Nawaiwaqt:
2025-07-08@08:14:11 GMT

پاکستان سافٹ بال فیڈریشن کے صدر آصف عظیم انتقال کرگئے

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

پاکستان سافٹ بال فیڈریشن کے صدر آصف عظیم انتقال کرگئے

پاکستان سافٹ بال فیڈریشن کے صدر آصف عظیم انتقال کرگئے۔آصف عظیم کے بیٹے نے والد کےا نتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد کو 2 ہفتے قبل دل کا دورہ پڑا تھا اور وہ 2 ہفتے سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔آصف عظیم پاکستان سافٹ بال فیڈریشن کے صدر کے ساتھ ساتھ پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے میڈیا کوآرڈینیٹر بھی تھے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

وطن پر قربان ہونے والےقوم کے عظیم سپوت کیپٹن کرنل شیرخان (نشان حیدر) کا 26واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔

پاکستان کا  سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر  حاصل کرنے والے کیپٹن کرنل شیرخان کا 26واں یوم شہادت  نہایت عقیدت اور احترام کے ساتھ آج منایا جارہا ہے۔  قوم اپنے اس عظیم سپوت کو خراجِ تحسین پیش کر رہی ہے، جس نے  کارگل کے معرکے میں بھارت کے خلاف  جرات، بہادری اور شجاعت کی عظیم مثال قائم کی، جس کی بہادری کا اعتراف نہ صرف پاکستان بلکہ دشمن بھارت نے بھی کیا۔ کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے نومبر 1992ء میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا اور 1995 میں سندھ رجمنٹ کا حصہ بنے۔ جنوری 1998ء میں انہوں نے اپنی خواہش پر لائن آف کنٹرول پر خدمات انجام دینے کے لیے خود کو پیش کیا، جہاں وہ ناردرن لائٹ انفنٹری میں تعینات ہوئے۔ 28 جون 1999ء کو بھارتی فوج نے کارگل کے دراس سیکٹر پر بھرپور حملہ کیا، مگر کیپٹن شیر خان کی قیادت میں محض 14 جوانوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور ان کے قدم اکھاڑ دیے۔ بھارتی بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) مہندر پرتاب سنگھ نے ان کی بے خوفی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں جوابی حملوں نے ہماری دفاعی لائن کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ دن کی روشنی میں دشمن پر حملہ صرف شیر خان ہی کر سکتا تھا۔ کیپٹن شیر خان نے بہادری، جرات اور اعلیٰ حکمت عملی سے دشمن کی چوٹی ٹائیگر ہل اور اردگرد کی بلندیوں پر حملہ کیا۔ ان کے حملے نے اتنا خوف پیدا کیا کہ بھارت کو 8 سکھ بٹالین کے لیے اضافی نفری منگوانی پڑی۔ 5 جولائی 1999ء کو کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ وہ آخری سانس تک دشمن کا مقابلہ کرتے رہے اور شہادت کے وقت بھی ان کی انگلی بندوق کے ٹریگر پر تھی۔ ان کی بے مثال شجاعت کے اعتراف میں بھارتی کمانڈر نے بھی ان کے جسد خاکی کے ساتھ ایک خط بھیجا جس میں لکھا تھا کہ ایسے سپاہی کو بہادری کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا جانا چاہیے۔ 13 اگست 1999ء کو حکومتِ پاکستان نے کیپٹن کرنل شیر خان کو پاکستان کا اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر عطا کیا۔ آج ان کی قربانی کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ وطن کے لیے جان قربان کرنے والے کبھی نہیں مرتے، وہ قوم کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہری پور: سوتیلی ماں نے 8 سالہ بچے کو مبینہ تشدد کے بعد سر پر ڈنڈے مار کر قتل کردیا
  • نوازشریف کی عمران خان سے اڈیالہ میں ممکنہ ملاقات کی سوچ، وزیردفاع خواجہ آصف کا موقف آگیا
  • ٹرینوں کو حادثات سے بچانے والا ’’سیمو لیٹر‘‘ دو سال سے خراب، طالبعلم تربیت سے محروم
  • پی ایس ایکس میں کاروبار کا شاندار آغاز، انڈیکس ایک لاکھ 33 ہزار کی سطح عبور کرکے نئی بلندی پر پہنچ گیا
  • افسوس ناک خبر، پیپلز  پارٹی کے سینئر رہنما عبدالستار بچانی انتقال کرگئے
  • پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما عبدالستار بچانی انتقال کرگئے
  • سابق امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب راؤ محمد ظفر انتقال کرگئے  
  • پاکستان کے ہاکی میچز؛ بھارتی فیڈریشن کو تحریری کلیئرنس درکار
  • جموں کشمیر نیشنل ا سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سینئر لیڈر زاہد آصف آزادی انتقال کر گئے
  • وطن پر قربان ہونے والےقوم کے عظیم سپوت کیپٹن کرنل شیرخان (نشان حیدر) کا 26واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔