صوبوں کی طرف 161 ارب روپے کے بجلی واجبات این ایف سی ایوارڈ سے کاٹنے کی تجویز پر غور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کے اجلاس میں صوبوں کی طرف بجلی واجبات قومی مالیاتی ایوارڈ سے کاٹنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔
ایڈیشنل سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ سی سی آئی نے مالیاتی کمیشن سے صوبوں کے بجلی بقایاجات کٹوتی کی منظوری دی، وزارت خزانہ، پاور ڈویژن نے صوبوں کے ساتھ اس کا طریقہ کار بنا لیا ہے، اس مد میں صوبوں سے161 ارب روپے کی وصولی کرنی ہے، صوبوں نے31 مارچ تک 161 ارب روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں۔
حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ سندھ نے 68 ارب روپے، پنجاب نے 42 ارب روپے ادا کرنے ہیں، بلوچستان نے41 ارب روپے، خیبر پختونخوا نے 10 ارب روپے ادا کرنے ہیں، پنجاب کے علاوہ باقی صوبوں سے وصولی میں مشکلات ہیں، یہ گزشتہ تین سال کے واجبات ہیں، پنجاب کے علاوہ باقی صوبوں نے واجبات کی تصدیق کا عمل 2 سال سے روک رکھا ہے۔
نیپرا نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت میں کمی کے نوٹیفکیشنز جاری کر دیے، جس کے مطابق بجلی صارفین کو کمی کا ریلیف مارچ کے بلوں میں ملے گا۔
سینیٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ جب صوبے واجبات کو ری کنسائل نہیں کر رہے تو تسلیم کون کرے گا؟ جس کے جواب میں حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ یہ واجبات متعلقہ ڈسکوز کی طرف سے تسلیم شدہ ہیں۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ واجبات کی 25 فیصد ایٹ سورس کٹوتی کی اجازت مشترکا مفادات کونسل نے دی ہے، باقی ری کنسائل واجبات کی بعد میں وصولی کی جاتی ہے، کٹوتی صرف ری کنسائل اکاؤنٹس سے ہی ہو سکتی ہے، ہم نے اس معاملے کو وزارت خزانہ کے ساتھ اٹھایا ہوا ہے۔
سینیٹر محسن عزیز نے پوچھا کہ بجلی ٹیرف میں 7 روپے 41 پیسے کمی کس طرح آتی ہے؟ جس کے جواب میں پاور ڈویژن کے حکام نے کہا کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں 2 روپے37 پیسے فی یونٹ کمی ہوئی، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ایک روپے 13پیسے کمی ہوئی، پیٹرولیم لیوی سے 2 روپے 10 پیسے اور دیگر سے ایک روپے81 پیسے کی کمی ہوئی۔
اویس لغاری نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ قیمت ایڈجسٹ اس لیے کی جاتی ہے کہ قومی گرڈ اور معیشت پر غیر ضروری بوجھ نہ پڑے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین وسیم مختار نے کہا کہ دوسری اور تیسری سہ ماہی میں کمی پاور پلانٹس سے معاہدے ختم کرنے کے باعث ہوئی، دیگر آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی سے بھی ٹیرف میں کمی ہوئی، یہ بچت مستقل بنیادوں پر ہے۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا ریلیف تو مستقل نہیں ہے، جس کے جواب میں چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہوا ہے، اس سال سردیوں میں برف نہیں پڑی اور ڈیموں میں پانی کم ہے، اپریل میں پن بجلی کی پیداوار میں کمی آئی ہے، اس وجہ سے اپریل میں ایک روپے 23 پیسے فیول ایڈجسٹمنٹ مثبت ہوگی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے وفاقی وزیر خزانہ اور معاشی ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے آئی ایم ایف معاہدے اور 1.
چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ بجلی قیمت میں یہ کمی تو وزیراعظم کے بجلی ٹیرف میں کمی کے اعلان کے برعکس عارضی ہے، یہ ریلیف تو عارضی ریلیف ہے، جس پر چیئرمین نیپرا بولے کہ بجلی ٹیرف میں ایکسچینج ریٹ اور شرح سود میں معمولی تبدیلی بھی بڑا اثر ڈالتی ہے، یہ دونوں چیزیں حکومت، پاور ڈویژن اور نیپرا کے کنٹرول میں نہیں ہوتیں، پن بجلی کی پیداوار میں کمی سے بجلی ٹیرف میں اثر پڑے گا۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت پیٹرولیم لیوی آئندہ سال بھی جاری رہے گی، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں، اب اسی کی بنیاد پر بنیادی ٹیرف میں تبدیلی کی جائے گی، پاور ٹیرف پر سالانہ نظر ثانی میں بجلی کی طلب اہم کردار ادا کرتی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا،
سینیٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ اب بجلی سرپلس ہے تو پیک آور آف پیک ٹیرف کیوں چلایا جا رہا ہے؟ جس پر وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ پیک آورز میں مہنگے پاور پلانٹس چلائے جاتے ہیں جس کے باعث ٹیرف بڑھ جاتا ہے، اوسط ٹیرف چلائیں تو انڈسٹری کیلئے ٹیرف بڑھ جائے گا۔
محسن عزیز نے کہا کہ کیپیسٹی چارجز کے ہوتے ہوئے پیک آورز نہیں ہونے چاہئیں، کیپیسٹی چارجز ادا کیے جا رہے ہیں۔
اویس لغاری نے کہا کیپیسٹی چارجز اب بھی ادا کیے جا رہے ہیں، ہم نے انڈسٹری کے ریٹ 31 فیصد کم کیے جس سے انڈسٹری چلی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سینیٹر محسن عزیز نے اویس لغاری نے کہا بجلی ٹیرف میں پاور ڈویژن نے بجلی کی قیمت میں بجلی کی نے کہا کہ ارب روپے کمی ہوئی کے ساتھ
پڑھیں:
جیو فلمز ”دیمک“ نے شنگھائی فلم فیسٹیول کا ایوارڈ جیت لیا
پاکستانی سینما کیلئے ایک اور تاریخی لمحہ! جیو فلمز کی سنسنی خیز اور کامیاب ہارر فلم ”دیمک“ نے بین الاقوامی سطح پر سب کو حیران کر دیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) فلم فیسٹیول 2025 میں نا صرف باضابطہ طور پر شرکت کی، بلکہ بیسٹ ایڈیٹنگ کا ایوارڈ بھی اپنے نام کر لیا ہے۔
فلم کے ہدایتکار رافع راشدی اور فلم کی مرکزی کردار سونیا حسین نے چین کے شہر چونگچنگ میں ایک پروقار تقریب کے دوران تالیوں کی گونج میں ایوارڈ وصول کیا۔
اس موقع پر فلم کی مرکزی اداکارہ سونیا حسین اور دیگر ٹیم اراکین کا پرتپاک استقبال کیا گیا، جس نے محفل کو مزید یادگار بنا دیا۔
اس فلمی میلے کی میزبانی چین کی فلم ایڈمنسٹریشن اور چونگچنگ میونسپل پیپلز گورنمنٹ نے کی، جس میں فلموں کی نمائش، مقابلے، نمائشیں، اور بین الاقوامی تعاون فورمز شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیے دیمک کا پہلے دو دن سات کروڑ کا بزنس، بالی ووڈ کی ٹکر کی فلم قرار فلم"دیمک" نے پاکستانی سنیما کی تاریخ میں نیا سنگِ میل عبور کرلیااس موقع پر رافع راشدی کا کہنا تھا کہ ”یہ ہمارے لیے باعثِ فخر ہے کہ فلم ”دیمک“ کو عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے۔ فلم کو جس طرح سے عالمی سطح پر پذیرائی ملنا پاکستانی سینما کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔
فیسٹیول میں 10 رکن ممالک اور 2 مبصر ممالک نے شرکت کی۔
یاد رہے کہ جیو فلمز اس سے قبل ”خدا کے لیے، بول، طیفا ان ٹربل، دی لیجنڈ آف مولا جٹ،ڈونکی کنگ اور دی گلاس ورکر“ جیسے شہرہ آفاق شاہکار فلمیں پیش کر چکا ہے۔