اسکرین گریب

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور سیکریٹری داخلہ نے بھارت کی پراکسی وار کو فتنہ الہندوستان کا نام دے دیا۔

اسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر اور سیکریٹری داخلہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملہ فتنہ الہندوستان نے کیا، بلوچستان میں حملے کا واقعہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کی سرپرستی میں ہوا۔

پکڑے گئے دہشت گردوں نے بتایا ہے کہ فتنہ الہندوستان کیسے پاکستان میں دہشت گردی کرتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 2015ء میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے شواہد اقوام متحدہ کو دیے

انہوں نے کہا کہ بھارت آپریشن سندور میں بری طرح ناکام ہوا ہے، بھارت نے اب دہشت گرد پراکسیز کو بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا حکم دیا ہے۔

سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ان نیٹ ورکس کو ختم کرے گی، ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ دہشت گردی کی ان کارروائیوں پر سخت ایکشن ہو گا، فتنہ الہندوستان نے اب سافٹ ٹارگٹس پر حملے شروع کیے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ فتنہ الہندوستان اپریل 2024ء سے بلوچستان میں معصوم شہریوں کو قتل کر رہا ہے، 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد شہریوں کو قتل کیا گیا، بھارت کے پاس ایسے کون سے ثبوت تھے جس کی بنیاد پر 6 اور 7 مئی کو شہریوں پر حملے کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس تھی کہ وہ اپنے اثاثوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو فعال کریں گے، 6 مئی اور 10 مئی کے درمیان فنتہ الہندوستان نے 33 دہشت گرد حملے کیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں نے بھارت کی پشت پناہی کا اعتراف کیا ہے، بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، 21 مئی کو بھارت کے حکم پر فتنہ الہندوستان نے یہ سب کچھ کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فتنہ الہندوستان سیکریٹری داخلہ ا ئی ایس پی ا ر الہندوستان نے نے کہا کہ

پڑھیں:

سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع

افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف
عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، ایکس پر جاری بیان

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی” کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • فرانس: دہشت گردی کا الزام، افغان شہری گرفتار
  • فرانس میں دہشت گردی کے الزام میں افغان شہری گرفتار
  • امریکا: دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
  • امریکا, دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
  • دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سب کو متحد ہونا ہوگا، وزیراعظم
  • سکیورٹی فورسز کی بلوچستان میں 2کارروائیاں؛ فتنۃ الہندوستان کے 18دہشت گرد ہلاک
  • وزیر دفاع: کابل کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینی ہوگی
  • پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی، وزیر دفاع