ہم ٹائٹل جیتیں یا نہ جیتیں کھلاڑیوں کو موقع دیتے رہیں گے، لاہور قلندرز
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر ثمین رانا کا کہنا ہے کہ یہ اعزاز ہے کہ ٹیم فائنل میں پہنچی ہے، ہم ٹائٹل جیتیں یا نہ جیتیں کھلاڑیوں کو موقع دیتے رہیں گے۔
ٹیم ڈائریکٹر ثمین رانا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم اچھا کھیلی اور اب فائنل میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی کسی پر انگلی نہیں اٹھائی ہم ہار کر بھی پُراعتماد رہتے ہیں، ہم 4 سال سب سے نیچے رہے ہمت نہیں ہاری۔
ثمین رانا کا کہنا تھا کہ ہار جیت میں اپنے جذبات کو نہیں آنے دیتے کھلاڑیوں کو بیک کرتے ہیں، فرنچائز کرکٹ میں کوچنگ نہیں ٹیم مینجمنٹ ہوتی ہے۔
لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر نے کہا کہ پی ایس ایل میں ابھی بہتری کی ضرورت ہے، تسلسل لانا ہوگا، جو حالات پیدا ہوئے وہ کسی کے بس میں نہیں تھے۔
ثمین رانا نے بتایا کہ غیر ملکی ہی نہیں ملکی کھلاڑیوں کی فیملیز بھی پریشان تھیں، پاکستان نے کھلاڑیوں کو جتنی سیکیورٹی دی کوئی نہیں دے سکتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی کھلاڑیوں نے بڑا سپورٹ کیا کسی نے اضافی کوئی مطالبہ نہیں کیا۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کھلاڑیوں کو کہا کہ
پڑھیں:
ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ کے بعد روایتی مصافحہ نہ ہونے پر تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
پاکستان ٹیم کے کھلاڑی بھارتی ڈریسنگ روم کے باہر کھڑے رہے جبکہ بھارتی بلے باز سوریا کمار یادو اور شیوَم دوبے سیدھا اندر چلے گئے اور دروازہ بند کر دیا۔ یہ صورتحال شائقین اور ماہرین کرکٹ کے لیے حیران کن رہی۔
یہ بھی پڑھیے: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز
کرکٹ کے قوانین مرتب کرنے والے ادارے ایم سی سی کے مطابق احترام، کرکٹ کی روح کا بنیادی حصہ ہے۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، مخالف ٹیم کو مبارکباد دینا، اپنی ٹیم کی کامیابیوں کا لطف اٹھانا، امپائرز اور مخالفین کا شکریہ ادا کرنا لازمی ہے۔
ایم سی سی مزید کہتا ہے کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جو قیادت، دوستی اور ٹیم ورک کو فروغ دیتا ہے اور مختلف قومیتوں، ثقافتوں اور مذاہب کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میچ کے بعد مصافحہ محض رسم نہیں بلکہ ’کرکٹ کی روح‘ کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کوئی ٹیم اس روایت کو نظر انداز کرے تو یہ عمل قوانین کی تکنیکی خلاف ورزی نہ سہی مگر ’کرکٹ کی روح‘ کے برعکس ضرور تصور کیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں