کشمیر کو فلسطین بننے سے بچانا ہے تو امریکی ثالثی کے فریب کو رد کرنا ہوگا، علامہ جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ ٹرمپ ایک درندہ ہے، جو اب کشمیر کے مظلوم عوام کے زخموں پر ثالثی کے نام پر نمک چھڑکنا چاہتا ہے، سوال یہ ہے کہ کیا ایک بھیڑیا، بکریوں کے ریوڑ کا نگہبان بن سکتا ہے؟ اور جس نے فلسطین کا سودا کیا، وہ کشمیر کا محافظ بن سکتا ہے؟" اسلام ٹائمز۔ معروف مفکر اور عالمی خطیب علامہ سید جواد نقوی نے جامعہ العروۃ الوثقیٰ لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نام نہاد ثالثی کی کوششوں کو "درندگی، نسل پرستی، اور استعمار کا دھوکہ" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ٹرمپ ایک درندہ ہے، وہی نسل پرستی کا علمبردار درندہ، جو اب کشمیر کے مظلوم عوام کے زخموں پر ثالثی کے نام پر نمک چھڑکنا چاہتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ایک بھیڑیا، بکریوں کے ریوڑ کا نگہبان بن سکتا ہے؟ اور جس نے فلسطین کا سودا کیا، وہ کشمیر کا محافظ بن سکتا ہے؟۔ انہوں نے تاریخی شواہد کی بنیاد پر بتایا کہ ٹرمپ کا کردار فلسطین سے لے کر شام، یمن، عراق اور افغانستان تک، ظلم، خونریزی اور انسانیت سوز سازشوں سے بھرا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا ٹرمپ کا ماضی ایک آئینہ ہے، جس میں صرف مسلم لہو کی سرخی نظر آتی ہے، اس نے مسلمانوں پر امریکی دروازے بند کیے، سفید فام نسل پرستوں کو قوم پرست ہیرو قرار دیا اور صہیونی ایجنڈے کو عالمی سیاست کا اصول بنایا۔ وہ صرف ایک متعصب فرد نہیں، بلکہ استعمار کا نمائندہ، صہیونیت کا محافظ، اور ظلم کا بین الاقوامی ترجمان ہے۔ انہوں نے کشمیر کے تناظر میں ٹرمپ کی موجودہ پیش رفت کو بھی ایک گہری سازش قرار دیا، اور کہا کہ اب وہی مکروہ ہاتھ کشمیر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ وہ بھارتی ریاستی ظلم کو انسدادِ دہشتگردی کا نام دے کر کشمیریوں کے حقِ آزادی کو غصب کرنا چاہتا ہے۔ یہ وہی بیانیہ ہے جو فلسطینی مزاحمت کو دہشتگردی کہا کرتا تھا۔ یہ ثالثی نہیں، بلکہ عالمی استعمار کی تسلسل پذیر یلغار ہے۔
انہوں نے واضح انداز میں خبردار کرتے ہوئے کہا فلسطین کے زخم آج بھی چیخ رہے ہیں، غزہ کی مائیں نوحہ کناں ہیں، شہداء کی قبریں ٹرمپ جیسے ثالثوں کو تاریخ کا مجرم قرار دیتی ہیں۔ اگر کشمیر کو فلسطین بننے سے بچانا ہے تو امریکی ثالثی کے دام فریب کو رد کرو!، یہ نئی غلامی ہے! جو فلسطین کو بیچ سکتا ہے، وہ کشمیر کو بھی نیلامی کے اسٹیج پر لا کھڑا کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بن سکتا ہے ثالثی کے
پڑھیں:
اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“
ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔
دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔
انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“
واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔
ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔