ملتان، ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی کی پہلی برسی کی مناسبت سے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران میں تقریب کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوستی، بھائی چارے اور ہمسائے کا تعلق مثالی ہے، اس وقت عالم اسلام کو متحدہو کر عالم کفر کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے، آج عالم اسلام کو اتحاد و وحدت کی زیادہ ضرورت ہے، مسلم ممالک کے خلاف بڑھتی ہوئی صیہونی سازشیں مسلم حکمرانوں کی خاموشی اور بے توجہی کا نتیجہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی صدر شہید آیت اللہ ابراہیم رئیسی اور اُن کے رفقاء کی پہلی برسی کی مناسبت سے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوری ایران کے زیراہتمام تقریب کا اہتمام کیا گیا، برسی کی تقریب میں علمائے کرام، اساتذہ، شعراء اور مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے اسکالرز نے شرکت کی۔ اس موقع پر علامہ سید مجاہد عباس گردیزی، علامہ سید کاشف ظہور نقوی، حافظ محمد اسلم، عبدالماجد وٹو، نورالامین خاکوانی، پیر عبدالرحمن گیلانی اور انچارج خانہ فرہنگ اسلامی جمہوری ایران ملتان خانم زاہدہ بخاری نے خطاب کیا۔ رہنمائوں نے اپنے خطاب میں شہید ایرانی صدر اور اُن کے رفقاء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی ایک جہاں دیدہ شخصیت تھیں وہ جس سے بھی ملتے اپنا گرویدہ بنا لیتے، اُن کا آخری دورہ پاکستان ہر حوالے سے کامیاب اور یادگار رہا، پاکستان اور ایران کے درمیان دوستی، بھائی چارے اور ہمسائے کا تعلق مثالی ہے، اس وقت عالم اسلام کو متحدہو کر عالم کفر کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے، آج عالم اسلام کو اتحاد و وحدت کی زیادہ ضرورت ہے، مسلم ممالک کے خلاف بڑھتی ہوئی صیہونی سازشیں مسلم حکمرانوں کی خاموشی اور بے توجہی کا نتیجہ ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عالم اسلام کو ایرانی صدر ضرورت ہے
پڑھیں:
ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں