یومِ تکبیر، اسٹیٹ بینک کا بھی 28 مئی کو چھٹی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
28 مئی کو یوم تکبیر کی مناسبت سے ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔ اس روز ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں خصوصی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 28 مئی کو چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔ بینک دولتِ پاکستان وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق 28 مئی 2025ء بروز بدھ ’’یومِ تکبیر‘‘ کے موقع پر عام تعطیل کی بنا پر بند رہے گا۔ 28 مئی کو یوم تکبیر کی مناسبت سے ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔ اس روز ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں خصوصی تقاریب منعقد کی جائیں گی۔ وفاقی حکومت نے دسمبر 2024ء میں 28 مئی کو عام تعطیلات کی سالانہ فہرست میں شامل کیا تھا اور گزشتہ سال نوٹیفیکیشن کے ذریعے 28 مئی کو عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب 28 مئی 1998ء کو چاغی میں دھماکوں کے ذریعے دیا تھا۔ 27 برس قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی، جبکہ دنیا کی 7ویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس دن کو یوم تکبیرکا عنوان دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عمران خان کے بیٹوں کا پاکستان آنے کا اعلان
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 جولائی 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کے بیٹوں نے پاکستان آنے کا اعلان کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان نے بتایا کہ سلیمان خان اور قاسم خان نے پاکستان آنے کا اعلان کیا ہے کیوں کہ عمران خان کے بیٹے تحریک میں شامل ہونا چاہتے ہیں، اس حوالے سے عمران خان کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے، عمران خان کے بیٹوں کی برداشت ختم ہو چکی ہے اب وہ مزید نہیں سن سکتے، پہلے وہ امریکہ جا رہے ہیں وہاں اس رجیم کو ایکسپوز کریں گے، عمران خان کو یہ بھی بتا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم بہنوں کو گرفتار کر لیا گیا تو ہمارے بچے موجود ہیں وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے، میرا بیٹا شیر شاہ وطن واپس آ گیا ہے وہ کسی ڈیل کے ذریعے نہیں آیا، ہمارے پاس ذرائع آتے ہیں جو بتاتے ہیں کہ عمران خان پر اس وقت جو ظلم ہے، اس میں مریم نواز 100 فیصد شامل ہیں، پنجاب کے 26 ایم پی ایز کو مریم نواز کی تسکین کے لیے نکالا جا رہا ہے۔(جاری ہے)
دوسری طرف سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے صاحبزادے قاسم خان کا اہم پیغام سامنے آیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ "میرے والد، سابق وزیرِ اعظم عمران خان، اب جیل میں 700 دن سے زیادہ قید کاٹ چکے ہیں، اُنہیں اپنے وکلا تک رسائی نہیں دی جا رہی، اہلِ خانہ سے ملاقات کی اجازت نہیں، ہم بچوں سے مکمل طور پر کٹ چکے ہیں، اور ذاتی معالج تک کو ملاقات سے روکا جا رہا ہے، یہ انصاف نہیں، بلکہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے کہ ایک ایسے شخص کو تنہا کیا جائے اور توڑا جائے جس نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی، جمہوریت، اور پاکستان کے لیے آواز بلند کی۔