Express News:
2025-11-03@06:20:40 GMT

ضلع بنوں اور ضلع خیبر میں پولیس چوکیوں پر حملے ناکام

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

پشاور:

نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے رات گئے ضلع بنوں کی چوکی فتح خیل اور ضلع خیبر کی تکیہ پوسٹ باڑہ پر حملے کیے گئے، تاہم پولیس کی بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی کے باعث دونوں حملے ناکام بنا دیے گئے۔

بنوں میں فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک پولیس جوان زخمی ہوا، جسے فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔ پولیس نے پیشہ ورانہ مہارت اور بے مثال دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شرپسند عناصر کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔

آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے بنوں اور خیبر پولیس کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ جوانوں نے چوکس رہتے ہوئے فرض شناسی اور بہادری کی اعلیٰ مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور دہشت گردی کے خاتمے تک پولیس کی جدوجہد جاری رہے گی۔

آئی جی پی ذوالفقار حمید نے دونوں اضلاع کے پولیس جوانوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا۔

دریں اثنا وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بنوں میں پولیس چوکی پر حملہ ناکام بنانے اور میانوالی میں 3 خوارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر بہادر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ بنوں پولیس کے  جوانوں نے  خوارجی دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے حملہ ناکام بنایا، خوارجی دہشتگردوں کے مذموم عزائم خاک میں ملانے پر خیبرپختونخوا پولیس کے بہادر سپوتوں پر ناز ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس جوانمردی سے  دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، سی ٹی ڈی  کے جوانوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں پر فخر ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

جرات، بہادری و ہمت کے نشان، غازیانِ گلگت بلتستان کو سلام

گلگت (نیوزڈیسک) گلگت بلتستان کی آزادی کی کہانی گلگت کے جوانوں نے دشمن کے خون سے لکھی جسے معرکہ 1948ء کے غازی علی مدد نے انتہائی خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔

بہادر غازیوں نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکستِ فاش دے کر گلگت بلتستان کو غاصب بھارت کے قبضے سے آزاد کروایا، معرکہ 1948ء کے غازی علی مدد نے ناردرن سکاؤٹس میں رہ کر استور، نگر اور کارگل کے مقام پر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، غازی علی مدد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 50 سے زائد بھارتی فوجیوں کا قلع قمع کیا۔

غازی علی مدد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دشمن سے ہی چھینے گئے اسلحے سے متعدد بھارتی چیک پوسٹوں پر بھی قبضہ کیا، غازی علی مدد کا کہنا تھا کہ کرنل حسن پارٹی کے ساتھ قمری ٹاپ، صوبیدار میجر بابر لداخ اور شان خان کو کارگل کا چارج دیا گیا، کارگل فتح کرنے کے بعد درازل سے دشمن کی خبر ملی تو 700 کی نفری بھیجی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ جوان نگر اور کچھ استور کی پوسٹوں پر دشوار گزار راستوں سے ہوتے ہوئے پہنچے، ہمیں صوبیدار تنویر کے ساتھ آگے بھیجا گیا جہاں دشمن کی بڑی تعداد موجود تھی، ہم حملہ آور ہوئے تو دشمن ہتھیار چھوڑ کر بھاگ گئے، ہم نے دشمن سے بھاری مقدار میں ہتھیار جمع کرنے کے بعد جوانوں میں تقسیم کیے۔

غازی علی مدد کا کہنا تھا کہ اگلے دن پھر حملے کیلئے جوانوں کو تیار کیا گیا، اس دوران ہم مستقل پیدل آگے بڑھتے گئے، ان جوانوں نے دشمن پر حملہ کر کے 50 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا، 50 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دشمن 3 دن تک ہم پر جہازوں سے حملہ کرتا رہا، ہم انتہائی مشکلات اور مسائل کے باوجود دشمن کو شکست دینے میں کامیاب رہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • حیدرآباد: ایک مزدور کسان کھیتوں میں کیڑے مار دوا کاچھڑکائو کرتے ہوئے
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
  • وزیراعلیٰ کے پی کا خیبر ٹیچنگ اسپتال میں صحت کارڈ کی بغیر اطلاع بندش کا نوٹس
  • برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
  • تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے
  • کراچی: حملے کی منصوبہ بندی ناکام، ایس آر اے کے انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار
  • جرات، بہادری و ہمت کے نشان، غازیانِ گلگت بلتستان کو سلام
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں