر سفر کرتا رہا۔ بشیر زیب بلوچستان اور کراچی میں ہونے والے متعدد دہشتگرد حملوں میں ملوث رہا ہے، جن میں جعفر ایکسپریس پر حملہ اور چینی اہلکاروں پر حملہ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچ نیشنل آرمی کے سرغنہ گلزار امام عرف شمبے نے بھی بھارت میں زیر علاج رہنے اور وہاں سے سہولت کاری حاصل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت پاکستان میں دہشتگردی کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کررہا ہے اور بھارتی فوج کے حاضر سروس افسران اس عمل میں ملوث ہیں۔

مزید پڑھیں: کیا پاک بھارت تنازع کے بعد بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات میں تیزی ہوئی ہے؟

سیکیورٹی اداروں کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ بھارت میں 21 سے زائد دہشتگردوں کے بیس کیمپس چلا رہی ہے، جنہیں پاکستان میں تخریب کاری کے لیے تربیت دی جاتی ہے۔ ان کیمپوں کا مرکزی مرکز بھارتی ریاست راجستھان میں بتایا جاتا ہے، جہاں سے سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے خصوصی سیل کام کررہا ہے۔

حالیہ برسوں میں بلوچستان میں ہونے والے بڑے حملوں کے بعد بھی بھارتی مداخلت کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ اگست 2024 میں مستونگ، قلات، بولان، موسی خیل اور لسبیلہ میں عسکری تنصیبات اور شہریوں پر حملے ہوئے، جن کے پیچھے حکومت نے بھارتی سرپرستی کی نشاندہی کی تھی۔

اسی طرح مارچ 2025 میں جعفر ایکسپریس کی ہائی جیکنگ اور ستمبر 2023 میں مستونگ میں 12 ربیع الاول کے جلوس پر ہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں بھی بھارتی خفیہ ایجنسی را کے کردار کے شواہد سامنے آئے۔

مزید پڑھیں: امن ہماری کمزوری نہیں، اراکین بلوچستان اسمبلی کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت

وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی اس بات کی تصدیق کرچکے ہیں کہ بھارت بلوچستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کررہا ہے اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان یعنی فتنہ الخوارج سمیت بی ایل اے یعنی فتنۃالہندوستان کو اسلحہ اور مالی وسائل فراہم کر رہا ہے تاکہ ملک بھر میں عدم استحکام پیدا کیا جا سکے۔

دفاعی تجزیہ کار راشد قریشی نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک طویل عرصے سے پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں دہشتگردی کررہا ہے جس کے ٹھوس شواہد پاکستان متعدد بار عالمی اداروں اور دنیا کے سامنے رکھ چکا ہے، اور بھارتی ایجنسی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کی پاکستان سے گرفتاری اس بات کی واضح دلیل ہے۔

’دراصل بھارت یہ تمام اقدامات اس لیے کررہا ہے کیونکہ وہ دنیا کو الجھانا چاہ رہا ہے کہ پاکستان دہشتگردوں کی سرپرستی کرنے والا ملک ہے حالانکہ بھارت بلوچستان میں مداخلت کرتے ہوئے دہشتگرد تنظمیوں کی حمایت کررہا ہے، جو لوگوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: بلوچستان میں دہشتگردی کی بھارتی سرپرستی کے ٹھوس شواہد سامنے آگئے

راشد قریشی نے بتایا کہ معرکہ حق میں پاکستان نے بھارت کو ایسا سبق سکھایا ہے کہ ان کی آئندہ آنے والی نسلیں اسے یاد رکھیں گی البتہ اس امر کی ضرورت ہے کہ اب پاکستان عالمی فورمز اور دنیا بھر کو یہ باور کروائے کہ بھارت خود ایک دہشتگرد ریاست ہے جس کے لیے ہمیں سفارتی طور پر اپنا مضبوط مقدمہ لڑنے کی ضرورت ہے۔

بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ کے ترجمان بابر یوسف زئی نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمیشہ سے بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں ملوث رہا ہے اور وہ اپنی پراکسیز کے ذریعے بلوچستان میں ہمیشہ مداخلت کرتا رہا ہے۔

’ماضی میں بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری ہو یا حالیہ دِنوں میں بھارتی ایجنٹ اشوک چترویدی کی گرفتاری جو خود اس بات کے اعتراف کرچکے ہیں کہ بھارت اپنی پراکسی کے ذریعے بلوچستان میں دہشتگردی کرواتا ہے۔‘

مزید پڑھیں:پہلگام فالس فلیگ میں ناکامی کے بعد بھارت کا بلوچستان میں بڑی دہشتگردی کا منصوبہ بے نقاب

بابر یوسف زئی نے کہا کہ بلوچستان میں موجود بھارتی پراکسیز بی ایل اے اور بی ایل ایف کی شکل میں بلوچستان میں معصوم شہریوں کا قتل عام کرتی ہیں جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بھارت ایک سفاک اور دہشتگرد ملک ہے۔

’جب سے پاکستان آزاد ہوا ہے تب سے بھارت کی یہ کوشش رہی ہے کہ بلوچستان کو غیر مستحکم کرے۔ بلوچستان میں جتنی بھی دہشتگردی کی کاروائیاں ہوتی ہیں ان کے پس پردہ بھارتی شواہد ملتے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بھارت پاکستان فتنۃ الہندوستان ناقابل تردید

متعلقہ مضامین

  • انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار کر لئے گئے ، تفصیل جانئے
  • کراچی سے فتنہ الخوارج کے 3انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار، دھماکا خیز مواد بھی برآمد
  • رینجرز اور سی ٹی ڈی کی خفیہ کارروائی، فتنہ الخوارج کے 3 انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
  • کراچی سے فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 3 انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
  • کراچی میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام، فتنۃ الخوارج کے 3 دہشتگرد گرفتار، اسلحہ، دھماکا خیز مواد برآمد
  • پاکستان میں سرگرم بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کو ’فتنہ الہندوستان‘قرار دینے کا فیصلہ
  • خضدار میں معصوم بچوں کی اسکول بس پر دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، شاداب رضا نقشبندی
  • کراچی سے کالعدم بلوچ عسکری تنظیم کا خطرناک دہشتگرد گرفتار، سنسنی خیز انکشافات
  • کراچی سے کالعدم بلوچ ملیٹنٹ آگنائزیشن کا خطرناک دہشتگرد گرفتار، سنسنی خیز انکشافات