بھارت کی پراکسی وار کو ’فتنہ الہندوستان‘ کا نام دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
اسکرین گریب
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور سیکریٹری داخلہ نے بھارت کی پراکسی وار کو فتنہ الہندوستان کا نام دے دیا۔
اسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر اور سیکریٹری داخلہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملہ فتنہ الہندوستان نے کیا، بلوچستان میں حملے کا واقعہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کی سرپرستی میں ہوا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 2015ء میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے شواہد اقوام متحدہ کو دیے
انہوں نے کہا کہ بھارت آپریشن سندور میں بری طرح ناکام ہوا ہے، بھارت نے اب دہشت گرد پراکسیز کو بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا حکم دیا ہے۔
سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ان نیٹ ورکس کو ختم کرے گی، ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ دہشت گردی کی ان کارروائیوں پر سخت ایکشن ہو گا، فتنہ الہندوستان نے اب سافٹ ٹارگٹس پر حملے شروع کیے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ فتنہ الہندوستان اپریل 2024ء سے بلوچستان میں معصوم شہریوں کو قتل کر رہا ہے، 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد شہریوں کو قتل کیا گیا، بھارت کے پاس ایسے کون سے ثبوت تھے جس کی بنیاد پر 6 اور 7 مئی کو شہریوں پر حملے کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس تھی کہ وہ اپنے اثاثوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو فعال کریں گے، 6 مئی اور 10 مئی کے درمیان فنتہ الہندوستان نے 33 دہشت گرد حملے کیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں نے بھارت کی پشت پناہی کا اعتراف کیا ہے، بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، 21 مئی کو بھارت کے حکم پر فتنہ الہندوستان نے یہ سب کچھ کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فتنہ الہندوستان سیکریٹری داخلہ ا ئی ایس پی ا ر الہندوستان نے نے کہا کہ
پڑھیں:
افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
نیویارک(نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے اٹھنے والی دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین نے کالعدم تنظیموں بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندیوں کی درخواست دی ہے، دہشت گرد افغان پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ان شواہد میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا اور بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کو درہم برہم کرنا اور سبوتاژ کرنا ہے۔
مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ طالبان بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں اور دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں۔
عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو ایک پُر امن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔
Post Views: 3